فیصل آباد،کماد کی مونڈھی فصل کیلئے کٹائی جنوری کے آخری ہفتہ میں شروع کرنے کی ہدایت

منگل 24 جنوری 2023 13:57

فیصل آباد،کماد کی مونڈھی فصل کیلئے  کٹائی جنوری کے آخری ہفتہ میں  شروع ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2023ء) شوگر کین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آری فیصل آباد نے کماد کی مونڈھی فصل کیلئے فصل کی کٹائی جنوری کے آخری ہفتہ سے شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار محکمانہ ہدایات کے مطابق بروقت برداشت شروع کرکے مارچ تک مکمل کرلیں کیونکہ اس وقت رکھی مونڈھی فصل سے شگوفے پھوٹتے ہیں اور پودے اچھا جھاڑ بناتے ہیں جبکہ اس سے قبل رکھی گئی فصل میں سردی کی شدت سے مونڈھوں میں کشیدہ آنکھیں مرجاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گنے کی فصل کا منافع بخش پہلواس کی مونڈھی فصل کی پیداواری صلاحیت پر منحصر ہے تاہم مونڈھی فصل کے کھیت کے چناؤ کیلئے لیرا فصل کا بیماریوں اور کیڑوں کا محفوظ ہونا ضروری ہے مزید برآں گری ہوئی فصل سے آئندہ فصل کیلئے مونڈھی فصل نہ رکھی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نےہدایت کی کہ کاشتکار فصل کاٹتے وقت گنا سطح زمین سے آدھا تا ایک انچ گہرا کاٹیں کیونکہ اس سے زیر زمین پڑی آنکھیں زیادہ صحت مند ماحول میں پھوٹتی ہیں اور مونڈھوں میں موجود گڑوؤں کی سنڈیوں کی تلفی میں مدد ملتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار مونڈھی فصل کی اچھی پیداوار کیلئے ناغوں کو بروقت پرکریں اورناغے پر کرنے کیلئے علیحدہ نرسری لگائیں۔انہوں نے کہاکہ مونڈھی فصل کی کھاد کی ضروریات لیرا فصل کی نسبت زیادہ ہوتی ہیں لہٰذا مونڈھی فصل میں سفارش کردہ مقدار سے30 فیصد زائد کھاد ڈالیں۔انہوں نے کہاکہ کمزور زمین میں سوا5 بوری یوریا،4 بوری ڈی اے پی اور اڑھائی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑیا پونے 7بوری یوریا، 10بوری سنگل سپر فاسفیٹ 18فیصد اور اڑھائی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ استعمال کی جائے جبکہ درمیانی زمین میں سوا 4بوری یوریا، اڑھائی بوری ڈی اے پی اور اڑھائی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑیا سوا 5بوری یوریا، پونے7 بوری سنگل سپر فاسفیٹ اور اڑھائی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ ڈالیں اسی طرح ذرخیز زمینوں میں ساڑھے 3بوری یوریا، سوا بوری ڈی اے پی اور سوا بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ یا 4 بوری یوریا،ساڑھے 3بوری سنگل سپرفاسفیٹ اور سوا بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑڈالی جائے۔

انہوں نے کہاکہ مارچ کے مہینے میں کھیت کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد پانی لگادیں اور وتر آنے پر نائٹروجنی کھاد کا ایک تہائی حصہ جبکہ فاسفورس اور پوٹاش والی کھاد کی پوری مقدار ڈال کرزمین میں ہل چلا دیاجائے۔

متعلقہ عنوان :