ساجدحسین طوری کااسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کادورہ

افرادی قوت کی برآمد کیلئے نئی مارکیٹیں تلاش کر رہے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کیلیے مزید سکول اور انڈسٹریل ہومز بنائے جائیں گے،وفاقی وزیر

منگل 6 دسمبر 2022 22:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2022ء) وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ حکومت افرادی قوت کی برآمدات کو بڑھانے کیلئے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کیلئے کوٹہ مختص کرنے پر کام کر رہی ہے کیونکہ حکومت نے اس سال 10لاکھ افراد کو باہر بھیجنے کا ہدف مقرر کیا ہے، افرادی قوت کی برآمد کیلئے نئی مارکیٹیں تلاش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں رومانیہ، پرتگال اور یونان سمیت کئی ممالک کا دورہ کر چکے ہیں جنہوں نے پاکستان سے افرادی قوت درآمد کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے،مالٹا، پولینڈ، ہنگری، جنوبی کوریا، جاپان، ملائیشیا، تاجکستان، سعودی عرب، ایران اور عراق نے بھی پاکستان سے افرادی قوت درآمد کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور اس سلسلے میں ان میں سے کئی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ساجد حسین طوری نے کہا کہ پاکستان میں 4700 سے زائد اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ہیں جن میں سے تقریبا 2200 فعال ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز افرادی قوت کی برآمدات کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں جبکہ حکومت انہیں سہولت فراہم کرے گی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرزکو ان کی وزارت کے بیرونی وفود میں شامل کیا جائے گا تاکہ وہ افرادی قوت کی برآمد کی نئی راہیں تلاش کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کا 60 دن میں فیصلہ کرنے کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مزید سکول اور انڈسٹریل ہومز بھی بنائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد، سکھر، ایبٹ آباد، بنوں اور گلگت بلتستان میں پروٹیکٹر آفسز کھولے جائیں گے تاکہ افرادی قوت کی برآمد کو فروغ دینے میں اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کو سہولت ہو۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کیلئے ایک نئی پالیسی بنائی جا رہی ہے تاکہ انہیں کمیونٹی ویلفیئر کے اہداف دیے جائیں اوروہ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ تاجر برادری نے جن مسائل کی نشاندہی کی ہے ان کے ازالے کی کوشش کی جائے گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سامنا ہے اور افرادی قوت کی برآمد کو فروغ د ینے سے ترسیلات زر میں اضافہ ہو گا جس سے ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی نوجوان ہے اور حکومت اس ٹیلنٹ کو جدید ترین ہنر اور تربیت سے آراستہ کرنے کی کوشش کرے تاکہ افرادی قوت کی برآمدات کے امکانات کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ریٹ کے بڑھتے ہوئے فرق کو وزیر خزانہ کے ساتھ اٹھا یا جائے تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جا سکے کیونکہ اگر یہ مسئلہ حل نہ کیا گیا تو زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوں گے اور ہماری معیشت کمزور ہو گی۔

چیمبر کے سینئر نائب صدر فاد وحید، پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین حافظ فہیم اقبال، وائس چیئرمین اسد حفیظ کیانی، ظفر بختاوری، میاں شوکت مسعود، دلدار عباسی، ضیا قریشی، اطہر اقبال، خورشید برلاس اور دیگر نے بھی نیوٹیک، اوپی ایف، بیورو آف امیگریشن، ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ سے متعلق اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے مختلف مسائل سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا اور ان کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔