نئے صوبوں کے تشکیل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے قیام کو ہم سندھ پر حملہ سمجھتے ہیں،سید زین شاہ

سندھ کو تقسیم کرنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو ہم ہر گز تسلیم نہیں کرتے، زرداری مافیا پیسے کی خاطر اپنا وطن بیچنے کے لئیے تیار ہو چکا ہے،صدر سندھ یونائیٹڈپارٹی

اتوار 8 جنوری 2023 19:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جنوری2023ء) سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے صدر سید زین شاہ نے کہا ہے کہ نئے صوبوں کے تشکیل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے قیام کو ہم سندھ پر حملہ سمجھتے ہیں ۔ سندھ کو تقسیم کرنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو ہم ہر گز تسلیم نہیں کرتے۔ زرداری مافیا پیسے کی خاطر اپنا وطن بیچنے کے لئیے تیار ہو چکا ہے۔ہمارے وطن کے ٹکرے کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔

ریکوڈک کے نام پر صوبوں کا استحصال ہمیں قبول نہیں۔ اس وقت پاکستان انتہائی خطرناک حالات سے گزر رہا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ اس حکومت کو لگام دے سندھ اسمبلی اپنے فیصلے واپس لے۔سندھ کی تقسیم کسی بھی سطح پر قبول نہیں کی جائے گی۔ اگرصوبوں کے قیام سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کو ختم نہیں کیا گیا اور قرادار کو فوری طور پر واپس نہیں لیا گیا تو پورے سندھ میں سخت احتجاج کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے نئے صوبوں کے تشکیل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے قیام اور پیپلز پارٹی کی جانب سے آرٹیکل 144اور147 کے حوالے سے سندھ اسمبلی میں منظور کی گئی قرادار کے خلاف سندھ ایکشن کمیٹی کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر علامتی بھوک ہڑتال کے خاتمے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں جی ڈی اے کے رہنما سردار عبدالرحیم سندھ ایکشن کمیٹی کے رہنماوں سے اظہار یکجہتی کے لئیے بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچے اور انہوں نے سید زین شاہ کو جوس پلا کر بھوک ہڑتال ختم کروائی۔

سید زین شاہ نے مزید کہا کہ سندھ ایکشن کمیٹی میں شامل قومپرست تنظیموں کے کارکنان نے شرکت کی۔بھوک ہڑتال کا مقصد اپنی آواز ایوانوں تک پہنچانی ہے۔ 1973 کے آئین میں نئے صوبوں کا کوئی ذکر موجود نہیںہے۔ سندھ اسمبلی نے قرارداد پاس کرکے صوبوں کے تمام اختیارات وفاق کے حوالے کردیئے ہیں جو صوبوں کے ساتھ بڑی زیادتی ہے، اور صوبوں سے حقوق چھیننے کی کوشش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات سیاسی طور پر انتہائی خراب ہیں معشیت ڈوبنے کو ہے، ایکسپورٹ دن بہ دن گر رہی ہے۔ وزیر خارجہ نے اس وقت پاکستان کے حالات افغانستان سے بھی زیادہ خراب کر دئیے ہیں۔ کٹھ پتلی کو جب وزیر خارجہ بنایا جائے گا تو حالات ایسے ہی ہوں گے۔ ویسٹرن بارڈر سے مسلسل دہشتگردوں کے حملے ہورہے ہیں، سید زین شاہ نے کہا کہ نیب زدہ کو حکومت دی گئی ہے،تاریخی وطنوں کو چھیڑنے سے احساس محرومی شدت سے بڑے گی، سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے ایک کروڑ سے زائد سندھ کے لوگ متاثر ہوئے ہیں وہ پہلے سے پریشان ہے اسٹیبلشمنٹ کو چاہیے کہ وہ ان سازشی عناصروں کو لگام دے۔

انہوں نے کہا کہ زرداری تاریخ میں میر جعفر کے طور پر پہچانے جائینگے۔ اس موقع پر سردار عبدالرحیم نے کہا کہ سندھ کے موجودہ حالات میں سب کو یکجا ہونا ہوگا، ہمارا موقف واضح ہے کہ سندھ کی تقسیم کسی صورت قابل قبول نہیں، وفاقی کمیٹی سندھ دشمنی پر مبنی ہے ماضی میں بھی پیپلز پارٹی نے دوہرا بلدیاتی نظام رائج کیا تھا جس کو سندھ کے عوام نے پیر صاحب پگارا سے اتحاد میں ختم کروایا، سندھ کا ایک انچ بھی قبضہ نہیں کرنے دیں گے انہوں نے کہا کہ صوبوں کی مرضی کے بغیر قومی اسمبلی کے آئین میں ترمیم کی گئی۔

سندھ کی عوام اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے جاگ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے اختیار وفاق کو دینے سے اٹھارویں ترمیم مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔اس موقع پر قومی عوامی پارٹی کے جنرل سیکریٹری مظہر راہوجو، عوامی جمہور ی پارٹی کے ایاز چاندیو، جیئے سندھ محاز کے علی نواز بٹ، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ممتاز بروہی، جگدیش آوجا، خواجہ نوید امین، ناہید جوگی، فرحان لاڑک ، منیر نائچ، منیر مگسی، دریا خان و دیگر موجود تھے۔

علاوہ ازیں حیدرآباد میں قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو، ایس یو پی کے روشن برڑو، قومی عوامی تحریک کے کلیم ملک، سندھی ادبی سنگت کے تاج جوگو و دیگر نے خطاب کیا۔ لاڑکانہ، نواب شاہ، سکھر ، میرپور خاص و دیگر شہروں میں بھی بھوک ہڑتال کی گئی۔