Live Updates

عمران خان نے روس کے ساتھ تیل خریداری پر کوئی بات نہیں کی

تیل پربات کرنے کے کوئی میٹنگ منٹس موجود نہیں، تیل خریداری کیلئے موجودہ حکومت نے بات کی، 20 جنوری تک تیل خریداری کی تفصیلات سامنے آجائیں گی۔ وزیرمملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 6 دسمبر 2022 21:27

عمران خان نے روس کے ساتھ تیل خریداری پر کوئی بات نہیں کی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 دسمبر 2022ء) وزیرمملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ عمران خان نے روس کے ساتھ تیل پر کوئی بات ہی نہیں کی،تیل پر بات کرنے کے کوئی میٹنگ منٹس موجود نہیں، موجودہ حکومت نے تیل خریدنے پر بات کی، 20 جنوری تک تیل خریداری کی تفصیلات سامنے آجائیں گی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے تیل خریداری سے متعلق روسی صدر سے بات کی آپ نے کوئی میٹنگ منٹس دیکھے ہیں؟ عمران خان نے روس کے ساتھ تیل پر کوئی بات ہی نہیں کی،ہم نے جو ملاقات کی اس کے منٹس آگئے ہیں ہم نے پبلک بھی کردی ہے، روس کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف گیس پائپ لائن معاہدے پر بات کی۔

موجودہ حکومت نے تیل خریدنے پر بات کی، 20 جنوری تک تیل خریداری کی تفصیلات سامنے آجائیں گی۔

(جاری ہے)

اپوزیشن کے ذہن میں ڈیفالٹ کی خواہش ہے لیکن یہ حقیقت نہیں۔روس سے تیل گیس خریداری پر امریکا کوئی پابندی نہیں لگا رہا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملک میں مالیاتی ایمرجنسی نہیں لگ رہی۔ حکومتی سطح پر مالیاتی ایمرجنسی کی کوئی بات نہیں ہو رہی۔

پاکستان نے حال میں ایک ارب ڈالر سکوک بانڈز کی مد میں ادا کیے۔ مصدق ملک نے مزید کہا کہ پاکستان نے کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا۔ زرمبادلہ ذخائر موجود ہیں۔اپوزیشن کے ذہن میں ڈیفالٹ کی خواہش ہے،یہ حقیقت نہیں۔عمران خان نے روس سے تیل پر کوئی بات نہیں کی۔ گذشتہ روز مصدق ملک نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کے نوجوانوں کو روزگار دینے کے وڑن کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے حال ہی میں روس کا دورہ کیا اور یہ دورہ ہماری توقعات سے زیادہ کامیاب رہا ہے، روس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ہمیں رعایتی نرخوں پر خام تیل دے گا جس پر بات چیت طے ہو گئی ہے، دوسرا یہ طے پایا ہے کہ روس کی طرف سے پاکستان کو ڈیزل بھی رعایتی نرخوں پر فراہم کیا جائے گا اور اتنے ہی ڈسکاؤنٹ پر تیل و گیس ملے گا جتنا ڈسکائونٹ دنیا میں کسی بھی مل رہا ہے۔

تیسرے نمبر پر ایل این جی پر بات ہوئی ہے، اس وقت ایل این جی کا پریشر بہت زیادہ ہے اس لئے بڑی روسی کمپنیوں کے پاس اس وقت ایل این جی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ہمیں بتا رہی تھی کہ گلوبل فیبرک ہے جس کے تحت قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کر لی جائے اور ہم بھولے پن میں ان کی بات مانتے رہے اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سب نے ایل این جی خرید لی اور بعض ملک کوئلہ پر بھی منتقل ہو گئے اور ہم دیکھتے رہ گئے۔

انہوں نے کہا کہ اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکی مفاد اور بین الاقوامی قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے اس عمل کو آگے بڑھائیں جس کی ہمیں ضرورت ہے اور یہ معاہدے اسی کا حصہ ہیں، پاکستان کے مفاد کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روس نے ہماری چند ایسی کمپنیوں سے رابطہ کرایا جن کے پاس اس وقت ایل این جی موجود تھی اور ان کمپنیوں سے ہماری بات چیت شروع ہو گئی ہے جو خوش آئند ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات