گورنر کو آئین کے اصولوں کا نہیں پتہ،حامد خان

اسمبلی کے جاری سیشن کے دوران دوسرا سیشن نہیں بلایا جا سکتا،گورنر وفاق کا نمائند ہوتا ہے اور وفاق میں ن لیگ کی حکومت ہے،نامور قانون دان کی گفتگو

Abdul Jabbar عبدالجبار جمعہ 23 دسمبر 2022 14:58

گورنر کو آئین کے اصولوں کا نہیں پتہ،حامد خان
لاہور (اُردو پوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 23 دسمبر2022ء) نامور قانون دان حامد خان کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کو آئین کے اصولوں کا نہیں پتہ،اسمبلی کے جاری سیشن کے دوران دوسرا سیشن نہیں بلایا جا سکتا۔ تفصیلات کے مطابق حامد خان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر وفاق کا نمائند ہوتا ہے اور وفاق میں ن لیگ کی حکومت ہے،گورنر کو شاید آئین کے اصول معلوم نہیں،اسمبلی کا اجلاس چل رہا ہو تو اس دوران دوسرا سشین نہیں بلایا جا سکتا۔

جبکہ جسٹس ر شائق عثمانی نے کہا کہ گورنر وزیر اعلٰی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں۔اسپیکر پنجاب اسمبلی اس معاملے کو سمجھ نہیں پائے،پرویز الٰہی کے پاس اکثریت تھی وہ ایوان میں ظاہر کرتے۔گورنر ڈی نوٹیفائی نہیں کرتا،حکومت کو معاملہ آگے بڑھانے کا کہتا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 41 واں اجلاس گورنر کا بلایا گیا جو حمزہ شہباز کے لیے تھا اس کو ختم نہیں کیا گیا۔

آئین کہتا ہے گورنر خط وزیر اعلی ٰکو لکھے گا،اس وقت پنجاب اسمبلی کا اکتالیسواں اور بیالیسواں اجلاس جاری ہے۔منظور وٹو کیس میں ہائیکورٹ کی رولنگ ہے کہ اعتماد کے ووٹ کے لیے کم از کم 10 دن دیئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے آفس کو گورنر کی طرف سے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے خط موصول نہیں ہوا اعتماد کے ووٹ کے لیے گورنر نے خط اسپیکر کو لکھا تھا،جسے قانون کے مطابق رد کیا گیا۔

گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کےلیے اسپیکر کو کہا نہ کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو۔امپورٹڈ حکومت کا صوبائی حکومت پر شب خون مارنا ملک دشمنی کے مترادف ہے،گورنر جب بھی اعتماد کے ووٹ کا کہے گا تو دس دن کا وقت دے گا۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ہمارے بیس سے پچیس ارکان بیرون ملک ہیں۔آئین کہتا ہے کہ گورنر خط وزیر اعلی ٰکو لکھے گا ؤ،اس وقت پنجاب اسمبلی کا اکتالیسواں اور بیالیسواں اجلاس جاری ہے،گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کےلیے اسپیکر کو کہا نہ کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو کہا تھا۔