یورپی یونین، جرمنی اور ناروے کی جانب سے جدیدترین سینٹر آف ایکسی لینس برائے ٹیوٹ حکومتِ سندھ کے حوالے کر دیا گیا

جمعرات 8 دسمبر 2022 21:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2022ء) نوجوانوں کی قابلیت میں اضافے اور فنی اور پیشہ وارانہ تربیت کو بہتربنانے کیلئے یورپی یونین، جرمنی اور ناروے کی جانب سے جدیدترین سینٹر آف ایکسی لینس برائے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ، (ٹیوٹ) حکومتِ سندھ کے حوالے کیا گیا۔ اس مرکز میں صوبے کے نوجوانوں اور تدریسی عملے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجیز اور تربیت کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔

آنے والے سالوں میں اس سہولت سے تربیتی ماحول کا ایک رجحان پیدا ہو گا جو کہ ملازمت کے شعبےمیں داخل ہونے کے لئے ایک قابل اور مسابقتی افرادی قوت تیار کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا ۔یہ مرکز نہ صرف اساتذہ کی تربیت بلکہ نوجوانوں کو ہنر کی تربیت فراہم کرنے کے لیے بھی خطے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

(جاری ہے)

مرکز کے قیام سے جدید لیب کی سہولیات، کیریئر کاؤنسلنگ اور جاب پلیسمنٹ کی خدمات اب ایک ہی چھت کے نیچے مل سکیں گی ۔

نئی سہولت ایک موجودہ ٹیوٹ سنٹر کی اپ گریڈیشن کا نتیجہ ہے جسے ٹیوٹ سیکٹر سپورٹ پروگرام اور یورپی یونین ، جرمن وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی اور ناروے کی حکومت کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی گئی ہے۔تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ٹیوٹا سندھ سلیم رضا جلبانی نے صوبے میں ہنر مندی کے شعبے کو سپورٹ کرنے پر ترقیاتی شراکت داروں خصوصاً یورپی یونین کی کوششوں کو سراہاتے ہوئے کہا کہ ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ صوبے کے نوجوانوں کو جدید ترین سہولیات کے ساتھ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں بھی مناسب تربیت فراہم کی جائے جو کہ اساتذہ اور تربیت حاصل کرنے والوں، دونوں کے لئے دستیاب ہیں۔

پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کے تعاون کے سربراہ اوویڈیو مائیک نے کہا کہ یورپی یونین ٹیوٹ کو پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے ایک ترجیحی شعبے کے طور پر دیکھتا ہے اور ایک دہائی سے زائد عرصے سے ٹیوٹ پالیسی اور اصلاحاتی عمل کی حمایت کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ کوٹری میں سینٹر آف ایکسی لینس کا قیام ، ہماری حمایت اوراہم کامیابیوں میں سے ایک ہے۔

ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ بین الاقوامی معیار کے مطابق خدمات فراہم کرتے ہوئے، سندھ کے دیگر تمام اداروں کے لیے مثال بنے گا۔جرمن سفارتخانے میں ترقیاتی تعاون کے سربراہ، ڈاکٹر سیبسٹین پاسٹ نے کہا کہ سنٹر آف ایکسی لینس کی حمایت کے تحت سندھ میں نہ صرف ملازمتوں پر بلکہ انٹرپرینیورشپ ماڈلز پر انحصار کرنے کی بڑی صلاحیت کو اجاگر کیا گیا ۔ جرمنی 2026 تک پاکستان کے ہنر کے شعبے میں اپنا کام جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔سندھ ٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر اور اپ گریڈ ڈتربیتی سہولت کے پرنسپل ڈاکٹرغلام مصطفی سہاگ نے ادارے کے تاریخی تناظر پر روشنی ڈالی اور کہاکہ میں تمام شراکت داروں کا مشکور ہوں، ٹیوٹ سیکٹر سپورٹ پروگرام کی کوششوں سے یہ تبدیلی کا ایک کامیاب سفر رہا ہے۔