طورخم بارڈر کراسنگ کے قریب سامان سے لدا کنٹینر گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد3ہوگئی

فرنٹیئر کور کے اہلکار سمیت 10 افراد زخمی‘بچے سمیت چار شدید زخمیوں کو پشاور منتقل کیا گیا تھا جہاں نوعمر بچہ جان کی بازی ہار گیا.حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 5 دسمبر 2022 14:50

طورخم بارڈر کراسنگ کے قریب سامان سے لدا کنٹینر گرنے سے ہلاک ہونے والوں ..
طورخم(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 دسمبر ۔2022 ) پاک افغان باڈر طورخم بارڈر کراسنگ کے قریب سامان سے لدا کنٹینر گرنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد3ہوگئی ہے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے جبکہ فرنٹیئر کور کے اہلکار سمیت 10 افراد زخمی ہیں. رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب مختلف برآمدی سامان سے بھرے ایک ٹرک کا ڈرائیور افغانستان جانے کے لیے گیٹ پاس لینے کے لیے سرحدی محافظوں کے پاس گیا تو کھڑی گاڑی اسٹیل کی گرل سے جا ٹکرائی جس کی وجہ سے ٹرک پر موجود سامان سے بھرا کنٹینر نیچے گرگیا.

(جاری ہے)

حکام نے بتایا کہ 10 افراد جن میں ایک افغان بچہ اور ایک ایف سی اہلکار بھی شامل تھا، بھاری کنٹینر کے نیچے آ گئے، امدادی سرگرمیوں میں شریک رضا کاروں نے بتایا کہ کنٹینر اٹھانے کے بعد انہوں نے 2 لاشیں نکال لیں جب کہ مرنے والے دونوں افغان شہری تھے جب کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر لنڈی کوتل ہسپتال منتقل کیا گیا.

ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ نوعمر بچے سمیت 4 شدید زخمیوں کو پشاور ریفر کیا گیا تھا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بچہ جان کی بازی ہار گیا ہے بتایا گیا ہے کہ بچہ افغان شہری ہے،زخمی ہونے والے تمام لوگ افغان شہری ہیں اس واقعے کے باعث سرحد پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک کی آمدورفت معطل رہی پاک افغان سرحد کے ٹرانسپورٹرز طویل عرصے سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ٹرک کے ساتھ اسسٹنٹ ڈرائیور یا کلینر کو رکھنے کی اجازت دی جائے کیونکہ جب ڈرائیور گیٹ پاس لینے جاتا ہے تو گاڑی کو کھڑا چھوڑ کر گیسٹ پاس لینے جاتا ہے تو اس دوران سامان کی چوری یا حادثے کا خدشہ رہتا ہے.

ماضی میں سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ ڈرائیور پر پابندی سیکورٹی وجوہات کی بنا پر لگائی گئی تھی خاص طور پر اس وجہ سے کیونکہ زیادہ تر ٹرانسپورٹرز قانونی سفری دستاویزات نہیں رکھتے پاکستانی حکام نے متعدد مواقع پر سرحد کے زیرو پوائنٹ پر ٹریفک کے دباﺅکو کم کرنے کے لیے افغان حکام کو بارڈر کراسنگ پوائنٹ کو وسیع کرنے کے لیے 2 علیحدہ علیحدہ داخلی اور خارجی راستے بنانے کی تجویز دی، تاہم افغان حکام نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ زیرو پوائنٹ پر کوئی نئی تعمیراتی سرگرمی اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک دونوں پڑوسی ممالک دہائیوں پرانا سرحدی مسئلہ حل نہیں کر لیتے کسٹم حکام نے بتایا کہ اس پوائنٹ سے روزانہ 6 سو سے سات سو کے قریب ہیوی گاڑیاں سرحد عبور کرتی ہیں.