آٹے کو اشیائے ضروری میں شامل کرنے، 3 نئے ماحولیاتی سینٹر بنانے کی منظوری

والڈ سٹی اتھارٹی کا دائرہ کار وسیع بڑھانے، بلدیہ لاہور کو صاعدہ میونسپلٹی کے ساتھ ایم او یو کرنے کی اجازت اس سے پہلے گندم ضروری اشیا کی فہرست میں شامل تھی لیکن آٹا شامل نہیں تھا‘ صوبائی وزیر پارلیمانی امور راجہ بشارت

جمعرات 8 دسمبر 2022 19:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2022ء) پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے امور قانون سازی (ایس سی سی ایل بی)نے گندم کے آٹے کو اشیائے ضروری میں شامل، والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کا دائرہ کار پنجاب بھر میں وسیع کرنے اور ورلڈ بینک کے اشتراک سے محکمہ ماحولیات میں 3 نئے سینٹر بنانے کی منظوری دیدی ۔ کابینہ کمیٹی کا اجلاس سول سیکرٹریٹ میں صوبائی وزیر پارلیمانی امور، تحفظ ماحول و کوآپریٹوز محمد بشارت راجہ کی زیر صدارت ہوا۔

صوبائی وزیر قانون خرم شہزاد ورک، وزیر مواصلات و تعمیرات علی افضل ساہی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن اور جمہوریہ لبنان کی صاعدہ میونسپلٹی کے درمیان مفاہمتی یاداشت کی منظوری دی۔ چیئرمین کمیٹی محمد بشارت راجہ نے کہا کہ مجوزہ ایم او یو پر دستخط کرنے والے افسر کا تعین وزیراعلی کریں گے۔

(جاری ہے)

کابینہ کمیٹی نے بعض ارکان اسمبلی کی طرف سے قومی اسمبلی میں مقامی حکومتوں کے بارے میں آئینی ترمیم سے متعلق بلز پر بھی غور کیا۔

ایک ترمیمی بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ بلدیاتی اداروں کی مدت اختتام سے 3 ماہ پہلے ہی مقامی حکومتوں کے الیکشن کرا دیے جائیں۔ صوبائی وزیر علی افضل ساہی نے اعتراض کیا کہ اس قسم کی تجویز قابل عمل نہیں۔ بعض ایم این ایز کی طرف سے پیش کی گئی نجی آئینی ترمیم بل میں بلدیاتی اداروں کی معطلی کی کم سے کم حد 60 یوم رکھنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ وزیر پارلیمانی امور، تحفظ ماحول و کوآپریٹوز محمد بشارت راجہ نے کہا کہ ان پرائیویٹ بلز پر حتمی فیصلہ پنجاب کابینہ کرے گی۔

کابینہ کمیٹی نے ایک ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی جس کے بعد دیگر یونیورسٹیوں کی طرح پیر مہر علی شاہ بارانی یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر کو بھی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا جا سکے گا۔ اجلاس میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ایکٹ میں ترمیم بھی منظور کرلی گئی۔محمد بشارت راجہ نے کہا کہ ترمیم سے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی جگہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن لے سکے گا۔

کمیٹی نے نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان ایکٹ 2013 میں ترمیم اور درآمدی گندم کیلئے محکمہ خوراک اور وفاقی ادارے پاسکو کے درمیان معاہدے کی بھی منظوری دی۔گندم کے آٹے کو اشیائے ضروری میں شامل کرنے کے ڈیکلریشن کو اہم قرار دیتے ہوئے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس سے پہلے گندم ضروری اشیا کی فہرست میں شامل تھی لیکن آٹا شامل نہیں تھا۔ سیکرٹری تحفظ ماحول عثمان علی خان نے اجلاس کو بتایا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لئے 3 سینٹرز اینوائرنمنٹل مانیٹرنگ سینٹر، اینوائرنمنٹل پالیسی سینٹر اور اینوائرنمنٹل ٹیکنالوجی سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔