کس متنازعہ بیان کے سبب جرمن وزیر دفاع استعفی دینے والی ہیں؟

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 14 جنوری 2023 15:20

کس متنازعہ بیان کے سبب جرمن وزیر دفاع استعفی دینے والی ہیں؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جنوری 2023ء) 13 جنوری جمعے کے روز جرمن ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی متعدد اطلاعات کے مطابق جرمنی کی وزیر دفاع کرسٹینا لامبریشٹ اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

جرمنی میں امریکہ کی میزبانی میں یوکرین دفاعی مذاکرات

ہمیں اس بارے میں مزید کیا معلوم ہے؟

سب سے پہلے معروف جرمن اخبار بلڈ نے اس انکشاف کی اطلاع دی تھی کہ جرمن وزیر دفاع مستعفی ہونے والی ہیں۔

اس کے فوری بعد ایک اور مقامی میڈیا ادارے نے بھی نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہ اگلے ہفتے ہی اپنا عہدہ چھوڑ سکتی ہیں۔

مالی فوجی مشن ختم نہیں کیا جائے گا، جرمن وزیر دفاع

تاہم جرمن حکومت کے ترجمان سے جب اس بارے میں سوالات کیے گئے تو ریکارڈ پر اس کا جواب جمعے کی شام کو آیا اور ابتدائی طور پر صرف اتنا کہا گیا ایسی اطلاعات ’افواہیں‘ ہیں، ’جن پر ہم کوئی تبصرہ نہیں کرتے‘۔

(جاری ہے)

طالبان سے مکالمت میں ماہرانہ سفارتکاری ضروری، جرمن وزیر دفاع

جرمن وزیر دفاع کرسٹینا لامبریشٹ کے سال نو کے موقع پر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ایک متنازعہ ویڈیو پیغام کے بعد اس طرح کی خبریں آئی ہیں، جس پر کافی نکتہ چینی کی گئی ہے۔ اس ویڈیو پیغام میں لامبریشٹ نے یوکرین کی جنگ کا ذکر کیا تھا جبکہ اس دوران بیک گراؤنڈ میں آتش بازی کے مناظر بھی تھے۔

یہ ویڈیو لامبریشٹ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی تھی جس میں وہ برلن کی ایک سڑک پر نئے سال کی افراتفری کی تقریبات کے دوران دکھائی دے رہی ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پیغام میں ’درست لہجے‘ کے استعمال میں ناکام رہیں اور اس کے بجائے جنگ کو اس طرح پیش کیا جیسے یہ کوئی ’پرجوش پیشہ ورانہ تجربہ‘ ہو۔

حزب اختلاف کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کے اراکین نے اس پیغام کے لیے ان پر سخت تنقید کی اور ان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔

لامبریشٹ کا تعلق جرمن چانسلر اولاف شولس کی سینٹر لیفٹ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) سے ہے اور سخت نکتہ چینی کے باوجود اولاف شولس کا کہنا تھا کہ انہیں اب بھی لامبریشٹ پر اعتماد ہے۔

لامبریشٹ اسکینڈل کے لیے نئی نہیں ہیں

جرمن وزیر دفاع کرسٹینا لامبریشٹ کو گزشتہ برس مئی میں بھی اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ انہوں نے اپنے 21 سالہ بیٹے کو سیاحت کے معروف شمال جرمن جزیرے 'سیئٹ' پر بھیجنے کے لیے ملک کے فوجی ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا تھا۔

وزیر دفاع کی حیثیت سے انہیں سن 2022 کے دوران کئی دیگر تنازعات اور تنقیدوں کا بھی سامنا رہا۔ یوکرین کو فوجی ساز و سامان بھیجنے اور اندرون ملک جرمن فوجیوں کو در پیش مشکلات کے حوالے سے بھی ان پر نکتہ چینی ہوتی رہی ہے۔

اگر جمعے کے روز آنے والی یہ خبریں درست ثابت ہوئیں، تو وہ اولاف شولس کی کابینہ کی ایسی پہلی سینیئر رکن ہوں گی، جنہیں مستعفی ہونا پڑے گا۔

لامبرشیٹ کے ممکنہ جانشین کے طور پر جو دو نام پیش کیے جا رہے ہیں، ان دونوں کا تعلق بھی سوشل ڈیموکریٹس ہے۔ اس کا مقصد مخلوط حکومت میں شامل تینوں جماعتوں کے درمیان اتحاد کا توازن برقرار رکھنا بھی ہے جس میں کاروبار پر مرکوز فری ڈیموکریٹک پارٹی اور ماحولیات پسند گرین پارٹی بھی شامل ہے۔

ایک نام تو ایوا ہوگل کا ہے جو فی الوقت جرمن فوج کے لیے خصوصی پارلیمانی کمشنر ہیں اور دوسرا نام سمتجے مولر کا ہے جو لامبریشٹ کی ٹیم میں جونیئر وزیر ہیں۔ دونوں ہی شخصیات کرسٹینا لامبریشٹ کے محکمے سے وابستہ کام سنبھالتے ہیں۔

ص ز / ر ب (روئٹرز، ڈی پی اے)