بنوں۔۔ شمالی وزیرستان میرعلی میں بنوں کے تین نوجوان کے قتل کے خلاف احتجاجی کمیپ چوتھے روز میں داخل ہو گیا

منگل 6 دسمبر 2022 22:45

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 دسمبر2022ء) شمالی وزیرستان میرعلی میں بنوں کے تین نوجوان کے قتل کے خلاف احتجاجی کمیپ چوتھے روز میں داخل ہو گیا ، شرکاء نے جمعہ کے روز شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کر دیا ، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن بنوںبنچ اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے بھر پو ر ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ، امن وامان کی بگڑتی صورتحال،بدامنی،ٹارگٹ کلنگ، امن دشمن عناصر، دہشتگردی کے خلاف قومی مشران میدان میں آگئے ہیں مرحوم حافظ عبدالستار شاہ بخاری چوک میں لگائے گئے احتجاج میں شرکت اور لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کیلئے کیمپ میں تاجر برادری ، سیاسی و سماجی شخصیات اور وکلاء کی آمد کا سلسلہ بدستور جاری ہے، اسلامی نظر یاتی کونسل کے ممبر سید نسیم علی شاہ ، میئر بنوں عرفان درانی ، فہیم آزاد وزیر ایڈووکیٹ، اصغر نواز ایڈووکیٹ، ملک حشمت علی خان ، چیئرمین پیر کمال شاہ ، چیئرمین جنید الرشید خان ، شاہ وزیر خان، ملک مقبول خان ، اختر علی شاہ ، سجاد خان ، گل پیر، ملک شیروز خان، مولانا طیب شاہ بخاری،فرمان میراخیل ، شیرین مالک ، اقبال جدون ، ناصر خان بنگش ، غلام قیباز خان ، مرید حیات ایڈووکیٹ، اقبال جدون خان و دیگر نے کہا کہ ملک میں ہم اپنے پیاروں کی لاشیں اُٹھانے، امن و امان کے قیام اور انصاف کے لئے دھرنے دیں گے، یہ کہاں کا انصاف ہے، حکومت اپنا کردار ادا کریں، تینوں تاجروں کے قتل پر سپریم کورٹ سوموٹو ایکشن لیں، شمالی وزیرستان میں بنوں کے شہریوں کا قتل عام کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے چار خواتین، دو نوجوان اور اب تینوں تاجروں کو قتل کیا گیا ہے، میرعلی میں تاجروں کی قتل عام پر جے آئی ٹی بنائی جائے، اُنہوں نے کہا کہ کمشنر بنوں ڈویژن،ڈپٹی کمشنر بنوں،اور شمالی وزیرستان،ڈی آئی جی بنوں ڈویژن میں امن و امان کے قیام میں ناکام ہوچکے ہیں ان کا فوری تبادلہ کیا جائے، مظاہرے میں قومی مشران، زرگر برداری،تاجر برادری،طلبہ تنظیموں اور تمام سیاسی و سماجی قائدین سول سوسائٹی کی بڑی تعداد دھرنے میں موجود رہی ، احتجاج میں تقاریر کر نے پر گرفتار حاجی عبدالصمد خان کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔