Live Updates

گورنر پنجاب نے 58ٹو بی کو زندہ کرنے کی کوشش کی ،عدالت نے مسترد کر دیا‘ فواد چوہدری

پی ٹی آئی متفق نہیں لیکن عدالت میں حلف نامہ دیا ہے اگلی سماعت تک ہم اسمبلی تحلیل نہیں کرینگے یہ کہا جارہاہے چیف سیکرٹری کو ان کے دفتر میں بند کر دیا ،چیف سیکرٹری بتائیں گے انہیں کس نے مجبور کیا ‘ میڈیا سے گفتگو

جمعہ 23 دسمبر 2022 19:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 دسمبر2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں اور سپیکر صدر مملکت کو معزول کرنے کیلئے لکھ رہے ہیں ، گورنر پنجاب نے 58ٹو بی کو زندہ کرنے کی کوشش کی اور عدالت نے اسے مسترد کر دیا ، ہم نے عدالت میں حلف نامہ دیا ہے کہ اگلی سماعت تک ہم اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے ، ایک ہفتہ لگ جائے ڈیڑھ ہفتے لگ جائے جو مرضی ہوجائے اسمبلیوں نے بہر حال تحلیل ہونا ہے ۔

زمان پارک کے باہر حماد اظہر ، مسرت جمشید چیمہ اور فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت کی جانب سے گورنر کا نوٹیفکیشن معطل کر کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کو بحال کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ فیصلہ حد تک بالکل صحیح ہے ، عدالت نے جو کہا ہے کہ حلف دیں کہ اگلی تاریخ تک آپ اسمبلیا ں تحلیل نہیں کریں گے وہ تکنیکی ایشو ہے ، حالانکہ اس کی کوئی وجہ بنتی نہیں تھی ۔

انہوںنے کہا کہ گورنر سپیکر کو لکھ کر کہہ رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں ، سپیکر نے گورنر کو کہا کہ جب اجلاس چل رہا ہے آپ اجلاس نہیں بلا سکتے ۔ منظور وٹو کیس کا بھی حوالہ دیا گیا کہ آپ کم از کم دس روز کا وقفہ دیں ۔ سپیکر نے اجلاس نہیں بلایا تووزیراعلیٰ کیسے اعتماد کا ووٹ لیتا ۔رات ساڑھے بارہ ایک بارہ بجے تک چیف سیکرٹری واضح تھے کہ ڈی نوٹیفائی کا نوٹیفکیشن نہیں ہو سکتا ،چیف سیکرٹری نے اس پر گورنر کو لکھا کہ اس پر قانونی رائے درکار ہے ، رولز آف بزنس میں ہے کہ یہ آپ وزارت قانون یا ایڈووکیٹ جنرل آفس سے لیتے ہیں لیکن گورنر نے اپنے وکلاء سے قانونی رائے بنوائی اور چیف سیکرٹری کو بھجوائی اور چیف سیکرٹری بے چار ،یہاں تفصیلات کیسے رک سکتی ہیں ، یہ کہا جارہا ہے کہ چیف سیکرٹری کو ان آفس میں بند کر دیا گیا، صوبے کا سب سے بڑا بیورو کریٹ ہے ، شاید چیف سیکرٹری بتائیں گے کیسے ہوا کس نے انہیں مجبور کیا یہ نوٹیفکیشن جاری کریں کہ پرویز الٰہی وزیراعلیٰ نہیںرہے ۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کی بڑی بد قسمتی ہے کہ یہاں آئین کہیں پیچھے رہ گیا ہے ، جنگل کا قانون ہے ۔ جہاں تک گورنر کا تعلق ہے تو وہ مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں ، ان کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور ہوئی ہے ، سپیکر صدر مملکت کو مس کنڈکٹ کی کارروائی کے لئے لکھ رہے ہیں،تحریک استحقاق لے آئے ہیں، پورا ہائوس استحقاق کمیٹی میں جائے گا کہ گورنر اور چیف سیکرٹری کو طلب کرکے کیا جائے کہ انہوںنے غیر آئینی اقدام کرنے کی جرات کیسے کی ،وزیراعلیٰ کو بنانا اور ہٹانا صرف منتخب نمائندوںکا کام ہے ،58ٹو بی کو زندہ نہیں کیا جا سکتا جس طرح گورنر نے زندہ کیا ، 58ٹو بی طرز کے غیر آئینی استعمال کوعدالت نے مسترد کیا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ ہم نے حلف دیا ہے کہ اگلی تاریخ تک جو بھی ہو گی ہم اسمبلی برخاست نہیں کریں گے ،عدالت کہہ رہی ہے اگر ہم آپ سے حلف کے بغیر یہ کر دیں گے تو آپ ایک گھنٹے بعد اسمبلی تحلیل کر دیں جو تکنیکی گرائونڈ ہے ، تحریک انصاف اس سے اتفاق نہیں کرتی ، یہ ایک تاریخ کے لئے ہو سکتا ہے کہ لیکن بہر حال اسمبلیاں تحلیل ہونی ہیں ،آپ ہفتہ لے لیں ڈیڑھ ہفتہ لے لیں اس سے آگے معاملہ نہیں جانا ۔

ملک میں انتخابات ہونے ہیں اور فیصلہ عوام نے کرنا ہے ،جس طرح یہاں منڈیا ں لگانے کی کوشش ہو رہی ہے ، سندھ کے وزیر پیسوں کے بیگ لا کر بیٹھ گئے ہیں، یہ کیس پانچ یا آٹھ دن چلے گا ، ہم اعتماد کا ووٹ لینے کے لئے تیار ہیں ، جو ہمارے ممبران ملک سے باہر ہیں اگلی تاریخ سے پہلے اپنے ممبرز پورے کرکے ہم ان کا اعتماد کا شوق پورا کر دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ عدالت کے ذریعے جو بحالی ہوئی اس سے ثابت ہوگیا ہے کہ گورنر کا نوٹیفکیشن غیر آئینی تھا اس کی کوئی حیثیت نہیں تھی ،غیر منتخب سلیکٹڈ گورنر منتخب وزیراعلیب کو گھر نہیں بھجوا سکتے ۔

ہم صدر مملکت سے کہیں گے کہ سپیکر کے مراسلے پر گورنر کو ہٹانے کے لئے فوری کارروائی کی جائے ۔اسحقاق کمیٹی گورنر اور چیف سیکرٹری دونوں سے اپنی تحقیقات شروع کرے۔حماد اظہر نے کہاکہ گورنر پنجاب نے جو آئین شکنی کرنے کی کوشش کی جو چیف سیکرٹری کے ساتھ سلوک ہوا وہ بھی بڑا تشویشناک ہے ، مارشل لاء کے ادوار میں بھی قوم کے سامنے ایسے معاملات نہیں آئے ۔

ہم حلف نامہ دینے سے متفق نہیں ہیں ، اس طرح کے معاملات سے اسملیوںکو تحلیل ہونے سے زیادہ دیر تک نہیں روکا جا سکتا ۔ ہم نے عدلیہ کے احترام میں حلف نامہ دیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم حیران ہیں کہ ان کے اعصاب پر عمران خان کا اتنا خوف سوار ہے ، آج ساری معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے،صنعتیں بند ہو رہی ہیں، صرف 15سی25لاکھ سے لوگ ٹیکسٹائل سیکٹر سے بیروزگار ہونے کے اعدادوشمار ہیں، ٹیوٹا انڈس کمپنی نے اپنا پلانٹ بند کر دیا ہے،کہنا چاہتا ہوں کہ معیشت مزید گوار نہیں کر سکتی کہ اس طرح کا سیاسی عدم استحکام رہے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات