Live Updates

الیکشن کمیشن کے خلاف دھمکی آمیز زبان استعمال کر نے پر قانو ن کے مطابق فواد چوہدری کے خلاف درج کیاگیا ،ملک احمد خان

جمعرات 26 جنوری 2023 22:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2023ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے خلاف دھمکی آمیز زبان استعمال کر نے پر قانو ن کے مطابق فواد چوہدری کے خلاف درج کیاگیا ،قانون سے ہٹ کر اگرکوئی کارروائی کی گئی تو میں پہلا شخص ہوں گا جو احتجاج کروں گا، عمران خان کے امر بالمعروف اور سائفر کے بیانیے جھوٹے ثابت ہوئے ہیں ،اگر کسی ریاستی ادارے کیخلاف کوئی منفی کردار ادا کیاتو حکومت فواد چوہدری جیسے لوگوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کرے گی، ماضی میں مسلم لیگ (ن) کوتوڑنے کے لئے نیب کو استعمال کیاگیا، تین تین سال تک ہمارے رہنمائو ں کوجیلوں میں ڈالاگیا ، اب یہ کس حیثیت سے انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں،اداروں کو اس طرح دھمکیاں دیں گے تو پھر یہ اپنا جمہوریت کابستہ بند کردیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک احمدخان نے کہا کہ چوہدری فواد حسین میرا بڑا قریبی دوست ہے۔ ہم ایک ساتھ پریکٹس بھی کرتے رہے۔ میں سوچ رہا ہوں کہ آخر کار چوہدری فواد حسین نے الیکشن کمیشن کے خلاف ایسی زبان کیوں استعمال کی۔ انہوں نے کہا کہ سکندر سلطان راجہ کو پی ٹی آئی کی حکومت نے اتفاق رائے کے بعد چیف الیکشن کمشنر مقر رکیا، اس وقت سب نے کہا کہ تھا کہ یہ تعیناتی بڑی اہم ہے۔

اس کے بعد ڈسکہ الیکشن اور ای وی ایم مشین کے مسئلے پر ناچاقی پیدا ہوئی۔ اس کے نتیجہ میں انہوں نے الیکشن کمیشن کے خلاف ایک ناجائز احتجاج کاراستہ اختیار کیا۔ انہوںنے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹنگ کے حق اور ای وی ایم مشین پر قانون سازی کے معاملے پر یہ اختلافات پیداہوئے۔ اسی معاملے پر سیر حاصل غور وحوض کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ الیکشن کمیشن کاموقف درست تھا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو یہ کہنا کہ میں آپ کے گھر تک جائوں گا اور یہ دھمکی آمیز زبان کیا یہی جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن کافیصلہ صرف الیکشن کمیشن کافیصلہ نہیں تھا بلکہ سپریم کورٹ نے بھی دوبارہ پولنگ کاحکم دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آئے وہ درست اور جو ان کے خلاف آئے یہ اس پر برہم ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف میں کچھ دامادوں کو بڑی اہمیت حاصل ہے، ان میں عثمان بزدار کے سابق پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کے داماد کانام بھی شامل ہے۔ سیالکوٹ میں ضمنی الیکشن ہوا اس میں انہوں نے اربوں روپے کے فنڈز دیئے۔ اور وہاں پر حکومتی مشینری کابے دریغ استعمال کیاگیا،ہم نے اس پر احتجاج کیامگر الیکشن کمیشن کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی،ہم نے ہمیشہ قانونی راستہ اختیار کیا۔

انہوں نے کہاکہ جب تک کسی فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوجائے تو اس وقت تک کسی کواس پراعتراض کاحق نہیں پہنچتا،عمران خان نے گزشتہ روز جسٹس منیر کی بھی مثال دی اور آئین سے انسانی حقوق کا چیپٹر اٹھا کربات کی،ضمنی الیکشن کے موقع پر میرے حلقے میں بھی سارے ترقیاتی کام روک دیئے گئے جس پر ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تو 6 ماہ تک اس کیس کو روکے رکھا گیا۔

انہوں نے کہاکہ چوہدری فواد حسین نے الیکشن کمیشن کو دھمکی دی ہے جس پر سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے بطور مدعی درخواست دی تو پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا اس سلسلہ میں راہداری ریمانڈ تک تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے اور یہ لوگ حبس بے جا کا کیس لے کر ہائی کورٹ چلے گئے۔ فرخ حبیب کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ پولیس کی گاڑی پر مکے برسائے۔

نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کاذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ایک معروف میڈیاپرسن ہے،ا گر اس کی تصویر آصف علی زرداری کے ساتھ ہے تو اس کی تصویر پرویز الٰہی کے ساتھ بھی ہے، نگران وزیراعلیٰ کے معاملے پر میری چوہدری فواد حسین سے بات ہوئی تھی تو میں نے ان سے کہا کہ آپ نے احمد نواز سکھیرا کانام بھی دیا ہے جو ایک سرونگ پرسن ہے، آپ نے یہ کیسے سوچ لیاکہ اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہ احمد نواز سکھیرا ایک اچھے آفیسر نہیں تاہم وہ ابھی تک وہ سرکاری ذمہ داریاں ادا کررے ہیں جس پر فواد نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت قائد اعوان اور قائد حزب اختلاف کیمابین صرف مشاورت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سن کر میں نے سر پکڑ لیا۔ فواد کے ساتھ میری تعلق داری ہے مگر اس طرح یہ الیکشن کمیشن کو یہ دھمکی دیں گے تو پھر جمہوریت والا بستہ بند کر دیں۔

اگر ایک آدمی کھلے عام یہ کہتا ہے کہ نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان اورقاسم سوری پر آئین کاآرٹیکل 6 لگتاتھا۔ پنجاب اسمبلی کے معاملے پر گورنر نے آئین اورقانون کاراستہ اختیار کیاہے۔ آئین کے تحت الیکشن 90 دن کے اندرہونے ہیں۔ اگر یہ نہیں ہوتے تواس سے آگے آئین خاموش ہے۔ ملک احمد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی 30 ارکان کی پارٹی تھی،جسٹس (ر) جاویداقبال نے پی ٹی آئی کو 40 ارکان دیئے، جاوید اقبال نے جاوید چوہدری سے یہ کہاتھاکہ مجھے یہ ٹاسک دیاگیا ہے کہ عمران خان کی حکومت قائم کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کو جوکچھ ریلیف ملناشروع ہوا ہے تو اعترازاحسن سمیت بہت سے لوگ سامنے آگئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ماضی میں مسلم لیگ (ن)کوتوڑنے کے لئے نیب کو استعمال کیاگیا۔ ہمارے لوگوں کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات بناکر تین تین سال تک جیلوں میں ڈالاگیا، اب کس طرح یہ انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات