امارات میں منی ایکسچینج کمپنی کو 19 لاکھ درہم سے زائد جرمانہ

مرکزی بینک کی تفتیش میں ایکسچینج ہاؤس پر کاروباری قوانین کی خلاف ورزی ثابت ہوئی

جمعرات 8 دسمبر 2022 13:23

امارات میں منی ایکسچینج کمپنی کو 19 لاکھ درہم سے زائد جرمانہ
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 08 دسمبر 2022ء ) متحدہ عرب امارات میں ایک منی ایکسچینج کمپنی کو 19 لاکھ درہم سے زائد جرمانہ کردیا گیا۔ یو اے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے اور غیر قانونی تنظیموں کی مالی اعانت اور مرکزی بینک اور مالیاتی اداروں کی سرگرمیوں سے متعلق 2018ء کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر (20) کے آرٹیکل 14 کے تحت متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے ایک ایکسچینج ہاؤس پر پابندی عائد کرتے ہوئے بھاری جرمانہ کیا گیا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ مرکزی بینک کی طرف سے ایکسچینج ہاؤس پر 19 لاکھ 25 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا گیا ہے، یہ جرمانہ مرکزی بینک کی طرف سے کرائی گئی ایک تفتیش کے عائد کیا گیا ہے، جس میں یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ ایکسچینج ہاؤس نے بعض کاروباری معاملات میں مرکزی بینک سے این او سی حاصل نہیں کیا، اس کے علاوہ تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ ایکسچینج ہاؤس کے پاس منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے ضروری پالیسیوں اور طریقہ کار کے حوالے سے ایک کمزور تعمیل کا فریم ورک تھا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا مرکزی بینک اپنے سپروائزری اور ریگولیٹری مینڈیٹ کے ذریعے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتا ہے کہ تمام ایکسچینج ہاؤسز، ان کے مالکان اور عملہ متحدہ عرب امارات کے قوانین، قواعد و ضوابط اور بینک کے اختیار کردہ معیارات کی پابندی کریں تاکہ ایکسچینج ہاؤسز کے کاروبار اور ملک کے مالیاتی نظام کی شفافیت اور سالمیت کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔