عالمی برادری فلسطینیوں و کشمیریوں کو انصاف دلوائے ، طاہر محمود اشرفی کا عالمی اسلامی فورم اجلاس سے خطاب

جمعرات 8 دسمبر 2022 21:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2022ء) چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ عالمی برادری فلسطینیوں اور کشمیریوں کو انصاف دلوائے ، اسلام بین المذاہب مکالمہ کا حکم دیتا ہے ، اسلام امن ، سلامتی اور عدل کا نام ہے ، دنیا کو اس وقت مکالمہ کی ضرورت ہے ، پاکستان کے علماء و مشائخ کا پاکستان او ر رابطہ عالم اسلامی کے تحت میثاق مکہ المکرمہ کدنیا کیلئے پیغام ہے کہ مسلم علما ء اور اسکالرز امن ، سلامتی اور اعتدال کا پیغام دے رہے ہیں، ہماری نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کیلئے انتہا پسند اور دہشت گرد اسلام کا نام انتہا پسندی اور دہشت گردی سے جوڑ رہے ہیں ۔

انہوں نے یہ باتیں ماسکو میں عالمی اسلامی فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں ۔

(جاری ہے)

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ اس وقت مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں کے ساتھ بڑاظلم ہو رہا ہے ، مسلمانوں کے بچوں ، عورتوں اور بوڑھوں کو جس طرح نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ دعوت دیتا ہے کہ ہم اسلام کے پیغام امن کو مزید قوت اور طاقت کے ساتھ پھیلائیں، دنیا کو بتائیں کہ اسلام سلامتی کا دین ہے ، ہمارا رب رب العالمین ہے اور ہمارے نبی ؐ رحمة اللعالمین ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے علماء و مشائخ حکومت بین المذاہب مکالمہ کی ہر سطح پر حمایت کرتی ہے ، پاکستان کے علماء و مشائخ نے پیغام پاکستان جیسا میثاق کر کے پوری دنیا کو پیغام دیا ہے کہ امن اور سلامتی کے راستے باہمی مکالمہ سے ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج مسلمانوں کے ساتھ فلسطین اور کشمیر میں جو سلوک ہو رہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے ، دنیا کے طاقتور ممالک کو مکالمہ کے ذریعے ظلم و ستم کے اس سلسلے کو ختم کروانے کیلئے آگے آنا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام آسمانی مذاہب اور آسمانی کتب احترام اور محبت کا پیغام دیتی ہیں، میثاق مکة المکرمہ ، میثاق اخو انسانی اور حالیہ ایام میں بحرین میں ہونے والے اجتماعات اس بات کی دلیل ہیں کہ مسلمان دنیا میں اسلام کے پیغام امن کو عام کرنے کیلئے ہر سطح پر کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارض حرمین شریفین کا پیغام امن ، سلامتی اور اعتدال ہے ، قرآن کا پیغام امن ، محبت اور رواداری ہے ، ہمیں اپنی نوجوان نسل کو تشدد اور انتہا پسندی پھیلانے والی قوتوں سے بچانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے علماء و مشائخ سے گزارش ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور دنیا سے نفرتوں کے خاتمے ، عدل و انصاف کی بالا دستی ، امن ، محبت اور رواداری کو فروغ دینے کیلئے بھرپور جدوجہد کریں ۔