تحریک انصاف کا بڑا سرپرائز، وزیر اعلٰی پنجاب آج ہی اعتماد کا ووٹ لیں گے

پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع، چوہدری پرویز الہٰی کو اعتماد کا ووٹ دینے کیلئے اتحادی حکومت کے 187 ارکان اسمبلی پہنچ گئے

muhammad ali محمد علی بدھ 11 جنوری 2023 20:09

تحریک انصاف کا بڑا سرپرائز، وزیر اعلٰی پنجاب آج ہی اعتماد کا ووٹ لیں ..
لاہور (اردوپوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 11 جنوری 2022ء) وزیر اعلٰی پنجاب آج ہی اعتماد کا ووٹ لیں گے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق تحریک انصاف نے اپنے مخالفین کو بڑا سرپرائز دے دیا۔ لاہور میں اسپیکر کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع ہو گیا، بتایا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کو اعتماد کا ووٹ دینے کیلئے تحریک انصاف اور ق لیگ کی اتحادی حکومت کے 187 ارکان اسمبلی پہنچ گئے ہیں۔

اس حوالے سے فواد چوہدری اور حماد اظہر کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کے 187 ارکان پورے ہو گئے ہیں۔ اس سے قبل بدھ کے روز لاہور ہائیکورٹ میں وزیراعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے گورنر کے نوٹیفیکشن کے معطلی میں کل تک توسیع کر دی جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے اسمبلی نہ توڑنے کی یقین دہانی پر کل تک عملدرآمد کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ وزیر اعلٰی کو اعتماد کا ووٹ نہ لینے کی بھاری قیمت چکانا پڑی،تین آئینی عہدوں گورنر،وزیراعلٰی اور اسپیکر ہیں۔وزیراعلٰی اسمبلی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے،آئین نے گورنر کو اختیارات دیئے ہیں مگر اس کا بھی طریقہ کار ہے۔گورنر پنجاب اگر وزیر اعلٰی کے اعتماد پر مطمئن نہیں تھے تو اسپیکر کو اجلاس بلوانے کا کہتے۔

وکیل نے کہا کہ اسپیکر اسمبلی گورنر کے نوٹیفکیشن کے بعد ممبران کو نوٹسز جاری کرتا ہے،موجودہ کیس میں ایسا نہیں کیا گیا گورنر پنجاب اعتماد کے ووٹ کے لیے دن مقرر نہیں کرسکتا۔ جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دئیے کہ چوہدری پرویز الٰہی کو ثابت کرنا تھا کہ انکے پاس اکثریت ہے۔موجودہ کیس میں گورنر نے 19دسمبر کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا،اگر گورنر کہتے کہ اعتماد کا ووٹ 10 دن میں اعتماد لیں تو پھر کیا ہوتا ؟ یاد رہے کہ اس سے پہلے سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیراعلٰی کے پاس 24 گھنٹے 186 ارکان کی سپورٹ ہونی چاہیے۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے گورنر کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا اعتماد کے ووٹ سے متعلق معاملہ حل نہیں ہوا؟ وکیل نے عدالت میں جواب دیا کہ اعتماد کا ووٹ لیں گے تو معاملہ حل ہوجائے گا۔ جسٹس عابد عزیز شیخ نے استفسار کیا کہ خالد اسحاق معاملے سے متعلق کیا کہتے ہیں؟ جسٹس عابد عزیز شیخ نے خالد اسحاق سے مکالمہ کیا کہ آپ نے تحریری طور پر عدالت کو بتانا ہے۔

وکیل گورنر پنجاب نے کہا کہ اس وقت ہم نے کہا تھا کہ 4 سے 5 دن دینے کے لیے تیار ہیں،جسٹس عابد عزیز شیخ نے سوال کیا کہ گورنر پنجاب کے وکیل نے کیا آفر دی ہے؟ وکیل خالد اسحاق نے بتایا کہ ہم نے آفر دی تھی کہ 3 سے 4 دن میں اعتماد کا ووٹ لیں،ہماری آفر نظر انداز کردی گئی،جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دئیے کہ منظور وٹو کیس میں بھی 2 دن کا وقت دیا گیا تھا جو مناسب نہیں تھا،اب تو 17 دن ویسے بھی گرز چکے ہیں اور کتنا مناسب وقت چاہیے؟۔