Live Updates

حیدرآباد سکھر موٹر وے خرد برد کیس میں حکومت سندھ کا بڑا اقدام

ٌڈی سی نوشہرو فیروز کی انٹرپول کے ذریعہ ریڈ وارنٹ جاری کروانے کے لیے وفاق سے رابطے کا فیصلہ

پیر 5 دسمبر 2022 22:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 دسمبر2022ء) حیدرآباد سکھر موٹر وے خرد برد کیس میں حکومت سندھ کا بڑا اقدام، ڈی سی نوشہرو فیروز کی انٹرپول کے ذریعہ ریڈ وارنٹ جاری کروانے کے لیے وفاق سے رابطے کا فیصلہ، نوشہروفیروز میں بھی خرد برد کی اطلاع موصول ہوئی ہے سندھ کے چھ اضلاع میں موٹروے کے لئے مختص فنڈز منجمد کردئیے گئے ہیں، اتنا بڑا کام ڈپٹی کمشنر یا اسٹنٹ کمشنر اکیلے نہیں کرسکتا، بینک اور این ایچ اے کا عملہ ملوث ہوسکتا ہے اس بات کا اعلان ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے پیر کے روز سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ مٹیاری میں زمینوں کی خردبرد کے حوالے سے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کے حوالہ وزیر اعلی نے کہا کہ مبینہ گھپلا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ میں بے ضابطگیوں کی تصدیق کی سیکریٹری داخلہ سندھ کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ دورانِ انکوائری سندھ حکومت نے چھ اضلاع میں موٹروے کے لئیے مختص کئے گئے فنڈز منجمد کردئیے انہوں نے بتایا کہ سترہ نومبر کو سندھ حکومت نے ایف آئی آر مٹیاری میں کاٹی ایف آئی آر میں لوگوں کو نامزد کیا گیا مٹیاری کے ڈی سی کو گرفتار کیا گیا اسسٹنٹ کمشنر نے عدالت سے ضمانت حاصل کرلی تھی بعدازاں اس کو بھی حراست میں لے لیا گیا اب تک 420 ملین روپے کی وصول کئے جاچکے ہیں مزید انکوائری جاری ہے انہوں نے کہا کہ یہ کام ڈی سی یا اسٹنٹ کمشنر اکیلے نہیں کر سکتا تھا سندھ بینک کا عملہ اور این ایچ اے کا عملہ ملوث ہو سکتا ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ بینک کے کچھ افسران کو حراست میں لیا گیا ہے کچھ پرائیوٹ لوگ بھی اس میں ملوث ہیں نوشہروفیروز ضلع کے حوالے سے بھی جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی تین روز قبل نوشہرو فیروز کی رپورٹ بھی سندھ حکومت کو مل گئی ہے اس میں بھی بے ضابطگیاں نظر آئی ہیں اور نوشہروفیروز ضلع میں بھی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر 18 نومبر کو ملک سے فرار ہوئے ہیں۔ اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایف آئی درج ہوچکی ہے کہ اینٹی کرپشن وفاقی حکومت سے رابطہ کرے گا تاکہ سابق ڈی سی کے انٹرپول سے ریڈ وارنٹ جاری کروائے جا سکیں اس حوالے سے سندھ حکومت این ایچ اے، ایف آئی اے اور نیب سے رابطے میں ہے سندھ حکومت نے بروقت کارروائی کی ہے ایک بڑا اسکینڈل بروقت کاروائی کی وجہ سے بے ضابطگیوں کو روکنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

جو لوگ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں ان کو گرفتار کرکے سندھ حکومت نے ثابت کیا ہے کہ ان کو نہیں چھوڑا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس معاملے کی تہہ تک جائے گی سیاسی لوگ شامل ہوئے تو سیاسی لوگوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔عمران خان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ عمران خان کو سابق وزیر اعظم نہیں کہیں وہ بادشاہ ہے شہنشاہ ہے عمران خان جو بھی بات کرتے ہیں کچھ گھنٹوں بعد تبدیل ہوجاتی ہے اس لیے میں عمران خان کے کسی بیان کو سنجیدہ نہیں لیتا وہ اپنی ڈی میں جا کر خود گول کردیتے ہیں۔

بائیس سال میں جو باتیں کی تھیں حکومت میں آنے کے بعد عمران خان یو ٹرن لیتے رہے عمران خان کو سیاست کے ذریعے نہیں خدمت کے ذریعے وزیراعظم بننا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق بطور ایڈمنسٹریٹر میں ہوں جس دن حکومت کہے گی میں چلا جاں گا۔ جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم والوں نے کہا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر چلا جائے میرے ہٹنے کے بعد جو شخص آئے گا اس پر بھی الزامات لگ سکتے ہیں۔

سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ سندھ حکومت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ ایڈمنسٹریٹر مقرر کرسکتی ہے میں ہٹ جاں گا اس وقت بھی جماعت اسلامی تنقید کرتی رہے گی۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ نوشہرو فیروز میں ڈی سی کے علاوہ دیگر لوگوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے جتنی بھی ریکوری ہوئی ہے وہ مٹیاری ضلع کی ہے نوشہرو فیروز ضلع سے کوئی ریکوری نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فائر فائٹرز کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی ہے جیل سے دھمکیوں کا مجھے علم نہیں ہے وہ میں معلوم کرلوں گا۔ جیل حکام سے بھی پوچھیں گے کہ وہاں سے ایک قیدی فون کے ذریعے کیسے دھمکیاں دے رہا ہے۔ سندھ حکومت کے پاس کرپشن کو پکڑنے کا مکینزم موجود ہے۔ پی اے سی بھی ایکشن لیتی ہے ہماراسسٹم بہترکرنے کی ضرورت ہے ملزمان بری ہوجاتے ہیں پروین رحمن کیس اس کی مثال ہے۔ بحریہ ٹاؤن کیس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر مرتضی وہاب نے بتایا کہ ایک پیسہ بھی سندھ حکومت کو نہیں ملا بحریہ نے جو جمع کروائے تھے وہ سندھ کا پیسہ ہے اور سندھ کو ملنے چاہیں
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات