پھر وانا سٹی میں حملہ ہوا، ٹیک اوور اور کیسے ہوتا ہے، دہشت گردوں نے خیبرپختونخوا کو ٹیک اوور کرلیا ، محسن داوڑ

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمدنے کہاہے کہ خیبر پختون خوا میں دہشتگردی ہورہی ہے ، کے پی کے میں حکومت کی کوئی رٹ نہیں،قتل کرکے لوگوں کے سروں کو درختوں پرلٹکایا جا رہا ہے،شرم کی بات ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پولیس جوانوں کے جنازوں میں نہیں جا رہے

منگل 20 دسمبر 2022 23:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 دسمبر2022ء) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمدنے کہاہے کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی ہو رہی ہے وہاں کوئی حکومت نظر نہیں آرہی ،دہشتگردی پر بات کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ وانا میں پولیس سٹیشن پر حملہ ہوا اور ایس ایچ او سمیت پورے عملے کو اغوا ء کر لیا گیا۔

انہوکںنے کہاکہ کے پی کے میں حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا میں افواہ ہے کہ یہ لوگ جنہوں نے پولیس سٹیشن پر حملہ کیا وہ پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کا پلان بنا رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ قتل کرکے لوگوں کے سروں کو درختوں پرلٹکایا جا رہا ہے،ایک بچے کے والد اور دادا کوقتل کرکے سر کاٹ دئیے گئے،پختون یہ برداشت نہیں کر سکتے،خیبر پختونخوا کا کوئی وارث نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ شرم کی بات ہے کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا پولیس جوانوں کے جنازوں میں نہیں جا رہے ،امن و امان کے مسئلے پر یہاں بات کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ یہ کٹے ہوئے سر وفاقی و صوبائی حکومتوں ، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کو کیوں نظر نہیں آرہے ہیں ،خیبرپختونخوا کا ترجمان کہتا ہے کوئی دہشت گردی نہیں ہی سپیکر نے مائیک بند کردیا۔محسن داوڑ نے کہاکہ تین دن پہلے میرے گاؤں میرانشاہ میں حملہ ہوا، پھر سیکیورٹی فورسز پر حملہ ہوا، آج پھر وانا میں ایک حملہ ہوا ،وانا سٹی میں حملہ ہوا، ٹیک اوور اور کیسے ہوتا ہے، دہشت گردوں نے خیبرپختونخوا کو ٹیک اوور کرلیا ۔

انہوںنے کہاکہ وہی وزیراعظم عمران تھا جب طالبان نے افغانستان پر قبضہ کیا تو انہوں نے اسے غلامی کی زنجیروں کو توڑنے سے تعبیر کیا ،جس جس نے بھی افغانستان میں طالبان کی حکومت پر خوشیاں منائیں وہ ہمارے مجرم ہیں ،جن جن افراد نے طالبان کو مذاکرات کے نام پر سوات سے وانا تک آنے دیا وہ سب مجرم ہیں ،ان سب ذمہ داروں کو کٹہرے میں کھڑا کرنا ہوگا ،یہ معاملہ سنجیدہ ہے ،اس معاملے پر افسوس کے ساتھ سنجیدگی نظر نہیں آرہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دو دن بنوں کا پولیس اسٹیشن کینٹ ایریا کے اندر تھا جسے یرغمال بنائے رکھا ،پختونخوا میں آگ لگی ہوئی ہے مگر کسی کو پرواہ نہیں ،یہ آگ خیبرپختونخوا سے اٹک پار بھی جائے گی۔