سرکاری گیس کمپنی کی جانب سے بلیک میں ایل پی جی فروخت کیے جانے کا انکشاف

حکومت 204 روپے کی سرکاری قیمت نافذ کروانے میں ناکام، ملک میں فی کلو ایل پی جی کی قیمت ہوشربا 400 روپے تک ہو جانے کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا

muhammad ali محمد علی جمعرات 26 جنوری 2023 23:22

سرکاری گیس کمپنی کی جانب سے بلیک میں ایل پی جی فروخت کیے جانے کا انکشاف
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جنوری2023ء) سرکاری گیس کمپنی کی جانب سے بلیک میں ایل پی جی فروخت کیے جانے کا انکشاف، حکومت 204 روپے کی سرکاری قیمت نافذ کروانے میں ناکام، ملک میں فی کلو ایل پی جی کی قیمت ہوشربا 400 روپے تک ہو جانے کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے مطابق ایل پی جی کی سرکاری کمپنی مافیا بن گئی ہے، جس نے حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے ایل پی جی کی فی کلو قیمت مزید 20 روپے بڑھاکر 300روپے کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دی ہے۔

گھریلو سیلنڈر کی قیمت 235 روپے کے اضافے سے 3550 روپے جبکہ کمرشل سیلنڈر کی قیمت 908 روپے کے اضافے سے 13620روپے کی بلند سطح پر آگئی ہے۔ عرفان کھوکھر نے بتایا کہ اوگرا کی فی کلوگرام ایل پی جی کی مقررہ قیمت 204 روپے ہے لیکن اس کے برخلاف سرکاری گیس کمپنی نے فی کلو ایل پی جی کی قیمت 300 روپے تک پہنچا دی ہے۔

(جاری ہے)

پسماندہ پہاڑی علاقوں میں فی کلو ایل پی جی 350 روپے جبکہ گلگت بلتستان میں 400 روپے کلو تک پہنچ جانے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری گیس کمپنی ایل پی جی پر ایک لاکھ روپے فی ٹن ناجائز منافع خوری کررہی ہے۔ ملک میں یومیہ 5000 ٹن ایل پی جی فروخت ہوتی ہے۔ سالوں سے خسارے کی شکار سرکاری گیس کمپنی کو ایل پی جی کی اجارہ داری نے بچایا ہوا ہے۔ جام شورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ31 ماہ سے بند ہے، جسے آپریشنل کرنے سے یومیہ 550 تا 750میٹرک ٹن ایل پی جی کی پیداوار حاصل کرکے مافیا کا خاتمہ اور صارفین کے لیے ایل پی جی کو مقررہ سرکاری قیمت پر لایا جاسکتا ہے۔

نے بتایا کہ جے جے وی ایل کی 31 ماہ کی بندش سے 157ارب روپے کا ریونیو خسارہ ہوچکا ہے۔ ملک کی ایل پی جی کی موجودہ یومیہ پیداوار 2000 میٹرک ٹن ہے۔ مقامی ضروریات پوری کرنے کے لیے 60 فیصد درآمدی ایل پی جی پر انحصار ہے۔بلندترین قیمت اور بلیک مارکیٹنگ کے خلاف آج سے ملک گیر سطح پر احتجاج کا آغاز کردیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا کہ حکومت کو چار روز کا الٹی میٹم دیا جارہا ہے، بصورت دیگر کراچی سمیت ملک بھر میں 28جنوری سے ایل پی جی کی فروخت بند کردی جائے گی۔

انہوں نے ایل پی جی کی مقررہ سرکاری قیمت پر عدم فروخت پر وزیر پیٹرولیم سے مستعفی ہوجانے کا مطالبہ بھی کیا۔ ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین ملک تیمور نے کہا کہ ایل پی جی پلانٹس ڈسٹری بیوٹرز کو فروخت کی انوائس بھی نہیں دے رہے بلکہ نقد رقم پر ایل پی جی فروخت کی جارہی ہے۔