کشمیری (آج) یوم سیاہ منائیں گے

مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائیگی ،آزاد کشمیر، پاکستان و دنیا کے مختلف ممالک میں بھارت مخالف مظاہرے کئے جائینگے بھارت کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں ’’یو م جمہوریہ‘‘منانے کا کوئی حق حاصل نہیں،حریت رہنماء

بدھ 25 جنوری 2023 18:25

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2023ء) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری (آج) 26 جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے تاکہ عالمی برادری پر یہ دبائو ڈالا جاسکے کہ وہ بھارت کی طرف سے کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دینے سے انکار کا نوٹس لے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے،(آج) جمعرات کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی جائے گی اور آزاد جموںو کشمیر، پاکستان اور دنیا کے مختلف ملکوں کے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے کیے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی تاکہ عالمی برادری کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں اور اسے مقبوضہ علاقے میںاپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں اور تنظیموں غلام نبی وار، خادم حسین، سبط شبیر قمی اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے بیانات، پیغامات اور پوسٹروں کے ذریعے کشمیریوں سے کہا کہ وہ کل بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں منعقد کی جانے والی تمام سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کریں اور اپنے گھروں، دکانوں اور دیگر عمارتوں کی چھتوں پر سیاہ پرچم لہرائیں۔

حریت رہنمائوں نے آج ہندواڑہ قتل عام کے شہداء کو ان کے 33ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ 1990 میں آج کے دن مقبوضہ وادی کشمیر کے قصبے ہندواڑہ میں پرامن مظاہرین پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 21 کشمیری شہیداور درجنوں زخمی ہو ئے تھے۔دریں اثنا، بھارت کا یوم جمہوریہ ہر برس محکوم کشمیریوں کے لیے مزید مصائب کا باعث بنتا ہے کیونکہ بھارتی فورسز اہلکارحفاظتی اقدامات کے نام پرمقبوضہ علاقے بھر میں چیکنگ اور تلاشی کی کارروئیاںتیز کر دیتے ہیں۔

اس بار بھی حسب سابق سری نگر کے کرکٹ اسٹیڈیم ،جہاں 26جنوری کو نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب ہو گی، کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو خاردار تاروں سے سیل کر دیا گیا ہے۔ بھارتی پولیس نے سرینگر اور مقبوضہ علاقے کے دیگر شہروں اور قصبوں کے داخلی اور خارجی راستوں پر گاڑیوں ، مسافسروں اورراہگیروں کی تلاشی مہم بھی تیز کر دی ہے۔

ادھر بھارتی پولیس نے ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں گھروں پر چھاپوں کے دوران چار نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے 2002 میں گجرات میں مسلم کش فسادات میں نریندر مودی کے کردار پر بی بی سی کی دستاویزی فلم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی فلم پر پابندی لگا سکتے ہیں، پریس کو دبا سکتے ہیں، اداروں کو کنٹرول کر سکتے ہیں، سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی ایجنسیوں کو استعمال کر سکتے ہیں لیکن سچ سامنے آکر رہتا ہے۔