Live Updates

سر پوچھنا تھا کہ مسخروں کی تعداد 3 ہی ہے یا 4 ہو گئی؟

ڈالر مہنگا ہونے کے تمام ریکارڈ ٹوٹنے پر سابق وزرائے خزانہ کو مسخرے کہنے والے سلمان شہباز سے سینئر صحافی کا سوال

muhammad ali محمد علی جمعہ 27 جنوری 2023 00:34

سر پوچھنا تھا کہ مسخروں کی تعداد 3 ہی ہے یا 4 ہو گئی؟
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جنوری2023ء) سر پوچھنا تھا کہ مسخروں کی تعداد 3 ہی ہے یا 4 ہو گئی؟ ۔ تفصیلات کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جانے اور گزشتہ 4 ماہ کے دوران ملک کے معاشی حالات مزید بگڑ جانے پر وزیر خزانہ ان دنوں شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ میڈیا کی جانب سے اسحاق ڈار کی معاشی پالیسیوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

جیو نیوز سے وابستہ سینئر صحافی اور اینکر شہزاد اقبال کی جانب سے بھی وزیر خزانہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کی وجہ سے ترسیلات زر اور ایکسپورٹس میں کمی ہوئی، صرف ترسیلات زر 16 فیصد کم ہوئی ہیں، یعنی سالانہ بنیاد پر پاکستان کو ساڑھے 4 ارب ڈالرز کا نقصان ہو گیا، جبکہ حکومت آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالرز کے قرضے کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

شہزاد اقبال کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ کے ذریعے وزیر اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز پر بھی طنز کرتے ہوئے ایک طنزیہ سوال کیا گیا۔

سابق وزرائے خزانہ کو مسخرے کہنے والے سلمان شہباز سے شہزاد اقبال نے سوال کیا کہ "سر پوچھنا تھا کہ مسخروں کی تعداد 3 ہی ہے یا 4 ہو گئی؟ "۔ واضح رہے کہ جمعرات کا دن پاکستانی روپے کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے تباہ کن دن ثابت ہوا، روپے کی تاریخی تنزلی نے قرضوں کے بوجھ میں بھی اضافہ کر دیا۔

جیو نیوز کے مطابق جمعرات کے روز ڈالر کی یومیہ قیمت میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جانے سے قرضوں کا حجم 240 ارب روپے بڑھ گیا۔ بتایا گیا ہے کہ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 10 روپے اضافے سے قرضوں کے حجم میں 100 ارب روپے کا اضافہ ہوتا ہے، یوں جمعرات کے روز ڈالر 24 روپے مہنگا ہونے سے 240 ارب کا قرضہ بڑھ گیا۔ اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سابق وزیر سینیٹر شوکت ترین نے کہاہے کہ اسحاق ڈار نے فارن ایکسچینج ریٹ کو 200 روپے سے کم کرنے کا وعدہ کیا،کیا اب وعدہ پورا کر سکتے ہیں؟ اپنے بیان میں شوکت ترین نے کہاکہ جب ہماری حکومت نے 2018/19 میں روپے کی قدر میں کمی کی اور قرض کا حجم بڑھا تو پی ڈی ایم ہمارے خلاف ہو گئی، اب ایک ہی دن میں قرضوں میں 2.4 کھرب روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔

جبکہ اسد عمر نے کہا ہے کہ جو 200 سے ڈالر نیچے لانے کا دعویٰ کر کے آئے تھے انہوں نے ڈالر 240 سے اوپر پہنچا دیا۔عوامی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ جھوٹی انا سے اربوں ڈالر کی ترسیلات زر اور برآمدات کا نقصان، ہزاروں کاروبار تباہ، لاکھوں افراد بیروزگار کر دیئے،اس تباہی کی ذمہ داری کون اٹھائے گا ؟۔ اس حوالے سے حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اگرہماری حکومت رہتی تو ڈالر نے 190 سے اوپر نہیں جانا تھا ، پچھلے 9 ماہ میں ڈالر 75 روپے اوپر گیا، صنعتوں کی سپلائی چین متاثر ہوچکی ہے، ایکسچینج ریٹ کا اثر 2 سے 3 ماہ کے بعد آئےگا، حکومت بجلی اور گیس بھی مزید مہنگی کرنا پڑے گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات