کسی شہر میں سیاحوں کے زیادہ رقم خرچ کرنے میں دبئی سرِفہرست

دبئی نے گزشتہ سال 29 اعشاریہ 4 بلین ڈالر بین الاقوامی سیاحوں کے اخراجات سے کمائے

Sajid Ali ساجد علی پیر 5 دسمبر 2022 13:21

کسی شہر میں سیاحوں کے زیادہ رقم خرچ کرنے میں دبئی سرِفہرست
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 05 دسمبر 2022ء ) دنیا بھر کے کسی بھی شہر میں سیاحوں کی طرف سے زیادہ رقم خرچ کرنے میں دبئی کو سرِفہرست قرار دے دیا گیا۔ گلف نیوز کے مطابق ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل (WTCC) نے انکشاف کیا کہ دبئی بین الاقوامی سیاحوں کی طرف سے سب سے زیادہ خرچ کرنے والے شہروں میں پہلے نمبر پر ہے، جس نے اس سال سیاحوں کے اخراجات کی مد میں 29.4 بلین ڈالر کمائے اور اس نے دوحہ اور لندن کو پیچھے چھوڑ دیا، جہاں سیاحوں نے بالترتیب 16.8 بلین ڈالر اور 16.1 بلین ڈالر خرچ کیے۔

بتایا گیا ہے کہ ویزا کی طرف سے سپانسر شدہ ڈبلیو ٹی ٹی سی نے گزشتہ ہفتے ریاض میں 22 ویں عالمی سربراہی اجلاس میں اپنی سٹیز اکنامک امپیکٹ رپورٹ (EIR) کا آغاز کیا، رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ شہر عالمی سیاحت کے پاور ہاؤس بنے ہوئے ہیں اور دنیا بھر میں اس شعبے اور معیشتوں کی بحالی کو آگے بڑھائیں گے، سٹیز اکنامک امپیکٹ رپورٹ نے 82 بین الاقوامی شہروں کا تجزیہ کیا۔

(جاری ہے)

اپنی رپورٹ میں انہوں نے ظاہر کیا کہ وبائی مرض سے پہلے بڑے شہر مقبول سیاحتی مقامات تھے، قطر کے دارالحکومت دوحہ میں 2019ء سے 2022ء تک بین الاقوامی مسافروں کے اخراجات اور شہر کے جی ڈی پی میں براہ راست سفر اور سیاحت کے تعاون میں 21 فیصد کے متوقع اضافے کے ساتھ سب سے زیادہ نمایاں اضافہ دیکھنے کی پیش گوئی کی گئی، یورپ میں وارسا سے 2022ء میں 2019 کے مقابلے میں شہر کے جی ڈی پی میں سفر اور سیاحت کے تعاون میں 14 فیصد اضافہ متوقع ہے، امریکہ میں آرلینڈو میں اسی مدت کے دوران شہر کے جی ڈی پی میں براہ راست سفر اور سیاحت کے تعاون میں 10 فیصد اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ اگلی دہائی کے دوران یہ شعبہ دوبارہ اقتصادی ترقی کا ایک اہم محرک بننے کی راہ پر گامزن ہے، سیاحت کا شعبہ دوسرے شعبوں کے مقابلے میں تیزی سے جی ڈی پی نمو کے ساتھ دنیا بھر میں 126 ملین نئی ملازمتیں پیدا کر رہا ہے، 2032ء تک یہ شعبہ براہ راست 82 شہروں میں تمام ملازمتوں کا 8 فیصد تک پیدا کرے گا جن کا شہروں کی رپورٹ میں تجزیہ کیا گیا ہے۔

ڈبلیو ٹی ٹی سی کی صدر اور سی ای او جولیا سمپسن نے کہا کہ "ہماری رپورٹ واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ دنیا بھر میں لاکھوں سیاحوں کے لیے بڑے شہر عالمی منازل کے لیے مشہور ہیں، تاریخ، ثقافت اور توانائی کا تجربہ کرنے کی شدید خواہش اب بھی باقی ہے جو شہر مسافروں کو پیش کرتے ہیں، کورونا وبا سے پہلے شہر بین الاقوامی سیاحوں کے لیے پاور ہاؤس تھے، جو ملکوں کے اندر سیاحتی مقامات کے لیے گیٹ وے کے طور پر کام کرتے تھے، اس سال دنیا بھر میں شہر بحال ہو رہے ہیں اور ہم پیشن گوئی کرتے ہیں کہ شہر اگلی دہائی میں ترقی کرتے رہیں گے۔

" رپورٹ میں تجزیہ کیے گئے 82 شہروں کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ ان میں سے دس کے اس سال معیشتوں میں براہ راست سفر اور سیاحت کے جی ڈی پی کے تعاون میں وبائی امراض سے پہلے کی سطح سے تجاوز کرنے کا امکان ہے، گلوبل مرچنٹ سیلز اور ایکوائرنگ ویزا کے سربراہ جینی میندی نے کہا کہ "ٹریول انڈسٹری میں وبائی بیماری کے آنے والے زبردست چیلنجوں کے بعد بھی شہروں کو سیاحت کا معاشی فائدہ مضبوط ہے، ڈیجیٹل فرسٹ ٹریول کے تجربات کو اپنانے کے لیے صارفین کی رضامندی مستقبل میں مزید اختراعات کے لیے راہ ہموار کرے گی۔