ساتویں خانہ و مردم شماری کیلئے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت کی افتتاحی تقریب

منگل 6 دسمبر 2022 17:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2022ء) ساتویں خانہ و مردم شماری کے انعقاد کیلئے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت کی افتتاحی تقریب منگل کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس (این آئی بی اے ایف) اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر پاکستان ادارہِ شماریات کے ممبران اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔تربیت5گروپز میں منعقد کی جائے گی ۔ یہ ماسٹر ٹرینرز ڈویژن کی سطح پرمزید ٹرینرز کو تربیت دیں گے جو تحصیل کی سطح پر شمار کنندگان کو تربیت دیں گے۔ اس طرح تربیت تین درجوں میں مکمل کی جائے گی اور یہ ٹریننگ پی بی ایس اور نادرا کے ماہرین، مضامین ،اخلاقی اور آئی ٹی ماہرین کی طرف سے فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

بنیادی توجہ تصورات کو معیاری بنانے پر ہے کیونکہ ٹریننگ کا معیار اعدادو شمار جمع کرنے کوقابلِ اعتبار بنائے گا۔ روایتی تربیت اور تصوراتی ویڈیوسےاس ہدف کو حاصل کرنے کے لئے حقیقی زندگی کی مثالیں ،کیس اسٹڈیز، فرضی مشق اور سوالنامہ بھی شامل کیا گیا ہے۔ سیشنز کو انٹرایکٹو بنانے کے لیے ٹرینرز کی شمولیت اور سوالات کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔

پری اور پوسٹ ٹیسٹ اور کراس سوالات کرنا بھی تربیت کا حصہ ہیں۔سیشن کا آغاز ،چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر کے استقبالیہ کلمات سے ہوا۔ انہوں نے وزیر احسن اقبال، صوبائی نمائندوں، سٹیک ہولڈرز، ڈیموگرافرز اور ورکرز کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے حاضرین کو بتایا کہ پی بی ایس کی لامتناہی کوششوں، اسٹیک ہولڈرز کے تعاون اور حکومت کے تعاون سے پی بی ایس تمام ابتدائی سرگرمیوں کو مکمل کرنے اور تربیت اور گنتی کے لیے آگے بڑھنے کے خواب کو پورا کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

سرور گوندل، ممبر (سپورٹ سروسز) نے بتایا کہ ساتویں آبادی اور ہاؤسنگ مردم شماری پورے خطے کی سب سے بڑی ڈیجیٹل سرگرمی ہوگی۔ انہوں نے ڈیجیٹل مردم شماری کی اہم خصوصیات کے بارے میں مزید بات کی جس میں وسیع منصوبہ بندی، اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت، موثر تشہیری مہم، تربیت، ڈھانچے کی جیو ٹیگنگ، سافٹ ویئر کے مختلف ماڈیولز، ریئل ٹائم مانیٹرنگ، کوالٹی ایشورنس اور ٹائم لائن کے مطابق قابل اعتماد نتائج کی فراہمی شامل ہیں۔

منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر پروفیسر احسن اقبال نے بتایا کہ آبادی کے پیرامیٹرز کی واضح تصویر کے بغیر وسائل فراہم نہیں کیے جا سکتے۔ پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کے لیے مردم شماری اہم ہے۔ این ایف سی ایوارڈز اور حدود کی حد بندی بھی مردم شماری سے منسلک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آبادی میں اضافے کی بلند شرح تشویشناک ہے جبکہ ہمارے وسائل روز بروز کم ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے نوجوان بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ منصوبے کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل کرتے ہوئے تین چیزوں کو مدنظر رکھا گیا ہے۔ پہلا اسٹیک ہولڈرز کو لے کر جانا، دوسرا اکیڈمیا کی شمولیت اور تیسرا محنت ہے کیونکہ کوششوں کا معیار ڈیٹا کے معیار کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کم سے کم وقت میں 7ویں خانہ و مردم شماری شروع کرنے پر پی بی ایس کو سراہا۔ اس کے بعد انہوں نے پی بی ایس کو ڈیجیٹل مردم شماری کا پہل کرنے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ وہ ایک کامیاب مردم شماری کے منتظر ہیں جو ترقی اور آئینی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے شفافیت، ساکھ اور درستگی کو یقینی بنائے گی۔ان تربیتوں کی کامیابی مردم شماری کی کامیابی کی طرف ایک بڑا قدم ہو گا۔