کاشتکاروں کو گندم کی فصل کو کورے سے محفوظ رکھنے کیلئے بروقت آبپاشی کی ہدا یت
جمعہ 9 دسمبر 2022 13:41
(جاری ہے)
انہوں نے بتایاکہ اگر کاشتکار زمین کے وتر آنے پر فوری گوڈی کریں تو کھیت میں محفوظ نمی اوپر آنے سے کھیت کا درجہ حرارت کم نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ کور ا پڑنے کی متوقع راتوں میں گندم کے کھیتوں کے کنارے مختلف جگہوں پر اگر گڑھے کھود کر ان میں بھوسہ وغیرہ بھر دیں اور اسے آگ لگا کر اوپر کوئی چیزرکھ دیں تو اس سے نکلنے والے دھوئیں کے باعث فصل کورے سے محفوظ رہ سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شدید کورے کی صورت میں کاشتکار 2کلوگرام یوریا فی ایکڑ 100لیٹر پانی میں ملا کر بھی سپرے کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر کاشتکار فصل کو نقصان سے بچائیں تو فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کو یقینی بنایا جا سکتاہے۔انہوں نے کاشتکاروں کوگندم کے پودوں کی جڑوں کی درست نشو و نما اور شگوفے بہتر و سٹوں کی تعداد زیادہ حاصل کرنے کیلئے بروقت آبپاشی کی ہدایت کی اور کہاکہ گندم کی فصل میں بروقت آبپاشی انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ گندم کی نشو ونما کے وقت اگر اسے مقررہ مقدار میں پانی فراہم نہ کیا جائے تو نہ صرف اس کی بڑھوتری بری طرح متاثر ہوتی ہے بلکہ گندم کی فصل کو تین سے چار مرتبہ پانی دینے سے بھر پور پیداوار بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ گندم کی فصل کو سب سے پہلے پانی کی اس وقت ضرورت ہوتی ہے جب پودا جاڑ بنارہا ہوتاہے اور بروقت کاشت کی گئی فصل میں یہ حالت کاشت کے 20 سے25 دن بعد شروع ہوتی ہے اسلئے اگر اس موقع پر پانی نہ دیا جائے تو جڑوں کی نشوونما ٹھیک نہیں ہوتی جس کی وجہ سے شگوفے کم بنتے اور سٹوں کی تعداد کم رہ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بوائی کے وقت وتر خشک ہوتو پہلی آبپاشی پہلے بھی کی جاسکتی ہے کیونکہ اس کا پیداوارپر کوئی برا اثر نہیں ہوگا بلکہ جو بیج کم نمی کی وجہ سے نہیں اُگ پائے وہ بھی اُگ آئیں گے اور جلدی شگوفے بنانا شروع کردیں گے۔ انہوں نے بتایاکہ گندم کی فصل میں آبپاشی کے لحاظ سے دوسرا اہم مرحلہ اس وقت شروع ہوتاہے جب فصل گوبھ یا سٹے نکالنے کے قریب ہواور یہ نازک دور 80 سے90 دن بعد شروع ہوتاہے اسلئے اگر اس مرحلے پر فصل کو پانی کی کمی آجائے تو زرپاشی کا عمل متاثر ہوتاہے جس کی وجہ سے سٹوں میں دانے کم بنتے ہیں اور پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تیسری آبپاشی بالعموم اس وقت کی جاتی ہے جب دانہ مکمل بن جائے یا دودھیا حالت میں ہواسلئے اگر اس موقع پر پانی نہ دیا جائے تو دانہ کمزور رہ جاتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ چوتھی آبپاشی اس صورت میں کی جاتی ہے جب موسم اچانک گرم ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ عموماًاپریل کے پہلے ہفتے میں پچھیتی کاشت کی گئی فصل میں اپریل کے دوسرے یا تیسرے ہفتے میں آتی ہے اس وقت دانہ تقریباً گوند نما حالت میں ہوتاہے اس حالت میں پانی نہ دینے کی صورت میں دانہ کمزور اور پتلا رہ جاتاہے جس کی وجہ سے پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار مزید مشاورت کیلئے ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔مزید زراعت کی خبریں
-
بہاریہ مکئی کو گڑوؤں اور کونپل کی مکھی سے بچانے کے لئے کاشتکاروں کومناسب دانہ دار زہرکے استعمال کامشورہ
-
کاشتکاروں سے 44 ہزار 783 میٹرک گندم کی خریداری کا ہدف مقررکیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنرسیالکوٹ
-
فی 50 کلوگرام بیگ یوریا کی قیمت میں634روپے کا اضافہ
-
کپاس کی کاشت 15مئی سے 31مئی کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت
-
پنجاب میں 40لاکھ ایکڑ پر کپاس کاشت کرنے کا ہدف مقرر
-
حکومت پنجاب کپاس کی پیداوار میں اضافہ کو اپنی اولین ترجیح کے طور پر لئے ہوئے ہے
-
کاشتکاربہاریہ سورج مکھی کی بہترین پیداوار کے لئے اچھے اگاؤ کاحامل بیج استعمال کر یں، محکمہ زراعت
-
امرود کے باغبانوں کو نئے پودے لگانے کا عمل 15اپریل تک مکمل کرنے کی ہدایت
-
کاشتکارکماد کی بہتر پیداوارکے لیے بروقت گوڈی یقینی بنائیں،ماہرین زراعت
-
یوریا اورڈی اے پی کی کھپت میں فروری کے دوران اضافہ
-
سرکاری قیمت پر یوریا کی دستیابی کو یقینی بنانے اورحکومت سپورٹ کرنے کیلئے کانفرنس کاانعقاد
-
سرکاری قیمت پر یوریا کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کی کوششوں کو سپورٹ فراہم کرنے کیلئے اینگرو فرٹیلائزرز زکا ڈیلرزنفرنس کاانعقاد
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.