کے الیکٹرک اور پاور ڈویژن کے واجبات کی تفصیلات پر تضادات سامنے آگئے

پیر 5 دسمبر 2022 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2022ء) کے الیکٹرک اور پاور ڈویژن کے واجبات کی تفصیلات پر تضادات سامنے آگئے ۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس کے دور ان کے الیکٹرک اور پاور ڈویژن کے واجبات کی تفصیلات پر تضادات سامنے آگئے ۔ سیکرٹری ڈویژن نے کہاکہ کے الیکٹرک نے ہمارے 457 ارب روپے دینے ہے، پاور ڈویڑن کی جانب سی408 ارب کے الیکٹرک کو دینے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ 117 ارب روپے اس میں انٹرسٹ ہے جو کے الیکٹرک نے دینے ہیں۔ کے الیکٹرک حکام نے کہاکہ کے الیکٹرک کا مؤقف ہے کہ حکومت پاکستان نے 475 ارب روپے دینے ہیں، حکومت کو ہم نے 396 ارب روپے دینے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اگر ہم حکومت کو ادائیگیاں کرے تو بھی حکومت نے 78.3 ارب روپے دینے ہیں۔ چیئر مین نے کہاکہ2008 میں گردشی قرضے کا معاملہ شروع ہوا تھا۔

(جاری ہے)

حکام کے الیکٹرک نے کہاکہ2008 میں 16 ارب حکومت سے لینے تھے اور 28 ارب ہم نے دینے تھے۔چیئرمین کمیٹی نے سوال اٹھایاکہ 2008 میں 12 ارب آپ نے کیوں نہیں دئیے۔سی ای او کے الیکٹرک نے کہاکہ اس وقت کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اقساط میں رقم ادا کرنے کی مہلت کا فیصلہ کیا تھا۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ 2008سے 2021تک کے الیکٹرک کا گردشی قرض 292ارب روپے تھا۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ جون 2021سے اب تک چودہ ماہ میں کے الیکٹرک کا گردشی قرض 175ارب کیسے بڑھا۔قائمہ کمیٹی نے کے الیکٹرک سے گردشی قرض بارے تمام تفصیلات طلب کر لیں۔