محکمہ برقیات گلگت بلتستان اور نجی کمپنی جیکب آرون کے مابین پندرہ سال تک 180 میگاواٹ بجلی فراہمی کے معاہدے کی منظوری

اتوار 11 دسمبر 2022 21:30

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 دسمبر2022ء) وزیر اعلی گلگت بلتستان محمد خالد خورشید کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا چھبیسواں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں محکمہ برقیات گلگت بلتستان اور نجی کمپنی جیکب آرون (JACOB AROON International Ventures) کے مابین ڈویل فیول کے زریعے پندرہ سال تک 180 میگاواٹ بجلی فراہمی کے معاہدے کی منظوری دی گئی۔ معاہدے کے مطابق پرائیویٹ کمپنی پندرہ سال تک گلگت، سکردو، چلاس ، ہنزہ نگر اور استور میں بجلی فراہم کرنے کی پابند ہوگی جس کے بعد تمام مشینری صوبائی حکومت کی ملکیت ہو جائے گی۔

نجی شعبے کیساتھ بجلی کی فراہمی کا یہ پہلا باقاعدہ معاہدہ ہے اور کمپنی تین ماہ کے بعد بجلی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کریگی۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اس موقع پر کہا کہ نجی کمپنی کے ساتھ معاہدے کے بعد گلگت بلتستان میں بجلی بحران پر قابو پانے میں مدد ملے گی اور عوام کو لوڈ شیڈنگ سے نجات ملے گی۔

(جاری ہے)

کابینہ کے تمام وزراء نے بھی بجلی بحران کے خاتمے کیلئے نجی سیکٹر کےساتھ معاہدے پر ستائش کا اظہار کیا اور اس معاہدے پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔

کابینہ اجلاس میں ضلع دیامر کیلئے فاریسٹ ورکنگ پلان کی بھی اصولی منظوری دیدی گئی۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اس موقع پر کہا فاریسٹ ورکنگ پلان جنگلات کے تحفظ اور بقا کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا اور محکمہ جنگلات ضلع دیامر کے عمائدین اور مقامی کمیونٹی کیساتھ ملکر روڑ میپ پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے جنگلات ہمارا اثاثہ ہیں اور جنگلات کے تحفظ اور ری جنریشن کیلئے ایریل سوونگ(Aerial Sowing) سمیت تمام جدید تکنیکی اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔

جنگلات کے تحفظ کیلئے مقامی کمیونٹی کے تعاون اور شراکت سے ٹرافی ہنٹنگ کی طرز پر معاشی فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ فاریسٹ ورکنگ پلان پر عمل در یقینی بنانے اور جنگلات کا کٹاو روکنے کیلئے جدید مانٹرینگ نظام قائم کرینگے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر محکمہ جنگلات کو ہدایت جاری کی کہ ضبط شدہ غیر قانونی لکڑی کو تلف یا نیلامی کا عمل اور فاریسٹ ورکنگ پلان پر عملدرآمد متوازی طورپریقینی بنایا جائے تاکہ ان اہم امور میں تعطل پیدا نہ ہو اور اس مقصد کیلئے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کو فاریسٹ ورکنگ پلان اور ضبط شدہ لکڑی کے ڈسپوزل کے تیکنیکی مراحل طے کرنے اور شفاف نگرانی کیلئے کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔

وزیر جنگلات راجہ زکریا اور وزیر صحت حاجی گلبر خان نے بھی فاریسٹ ورکنگ پلان کی منظوری کو موجودہ حکومت کا تاریخی اقدام قرار دیا اور فاریسٹ ورکنگ پلان پر عملدرآمد میں مقامی کمیونٹی اور گلگت بلتستان کا اجتماعی مفاد مقدم رکھنے کا مطالبہ کیا۔ کابینہ اجلاس میں محکمہ صحت میں نرسنگ اسٹاف کی فوری بھرتیوں کیلئے ایچ ای سی کے ادارے ایجوکیشنل ٹیسٹنگ کونسل کی خدمات حاصل کرنے کیلئے فیصلہ کیا گیا ۔

وزیر اعلی گلگت بلتستان نے محکمہ صحت کو ہدایت جاری کی کہ نرسنگ اسٹاف کی فوری تعیناتی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ تمام اضلاع میں فنکشنل ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتالوں کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں ہسپتالوں میں جدید سہولیات کی فراہمی اور ماہر ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف کی تعیناتی یقینی بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

نرسنگ اسٹاف ہسپتالوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور گلگت بلتستان میں نرسنگ کالج کا قیام اور تمام ہسپتالوں میں نرسز کی تعیناتی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائینگے۔کابینہ اجلاس میں محکمہ بلدیات کے ملازمین کی مستقلی کیلئے سپریم اپیلیٹ کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کیلئے قانونی وسائل بروئے کار لانے کے علاوہ وفاقی محکمہ خزانہ سے آسامیوں کی منظوری حاصل کرنے کیلئے رابطے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ اجلاس کے ایڈیشنل ایجنڈے میں روندو کے زلزلے متاثرین کے حوالے سے قائم کمیٹی کی سفارشات موصول ہونے کے بعد ون ٹائم ایڈیشنل گرانٹ کیلئے کابینہ سے سرکیولیشن سمری کے زریعے منظوری لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔