افغانستا ن میں درست سیاسی صف بندی کرکے نئی جنگ اور بربادی کا راستہ جمہوری سیاسی جدوجہد کے ذریعے روکنا ھو گا،محسن داوڑ

ہفتہ 31 دسمبر 2022 23:44

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 دسمبر2022ء) نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا ھے کہ پاکستان کے استعماری و آمرانہ قوتوں اور عالمی طاقتوں نے لروبر افغان، تاریخی افغانستان اور پشتونخوا وطن کے عوام پر تاریخ کا بدترین صورتحال،تاریکی، وحشت و بربریت جبر و استحصال مسلط کی ھے۔باشعور سیاسی کارکنوں، جمہوری و ترقی پسند سیاسی پارٹیوں اور پشتون افغان ملت کو اس کا ادراک کرتے ہوئے درست سیاسی صف بندی کرکے نئی جنگ اور بربادی کا راستہ جمہوری سیاسی جدوجہد کے ذریعے روکنا ھوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلعہ سیف اللہ میں عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جس سے پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری مزمل شاہ، صوبائی صدر احمد جان خان، صوبائی جنرل سیکریٹری اسفندیار کاکڑ، صوبائی فنانس سیکریٹری مالک بہار،پشتون تحفظ موومنٹ کے رھنماہ فتح محمد کاکڑ، نیشنل سٹوڈنٹس موومنٹ کے صوبائی آرگنائزر نصیرخان اچکزئی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

جلسہ عام کے سٹیج سیکریٹری کے فرائض صوبائی ترجمان انجینئر ایمل خان ناصر، رحمت وطن پال نے ادا کیے۔تلاوت کلام پاک عثمان خان نے کی۔مقررین نے کہا کہ پاکستان کے استعماری قوتوں اور عالمی طاقتوں کی افغان دشمن پالیسیوں اور سامراجی و استعماری مفادات کی وجہ سے پورے خطے کی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں اور ان افغان دشمن پالیسیوں کی مکافات عمل سے ان قوتوں کو ھر صورت میں دوچار ھونا پڑیگا۔

اور یہ حقیقت تاریخ سے ثابت ھے۔انہوں نے کہا کہ تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن افغانستان میں افغان عوام کی منتخب جمہوری حکومت کو طاقت اور سازشوں کے ذریعے ختم کرکے وہاں پر ایک گروہ کو افغان دشمن پالیسی کے تحت مسلط کیا ھے اور ان کے ذریعے افغانستان کے تمام ریاستی اداروں کو ختم کرکیعوام اور معاشرے کو یرغمال بناکر خواتین کی تعلیم و روزگار پر پابندی لگائی گئی جو افغانستان کو تاریک دور میں دھکیلنے کے سوا کچھ نہیں ۔

اقوام متحدہ،عالمی برادری اور جمہوری قوتیں اس سنگین صورتحال پر مجرمانہ خاموشی ترک کرکے اپنا فریضہ ادا کرے اور افغان عوام کی نجات کیلئے اور نئی جنگ کا راستہ روکنے کیلئے کردار ادا کرے ۔مقررین نے کہا کہ پاکستان کی استعماری و آمرانہ قوتوں کی استعماری و استحصالی پالیسیوں اور جنگی نظریات کی وجہ سے ملک سنگین سیاسی، معاشی، سماجی بحرانوں ،دھشت گردی، بدامنی،بھتہ خوری ،مہنگائی، بیروزگاری کا شکار ہیں۔

پشتون و دیگر محکوم اقوام و عوام میں ریاست کے ان استعماری پالیسیوں کے خلاف سخت غم و غصہ اور ردعمل پیدا ھوا ھے ۔پشتونخوا وطن میں سوات، باجوڑ، خیبر وزیرستان سے لیکر چمن، لورالائی اور ھرنائی تک عوام کی جمہوری مزاحمت جاری ھے جس کو ریاستی طاقت اور خوف و دہشت کے ذریعے خاموش نہیں کیا جاسکتا ۔اگر جمہوری و ترقی پسند سیاسی پارٹیاں نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی طرح واضح پالیسی اختیار کرکے عوام اور جمہوری سیاسی جدوجہد پر یقین کرلیں تو عوام کی اس جمہوری مزاحمت کی قیادت کرکے اسے قومی نجات کی فیصلہ کن جدوجہد میں تبدیل کیا جاسکتا ھے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کے استعماری و آمرانہ قوتوں نے پشتونوں اور دیگر محکوم اقوام کے وسائل پر قبضہ کرکے اس کی بدترین لوٹ جاری رکھی ھے۔ملک میں دو نظام ہیں ۔پشتون ودیگر محکوم اقوام پر جبر و استحصال جبکہ پنجاب کیلئے تعمیر و ترقی کا نظام ھے۔مقررین نے پشتون جمہوری مزاحمتی سیاسی جدوجہد کے رھنماہ اور جنوبی وزیرستان کے عوام کے منتخب نمائندے علی وزیر، سیاسی کارکن حنیف پشتون کو پابند سلاسل کرنے اور ڈاکٹر اسماعیل کو مسلسل اذیت کا شکار بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان جابرانہ اقدامات کے ذریعے ان رھنماوں کی جمہوری آوازوں کو خاموش نہیں کیا جاسکتا۔

قید و بند کی صعوبتیں ھماری جدوجہد کو منزل کے قریب کریگی ۔مقررین نے بلوچستان کے گوادر میں عوام کی جمہوری تحریک اور گلگت بلتستان میں عوام کی جمہوری تحریک پر ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے گوادر اور گلگت بلتستان کے عوام اور ان کی جمہوری تحریکوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ۔مقررین نے جنوبی پشتونخوا اور بلوچستان میں ریاستی فورسز کے ذریعے عوام کی زمینوں، کوئلے و دیگر معدنیات، ابی ذخائر پر جاری قبضوں،بھتہ خوری اور سول انتظامیہ کو مفلوج بناکر مینڈیٹ سے تجاوز کرنے کی صورتحال کے فوری خاتمے اور آئین وقانون کی پابندی کا مطالبہ کیا ۔

مقررین نے تاریخی اور کامیاب جلسہ عام کی انعقاد پر پارٹی کارکنوں کو دادوتحسین پیش کرتیہوئے قلعہ سیف اللہ کے باشعور عوام، سیاسی کارکنوں کا جلسہ عام میں بھرپور شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ ایک جمہوری و ترقی پسند سیاسی پارٹی کی حیثیت سے اپنے باشعور عوام اور سیاسی کارکنوں میں مقبولیت اور پذیرائی کی راہ پر گامزن ھے۔