روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی کے طوفان آ رہا ہے،عاطف اکرام شیخ

قرضوں میں چھ ٹریلین روپے تک کا اضافہ متوقع ہے،سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی

ہفتہ 28 جنوری 2023 16:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جنوری2023ء) ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی کے طوفان آ رہا ہے۔اس سے ملک پر عائد قرضوں میں چھ ٹریلین روپے تک کا اضافہ متوقع ہے۔منی بجٹ سے کاروباری لاگت بہت بڑھ جائے گی بہت سے کاروبار دیوالیہ ہو جائیں گے اور بے روزگاری بڑھے گی۔

عاطف اکرام شیخ جوپی وی ایم اے کے سابق چئیرمین بھی ہیں نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 34 روپے کی کمی ہوئی جس سے ملک پر عائد قرضوں میں ساڑھے چار کھرب روپے کا اضافہ ہوا ہے جو چند روز میں چھ کھرب روپے تک بڑھ سکتا ہے۔ گزشتہ سیشن میں ڈالر 264 روپے کا تھا جبکہ اس کی قدر میں مزید کمی ہو سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے قرضوں میں 11 کھرب روپے سے زائد کا اضافہ کیا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر سے نیچے آگئے ہیں جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کے دیے گئے ڈالر بھی شامل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس نازک موقع پر آئی ایم ایف کی ہچکچاہٹ کی وجہ مالیاتی خسارہ اور دیگر مسائل کی وجہ سے ہے۔پاکستان کا مالیاتی خسارہ 3.2 ٹریلین روپے ہے جبکہ حکومت کو دو سے تین سو ارب روپے اکٹھا کرنے کے لیے پیٹرول، ڈیزل اور دیگر اشیاء پر مزید ٹیکس لگانا پڑیں گے جس سے عوام پر مزید مالی بوجھ پڑے گا۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ گردشی قرضے میں ماہانہ 123 ارب روپے کا اضافہ ہو رہا تھا اور یہ 3.2 ٹریلین روپے تک پہنچ چکا ہے اور جبکہ گردشی قرضے میں کمی کا ہدف بھی حاصل نہیں کیا جا سکا ہے۔

حکومت کو شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہو گا جس سے بجلی کا ٹیرف 50 روپے فی یونٹ ہو سکتا ہے۔یہ تمام اقدامات عوام پر دباؤ ڈالیں گے اور کاروبار کرنے کی لاگت میں اضافہ کریں گے۔ بہت سے کاروبار بند ہو جائیں گے جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر بے روزگاری ہو گی۔پاکستان میں معاشی بدحالی سیاسی انتشار کی وجہ سے ہوئی ہے اور اس وقت پاکستان کو ایک نازک صورتحال کا سامنا ہے جس میں فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔