کویت میں درجنوں بینک صارفین دھوکہ دہی کا نشانہ بن گئے

جعلی ای میلز پر کلک کرنے سے جعلسازوں کو بینکنگ ڈیٹا چوری کرنے کیلئے سمارٹ آلات تک رسائی مل جاتی ہے

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 26 جنوری 2023 16:14

کویت میں درجنوں بینک صارفین دھوکہ دہی کا نشانہ بن گئے
کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 جنوری 2023ء ) خلیجی ملک کویت میں درجنوں بینک صارفین دھوکہ دہی کا نشانہ بن گئے۔ کویت کے مقامی خبر رساں ادارے نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ مقامی بینکوں کے درجنوں کلائنٹس کو ہیکرز کے ذریعے جعلی ادائیگیاں کرتے ہوئے دھوکہ دہی کا نشانہ بنایا گیا، بینکوں نے سائبر کرائم انویسٹی گیشن یونٹ کو اپنے صارفین کی شکایات اور دھوکہ دہی کے بارے میں آگاہ کیا ہے کہ ملک میں جعلی ای میلز کا پھیلاؤ ہوا ہے، ان جعلی ای میلز پر کلک کرنے سے فراڈ کرنے والوں کو بینکنگ ڈیٹا چوری کرنے کے مقصد سے سمارٹ آلات تک رسائی کی اجازت مل جاتی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ بینکوں سے اطلاع ملنے کے بعد یونٹ نے فوری طور پر وسیع تحقیقات شروع کر دیں، اس دوران بینکوں کے ساتھ رجسٹرڈ تمام مالیاتی فراڈ کی کارروائیاں ان ای میلز کے ذریعے ہوئیں جو صارفین کو یہ گمان کرواتی ہیں کہ متعلقہ ای میلز وزارت مواصلات کے پوسٹل سیکٹر یا DHL اور Aramex جیسی کورئیر کمپنیوں سے آتی ہیں۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ یہ جعلی ای میل ایک جعلی پوسٹل پیغام کے ساتھ شروع ہوتی ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ آپ کا سامان پہنچ چکا ہے اور یہ سامان وصول کرنے کے لیے انہیں نوٹیفکیشن کے لنک پر کلک کرنا ہوگا اور 1.5 دینار کی فیس ادا کرنا ہوگی، وہ صارفین جو اتفاقاً ایکسپریس میل کے ذریعے سامان کی آمد کا انتظار کر رہے ہیں، زیادہ تر وہ اس فراڈ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ پچھلے دو ہفتوں میں دھوکہ دہی کے جال میں پھنسنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا، ہیکرز کے ذریعے ان کارروائیوں کے ذریعے نکالی گئی رقم ہر آپریشن کے لیے 300 سے 1,500 دینار کے درمیان ہوتی ہے، فراڈ کا شکار ہوئے افراد کے بینک کے ویزا اور ماسٹر کارڈ کمپنیوں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کے بعد چوری کی گئی تقریباً 80 فیصد رقوم کی وصولی کی کوشش کر رہے ہیں، بینکوں نے نکالی گئی رقم کی وصولی کے لیے تکنیکی اقدام شروع کیا۔

ذرائع نے واضح کیا کہ جیسے ہی متاثرہ شخص بینک اکاؤنٹ کے ذریعے ادائیگی قبول کرنے کے لیے میل کے ذریعے آنے والی معلومات پر کلک کرتا ہے وہ دھوکہ دہی کے جال میں پھنس جاتا اور رقم نکلوانے کا عمل شروع ہو جاتا ہے، اگر دھوکہ دہی صارف کے اپنے اکاؤنٹ کا تمام ڈیٹا فراہم کیے بغیر ہوئی ہے تو بینک 10 سے 45 دنوں کی مدت میں ویزا اور ماسٹر کارڈ کے ساتھ مل کر دھوکہ دہی کی رقم واپس کر سکتا ہے تاہم اگر OTP (ون ٹائم پاس ورڈ) فراہم کیا جاتا ہے تو بینک کے لیے چوری شدہ رقوم کی وصولی تقریباً ناممکن ہوجاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :