وہاب ریاض رمیز راجہ کے دور میں ٹیم سلیکشن پر جانبداری کے حوالے سے بول پڑے

کھلاڑیوں کو عمر رسیدہ کہہ کر ایک طرف کرنا درست نہیں، شعیب ملک ، عماد وسیم نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021ء میں اچھی کارکردگی دکھائی ، انکی کارکردگی کو دھیان میں کیوں نہ رکھا گیا؟: پیسر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 26 جنوری 2023 15:55

وہاب ریاض رمیز راجہ کے دور میں ٹیم سلیکشن پر جانبداری کے حوالے سے بول ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 26 جنوری 2023ء ) پاکستان کے فاسٹ بولر وہاب ریاض نے سابق چیئرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجہ اور سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم کے دور میں کرکٹ ٹیم میں برتی جانے والی جانبداری کے حوالے سے بات کی ہے۔ جیو سوپر سے گفتگو میں وہاب ریاض نے کہا کہ اس وقت کے چیف سلیکٹر (محمد وسیم) نے خراب سلیکشن کی، ان کے پاس عماد وسیم، شعیب ملک اور سرفراز احمد جیسے کھلاڑیوں کو منتخب نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا۔

37 سالہ کرکٹرنے انٹرویو میں کہا کہ 'شعیب اور عماد نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021ء میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ان کی کارکردگی کو دھیان میں کیوں نہ رکھا گیا؟ آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2022ء میں انہیں کیوں نظر انداز کیا گیا؟ ان کا کیا قصور تھا؟' وہاب ریاض نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ رمیز بھائی کے پاس حتمی اتھارٹی تھی، چیف سلیکٹر کو ہمارے ساتھ بات چیت کرنی چاہیے تھی لیکن ہمارے کلچر میں، آپ صرف ان لوگوں سے بات کرتے ہیں جو آپ سے متفق ہوں، آپ ان لوگوں کے ساتھ بات چیت نہیں کرتے جو اپنے مؤقف کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

(جاری ہے)

فاسٹ بولر نے کہا کہ تعصب کی کوئی حد ہونی چاہیے، کھلاڑیوں کو عمر رسیدہ کہہ کر ایک طرف کرنا درست نہیں، اگر عمر اہم ہے تو اصول سب کے لیے یکساں ہونے چاہئیں۔ وہاب نے انٹرویو میں مصباح الحق کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مصباح بھائی کو دیکھیں جنہوں نے 40 سے زائد عمر میں پاکستان کے لیے پرفارم کیا، میرے خیال میں کسی بھی کرکٹر کا عروج 30 سال کی عمر کے بعد شروع ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی بہت سی مثالیں ہیں، چاہے پھر روہت شرما ہو، ویرات ہو یا فاف ڈو پلیسی، میرے خیال میں عمر مسئلہ نہیں ہونی چاہیے، اگر کوئی کرکٹر پرفارم کررہا ہے تو اسے کھیلتے دینا چاہیے۔ وہاب نے نجم سیٹھی کی آمد کو کرکٹ کے لیے خوش آئند قرار دیا۔ فاسٹ بولر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ نجم سیٹھی میرے، سرفراز، حفیظ، ملک اور حسن علی جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ انصاف کریں گے جنہوں نے پاکستان کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔