Live Updates

پرویز الہیٰ کو اسٹیبشلمنٹ نے بلا کر کہا کہ اسمبلی نہیں توڑنی، فواد چوہدری کا انکشاف

باجوہ صاحب کا سیٹ اپ اب تک کام کررہا ہے، عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تلخیاں شہباز گل اور اعظم سواتی واقعات کے بعد ہوئیں، رہنما پی ٹی آئی کی گفتگو

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 18 جنوری 2023 21:14

پرویز الہیٰ کو اسٹیبشلمنٹ نے بلا کر کہا کہ اسمبلی نہیں توڑنی، فواد ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 جنوری 2023ء ) سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پرویز الہیٰ کو اسٹیبشلمنٹ نے بلا کر کہا کہ اسمبلی نہیں توڑنی۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ باجوہ صاحب کا سیٹ اپ اب تک کام کررہا ہے، عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تلخیاں شہباز گل اور اعظم سواتی واقعات کے بعد ہوئیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جو لیگی کارکن چھوڑنا چاہیں انہیں سپورٹ کریں گے اور حوصلہ افزائی کریں گے، مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان سے کوئی رابطہ نہیں۔ فواد چوہدری کا مزید کہا کہنا تھا کہ عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش ہورہی ہے، پاکستان میں منتخب لوگوں کو صرف ٹی وی پر آنے کا اختیار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ 2018 کے الیکشن کے بعد وزیراعلیٰ کے لیے بہت امیدواروں نے گروپنگ کی، علیم خان اور جہانگیر ترین وزیراعلیٰ بننے کے امیدوار تھے جبکہ دیگر لوگ بھی اپنے اپنے گروپ بنا رہے تھے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے (ق) لیگ کو پی ٹی آئی میں ضم کرنے کی پیش کش کی، پرویز الہیٰ کو پنجاب میں صدارت دینے اور نہ آئندہ انتخابات کے بعد انہیں وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ ابھی تک ہوا ہے۔ اس سے قبل آج ہی کے روز سابق وفاقی وزیر نے ایک بیان میں کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی کو ابھی پتہ نہیں کہ انہوں نے کیا کیا ہے،راجہ پرویز اشرف کو جلد پتہ چل جائے گا۔

ہمارے پاس ان کیلئے سرپرائز ہی سرپرائز ہیں۔ پہلے بھی کہا تھا ابھی پتے شو کرنا شروع کیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اتنے ہی لوگوں کو اپنے ساتھ شامل کریں گے جتنی ہمارے پاس جگہ ہوگی۔قبل ازیں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ صدر مملکت اب بھی اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتے ہیں،یہ قومی اسمبلی میں اپنے نمبر پورے نہیں کر پائیں گے۔ اے آر وائے نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم تو پہلے کہہ رہے تھے کہ استعفے مںظور کریں،اپوزیشن لیڈر،پارلیمانی لیڈر اور چیئرمین پی اے سی کا عہدہ پی ٹی آئی کو دیں۔

قانون کہتا ہے کہ جس پارٹی کے پاس نمبرز سب سے زیادہ ہے اس کا اپوزیشن لیڈر ہو گا،بہتر ہو گا کہ باقی ملک بھی عام انتخابات کی طرف بڑھے۔میرا خیال ہے کہ 10 سے 15 روز میں وفاقی حکومت سے بھی جان چھوٹ جائے گی۔ رہنما تحریک انصاف نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے احمقانہ فیصلے کئے،یہ ہماری گیم میں آ گئے ہیں،800 میں سے 500 نشستوں پر الیکشن ہونے جا رہے ہیں،جن بوتل سے باہر آ گیا ہے اور یہ سنبھال نہیں پائیں گے۔

خیال رہے کہ فواد چوہدری نے تحریک انصاف کے مزید 35 اراکین کے استعفے منظور ہونے پر ردعمل میں کہا تھا کہ ہمارے استعفیٰ قبول کرنے کا شکریہ لیکن جب تک آپ 70 مزید استعفے قبول نہیں کرتے لیڈر آف اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کے عہدے تحریک انصاف کے پاس ہی آنے ہیں اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی تحریک انصاف کا حق ہے، انہوں نے کہا امید ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اس ضمن میں ہمارے زیر التواء کیس میں فیصلہ دیں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات