بھارت ، جہالت کی انتہا ، جج نے گائے کی حفاظت کی عجیب منطق پیش کردی

دنیا کے تمام مسائل کا حل گائے کو ذبح نہ کرنے میں ہے ، عدالتی ریمارکس

جمعرات 26 جنوری 2023 21:46

بھارت ، جہالت کی انتہا ، جج نے گائے کی حفاظت کی عجیب منطق پیش کردی
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جنوری2023ء) بھارت کی ریاست گجرات کی ایک سیشن عدالت کے جج نے ملک میں گائے کی حفاظت کی عجیب منطق پیش کردی۔بھارتی میڈیا کے مطابق عدالت کے جج نے گائے کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سائنس نے ثابت کیا ہے کہ گائے کے گوبر سے بنے گھر جوہری تابکاری سے متاثر نہیں ہوتے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں گجرات سے گائے اور بیلوں کو مہاراشٹر لے جانے پر نوجوان کو عمر قید کی سزا دی گئی تھی، حال ہی میں اس کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ گائے کے پیشاب سے بہت سی لاعلاج بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے۔

جج نے اپنے حکم میں گائے کو ذبح کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ گائے ہماری ماں ہے، صرف جانور نہیں۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ دنیا کے تمام مسائل اس دن حل ہوجائیں گے جس دن زمین پر گائے کے خون کا کوئی قطرہ بھی نہیں گرے گا۔فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ہم گائے کی حفاظت کی بات تو کرتے ہیں لیکن ایسا کرتے نہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیصلے میں مزید لکھا گیا ہے کہ روزانہ جانوروں کی غیرقانونی منتقلی اور انہیں ذبح کیا جارہا ہے جو کہ ایک مہذب معاشرے کی رسوائی ہے۔بھارتی جج کا کہنا ہے کہ بھارت کو آزاد ہوئے 75 سال گزر چکے لیکن گائے ذبح کرنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں کم نہیں ہورہے۔

متعلقہ عنوان :