ملک کے زرعی ماہرین نے زمین کی پیداواری صلاحیت کے تیزی سے متاثر ہونے پر تشویش کا اظہار
منگل 6 دسمبر 2022 21:40
(جاری ہے)
صدارتی خطاب میں سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا زراعت واحد شعبہ ہے جو ملکی ترقی میں مزید کردار ادا کر سکتا ہے، لیکن پاکستان میں جدید زراعت سے لاتعلقی اور کسانوں کو تربیت نہ ہونے کی وجہ سے زمین میں بے ترتیب اورغیر ضروری زہریات استعمال کرنے سے زمین کی پیداواری صلاحیت بتدریج کم ہورہی ہے، اس لیے زمین پر زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے نامیاتی کھاد کے استعمال کے ساتھ ساتھ سیم تھور سے بچانے کیلئے ماہرین کو کردار ادا کرنا ہو گا، انہوں نے تجویز دی کہ کھاد کے استعمال اور خاص طور پر امپورٹ کردہ کھاد کے معیار کی تشخیص کو لازم قرار دیا جائے۔
لکراپ پراڈکشن فیکلٹی کے ڈین اور مٹی کی سائنس کے ماہر پروفیسر ڈاکٹر عنایت اللہ راجپر نے کہا کہ سوائل کو خراب کرنے، سمندری مداخلت، کسانوں میں کھاد کے استعمال اور اہمیت کے متعلق معلومات کی کمی سے مٹی سے متعلق مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مٹی کے حوالے سے اپنا مقالہ پیش کرتے ہوئے شعبہ سوائل سائنس کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر مہرالنسا میمن نے کہا کہ 95 فیصد خوراک مٹی سے ملتی ہے، لیکن نامیاتی کھاد کے عدم استعمال سے زمین کی پیدواری صلاحیت ختم ہو رہی ہے، انہوں نے کہا زمین سے پیداوار حاصل کرنے کی جستجو میں ہم نے زمین کو خطرے میں ڈال دیا ہے، اور سوائل کی بحالی کیلئے زمین کو نامیاتی کھاد کو رواج کو فروغ دینا ہو گا، اور زمین کو مطلوب منرلز اور نیوٹرنس کی کمی کو پورہ کرنے کیلئے سائینسی بنیادوں پر اس کی تشخیص کرانی ہو گی۔ایف ایف سی کی فارم ایڈوائزری سینٹر کے سربراہ شفیق الرحمن نے کہا کہ ہم زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے شارٹ کٹ کے چکر میں مٹی کا ایسا حشر کر رہے ہیں جس سے زمین کی پیداواری عمر 30 سے 35 سال رہ گئی ہے، انہوں نے کہا گزشتہ دس برسوں میں موسمیاتی تبدیلی اور دیگر مسائل اور آبادی میں بتدریج اضافے سے بھوک سے متاثرہ لوگوں میں حیران کن اضافہ ہوا ہے، اور 2 بلین لوگ خوراک کی کمی سے متاثرہ ہیں، جبکہ 37 فیصد لوگ خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہیں۔زرعی تحقیقاتی ادارے سندھ کے سوائل فرٹیلٹی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حفیظ اللہ ببر نے کہا کہ ہم زمین کو ماں کا درجہ دیتے ہیں اور اسی کو زہر دیکر خود قتل کر رہے ہیں، انہوں نے کہا ہم نے زمین کے بہت کچھہ حاصل کیا ہے اب اسے بچانے کے لئے اسے دینے کا وقت ہے، ہمیں بائیو ڈائورسٹی کو اپمیت دینی ہوگی، زمین میں سے نیوٹریشنز کی کمی پورے ملک کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے، اور ماہرین پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اس موقع پر سوائل سائنس سوسائٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر غلام مرتضی جامڑو اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں ڈین ڈاکٹر منظور علی ابڑو،ڈاکٹر محمد ابراہیم کیریو، ڈاکٹر سید ضیا الحسن شاہ، ڈاکٹر شاہنواز مری، سیڈا کے پرویز بانبھن، ساجد وسطڑو، سہیل احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔قبل ازیں سوائل سائنس ڈپارٹمینٹ کی جانب سے ریلی بھی نکالی گئی جبکہ پوسٹر کامپٹیشن کے پوزیشن ہولڈر طلبا میں ایوارڈ بھی تقسیم کئے گئے۔مزید قومی خبریں
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعظم کے تاجروں سے خطاب کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تذکرہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.