وزیراعلی کے پی نے لیاقت میموریل ہسپتال کوہاٹ کو مکمل طور پر فعال کرنے کے احکامات جاری کردیئے

ہسپتال میں ڈاکٹروں کی موجودگی، ادویات کی فراہمی اور صفائی کی حالت بہتر بنانے سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں

جمعرات 8 دسمبر 2022 14:49

وزیراعلی کے پی نے لیاقت میموریل ہسپتال کوہاٹ کو مکمل طور پر فعال کرنے ..
کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2022ء) وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے سیکرٹری صحت اور کمشنر کوہاٹ کو دس روز کے اندر اندر لیاقت میموریل ہسپتال کوہاٹ کو مکمل طور پر فعال کرنے کے واضح احکامات جاری کردیئے۔ گزشتہ روز دورہ کوہاٹ کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلٰی نے ایم این اے شہریار آفریدی کی طرف سے پیش کئے گئے مطالبہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دورہ کوہاٹ کے موقع پر عوامی مطالبہ پر لیاقت میموریل ہسپتال کوہاٹ کی تعمیر نو کے لئے پچھلے سال پورے فنڈز فراہم کئے تھے جبکہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کو اس ہسپتال کی عمارت کی تعمیر کے لئے ٹھیکیدار کو تبدیل کرکے نئے ٹینڈر جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

محمود خان نے کہا کہ ٹینڈر کا اپنا طریقہ کار ہوتا ہے جس کے لئے وقت درکار ہوتا ہے مگر ہسپتال میں موجود سہولیات کو شارٹ ٹرم کے لئے فوری طور پر مکمل طور فعال کرنا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلٰی کا کہنا تھا کہ ہسپتال کے موجودہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ(ایم ایس) نااہل معلوم ہوتے ہیں جن کی نااہلی کی وجہ سے ہسپتال پوری طرح کام نہیں کررہا۔ محمود خان نے کمشنر کوہاٹ محمود اسلم وزیر اور سیکرٹری محکمہ صحت کو لیاقت ہسپتال کے حوالے سے ٹاسک دیتے ہوئے ہسپتال کو مکمل طور پر فعال کرنے کے احکامات جاری کئے کہ دس دنوں کے اندر ہسپتال کی حالت ٹھیک کی جائے اور ہسپتال میں ڈاکٹروں کی موجودگی، ادویات کی فراہمی اور صفائی کی حالت بہتر بنانے سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ کوہاٹ کے شہریوں کو درپیش صحت عامہ کے مسائل فوری طور پر حل ہوسکیں۔

قبل ازیں شہریار آفریدی نے لیاقت میموریل ہسپتال کوہاٹ کی تعمیر میں تاخیر پر وزیر اعلٰی سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے زیر تعمیر لیاقت میموریل ہسپتال کوہاٹ پر تعمیراتی کام مبینہ طور پر ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے رکا ہوا ہے جس کے لئے ابتدائی طور پر تقریبا" ایک ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا تھا تاہم تعمیراتی میٹیریل میں ہوشربا اضافہ کی وجہ سے ٹھیکیدار نے کام بند کردیا تھا جبکہ بعدازاں نظرثانی تخمینہ تیار کرکے دوبارہ ٹینڈر جاری کئے گئے تاہم اب تک اس منصوبہ پر دوبارہ کام شروع نہیں کیا جاسکا جس کے باعث عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :