بابر اعظم نے ایشیاء کپ کے دوران ہی بتا دیا تھا کہ میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا حصہ نہیں ہوںگا: شعیب ملک

سلیکشن کا واحد معیار عمر نہیں ہونا چاہیے، جب تک کرکٹ سے لطف اندوز ہوا کھیلوں گا، ملک سے دورلیگز میں شرکت محدود کر دی: آل راؤنڈر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 8 دسمبر 2022 13:23

بابر اعظم نے ایشیاء کپ کے دوران ہی بتا دیا تھا کہ میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 8 دسمبر 2022ء ) پاکستان کے تجربہ کار آل راؤنڈر شعیب ملک نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ایشیا کپ کے دوران ہی معلوم تھا کہ وہ T20 ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ نہیں ہوں گے۔ 40 سالہ شعیب ملک آسٹریلیا میں پاکستانی ٹیم کا حصہ نہیں تھے۔ آسٹریلیا سے ’کرکٹ پاکستان‘ کے ساتھ انٹرویو میں شعیب ملک نے اپنی ریٹائرمنٹ اور ریٹائرمنٹ کے بعد کے منصوبوں اور بہت کچھ کے بارے میں بات کی۔

شعیب ملک نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ہر قسم کی کرکٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے اور سب کو پتہ چل جائے گا کہ یہ خبر کب سامنے آئے گی۔ انہوں نے یہ بھی روشنی ڈالی کہ وہ کم لیگ کھیلنے کے خواہاں ہیں اور خاندان پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ شعیب ملک نے کہا کہ میں ریٹائرمنٹ کے بارے میں نہیں سوچ رہا، جب میں سوچوں گا یا اعلان کروں گا تو سب کو پتہ چل جائے گا۔

(جاری ہے)

میں اپنے کھیل سے لطف اندوز ہو رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ "میں بہت زیادہ لیگز بھی نہیں کھیل رہا ہوں۔ صرف لنکا پریمیئر لیگ (ایل پی ایل) اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کھیلنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ میں نے خاندان کے ساتھ بات چیت کی اور ان لیگوں میں سفر نہ کرنے کا انتخاب کیا جو دور ہیں۔ جب میں اپنے کرکٹ کیریئر کا اختتام کروں گا تو میں سب کچھ کھیلنا بند کر دوں گا۔

شعیب ملک نے کہا کہ پائپ لائن میں بہت ساری کرکٹ ہے اور اس پر توجہ مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'ایک کرکٹر ہونے کے ناطے آپ کھیلنا چاہتے ہیں لیکن سلیکشن کھلاڑی کے ہاتھ میں نہیں ہے، کھلاڑی کا کردار کرکٹ کو بہتر بنانا اور جہاں موقع ملے کھیلنا ہے، سب سے اہم چیز لطف اندوز ہونا ہے، قومی ٹیم کی نمائندگی سے بڑا کوئی چیز نہیں، لیکن جب میں ٹیم کا حصہ نہیں ہوں تو میں مواقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتا ہوں۔

مجھے آسٹریلیا میں کھیلنے کا موقع ملا، اس لیے میں یہاں آیا۔ میں ایل پی ایل، پھر بی پی ایل اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کھیلنے کے لیے لائن میں ہوں۔" شعیب ملک نے واضح کیا کہ بابر قومی ٹی 20 ٹیم میں ان کے انتخاب کے حوالے سے ان سے رابطے میں تھے اور جب کوئی کپتان ہوتا ہے تو وہ فاصلہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'میں اندرونی خبروں سے لاعلم ہوں لیکن بابر اعظم نے مجھے بتایا کہ ایشیا کپ کا سکواڈ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لیے جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ "میں بابر کے ساتھ اس کے کھیل یا کسی بھی چیز کے حوالے سے رہنمائی کے لیے ہمیشہ حاضر رہوں گا۔ میں ایسا شخص نہیں ہوں جو ناخوش رہوں اور صرف اس لیے بات نہیں کروں گا کہ مجھے پاکستان ٹیم کے لیے منتخب نہیں کیا گیا ہے۔ میری دعائیں ان کے ساتھ ہیں اور میں ہمیشہ میں اسے مزید ترقی کرتا دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں بابر اور پاکستانی ٹیم کو ٹاپ پر دیکھنا چاہتا ہوں۔

" شعیب ملک نے ایشیا کپ فائنل کے بعد اپنے ٹویٹ پر بھی روشنی ڈالی جس میں پسند اور ناپسند کے کلچر کے بارے میں بات کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "میں پہلے ہی واضح کر چکا ہوں اور جو لوگ سمجھتے ہیں کہ میری سلیکشن ٹویٹ کی بنیاد پر ہوئی ہے، وہ سراسر غلط ہیں۔ یہ ٹوئٹ اس کے بعد آیا جب مجھے معلوم تھا کہ ایشیا کپ کا سکواڈ ورلڈ کپ میں کھیلے گا۔ یہ کسی کے خلاف نہیں تھا اور میں نے جو دیکھا اس پرمبنی تھا۔ شعیب ملک نے کہا کہ انتخاب کا واحد معیار عمر نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تجربے کو ترجیح دی جانی چاہیے کیونکہ یہ بہت بڑا کردار ہے۔ جب میں ٹیم میں آیا تو بہت سے لیجنڈز تھے اور اگر میں اب تک کھیل رہا ہوں تو میں نے سب کی پرفارمنسز دیکھ رکھی ہیں ۔