پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر فلسطینیوں کے حقوق کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے 'تیز تر کارروائی کر نے پر زور

جمعرات 19 جنوری 2023 01:50

اقوام متحدہ، 18 جنوری(اے پی پی) (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2023ء) پاکستان نے بدھ کے روز سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مقدس الاقصی میں مسلسل اشتعال انگیزی کو روکنے کے لیے تیزی سے مضبوط تر کارروائی کرے۔ اور یہ کارروائی مسجد کے احاطے کے تحفظ اور بین الاقوامی قانون کے ساتھ اس کی تعمیل کو یقینی بنانے ، اور مشرق وسطی کے تنازعات پر قراردادوں پر عمل درآمد نے کے لئے فوری اور تیزی سے کی جائے ۔

مشرق وسطی کی صورتحال پر 15 رکنی کونسل کے مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر منیر اکرم نے کہا کہ دو ریاستی فارمولہ جس میں اسرائیل کے شانہ بشانہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا تصوردیا گیا ہے، فلسطین اسرائیل تنازع کا واحد حل پیش کرتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستانی سفیر نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہااسرائیلی قیادت کی بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کو اس حل کی پیش گوئی کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

سفیر اکرم نے مزید کہا مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں اسرائیل کے اقدامات ،اسرائیلی بستیوں کے لیے زمینوں اور جائیدادوں پر قبضے، نہتے فلسطینی بچوں، عورتوں اور مردوں کے خلاف تشدد؛ غزہ کی ناکہ بندی؛ اور بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور انسانی حقوق سمیت بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔

اپنے ریمارکس میں، پاکستانی سفیر نے کہا کہ وہ اسرائیلی قبضوں کے قانونی مضمرات پر آئی سی جے کی مشاورتی رائے کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ کونسل کی رائے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے جرائم کے حتساب کا باعث بنے گی۔.انہوں نے کہا کہ پاکستان اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی کے مسجد الاقصی کے احاطے کے اشتعال انگیز دورے کی شدید مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسجدالاقصی ایک مقدس ترین مقام ہے جس کا دنیا بھر کے مسلمان احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تمام اسرائیلی اقدامات اور مقدس ترین مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتا ہے اور الاقصی، مقبوضہ فلسطینی علاقے میں مقدس مقامات اور دیگر تمام مقامات کی حیثیت کو تبدیل نہ کرنے اور بین الاقوامی قانون کے مکمل احترام کا مطالبہ کرتا ہے۔