Live Updates

امریکی بیانات ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت ہیں

دنیا کی کسی طاقت کوبھی پاکستان پردباو ڈالنے کا کوئی حق نہیں، پاکستان کو ملکی مفادات کے مطابق خارجہ پالیسی بنانی ہے۔سربراہ جےیوآئی(ف) مولانا فضل الرحمان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 5 دسمبر 2022 17:21

امریکی بیانات ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت ہیں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 دسمبر 2022ء) جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ امریکی بیانات ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت ہیں، دنیا کی کسی طاقت کو بھی پاکستان پردباو ڈالنے کا کوئی حق نہیں، پاکستان کو ملکی مفادات کے مطابق خارجہ پالیسی بنانی ہے۔ انہوں نے آج یہاں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بہت سے بحرانوں کا شکار ہے، گزشتہ چار سال میں معیشت کو تباہ کر دیا گیا، اتحادی حکومت نے پاکستان کو دیوالیہ پن سے بچایا، عمران خان اپنی ناکامیوں کا ملبہ دوسروں پرڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سب سے سپریم ادارہ اور قانون سازی کا حق ہے، دنیا کی کسی طاقت کو بھی پاکستان پردباو ڈالنے کا کوئی حق نہیں ہے، ہم دنیا کے ساتھ تعلقات برابری کی بنیاد پر چاہتے ہیں، ہمیشہ کہتے رہے کہ ہم پوری دنیا کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں،امریکا افغانستان میں شکست کھا چکا ہے۔

(جاری ہے)

فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے پاکستانی مفادات کو سامنے رکھ کر خارجہ پالیسی بنانی ہے۔

دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے  والے بھارتی مظالم کیوں نظر نہیں آتے؟ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کا خون کھیل رہا ہے۔ دوسری جانب نوازشریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان رابطہ ہوا ہے،تینوں رہنماؤں نے پنجاب کی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف،سابق صدر آصف زرداری اور سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان رابطہ ہوا،ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ تینوں رہنماؤں نے دیگر اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لانے کا فیصلہ کیا ہے،اس موقع پر پنجاب میں فوری کسی بھی مہم جوئی سے اجتناب کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

دوسری جانب حکومت نے پنجاب میں گورنر راج کے بجائے ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے،پی ڈی ایم جماعتیں پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے اعتماد کے ووٹ کا آپشن استعمال کریں گی۔ حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ان ہاؤس تبدیلی کیلئے تحریک عدم اعتماد نہ لائے جانے کا امکان ہے،پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے اعتماد کے ووٹ کا آپشن استعمال کیا جائے گا اور اس حوالے سے آصف زرداری کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی اور ق لیگ کا اتحاد اگر اعتماد کا ووٹ نہ لے سکا تو وزیر اعلٰی پنجاب کا انتخاب دوبارہ ہو گا جبکہ ق لیگ کے چھ ارکان کی چوہدری شجاعت کے کیمپ میں واپسی گیم چینجر بن سکتی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا کہ مارچ تک پنجاب اسمبلی نہیں توڑیں گے۔ عمران خان کو زبان دی ہوئی ہے،کچھ لکھ کر نہیں دیا،جب کہیں گے اسمبلیاں توڑ دیں گے4 ماہ تک کچھ نہیں ہونے والا۔

عمران خان کو میر صادق میر جعفر نہیں کہنا چاہیے تھا۔مونس الٰہی نے بھی کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پر تنقید نہ کی جائے،ہمیں اداروں پر تنقید نہیں کرنی چاہیے۔ہماری پالیسی ہی نہیں کہ اداروں کے خلاف بات کریں۔عزت دینے سے آپ کی عزت بڑھے گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات