بھارت نے سرینگر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کا دفتر سیل کر دیا

املاک سے بے دخلی مہم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری

اتوار 29 جنوری 2023 18:15

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جنوری2023ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے’’ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی‘‘(این آئی اے )کے اہلکاروں نے سری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر کو باضابطہ طور پر سیل کر دیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق این آئی اے کی ٹیم سری نگر کے علاقے راج باغ پہنچی اور دفتر کو سیل کر دیا۔

نئی دلی کی ایک عدالت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے خلاف درج ایک پرانے جھوٹے مقدمے میں چند روز قبل اسکے دفتر کو ضبط کرنے کے احکامات دیے تھے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اپنے دفتر کو سیل کیے جانے کی شدید مذمت کی۔ ترجمان نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس ایک سیاسی فورم ہے اور اس کا دفتر عوامی ملکیت ہے جسے فسطائی مودی حکومت نے سفاک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو اجاگر کرنے کی پاداش میں ضبط کر لیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے دفتر کو سیل کرنے اور کشمیریوں کو انکی املاک سے بے دخل کرنے کی مہم کو مقامی آبادی کو مکمل طورپر بے اختیار کرنے کی بی جے پی کی ہندو توا حکومت کی مذموم کارروائی قرار دیا۔دریں اثناجموں خطے کے ضلع ادھم پور میں انسداد تجاوزات مہم کے نام پر کشمیریوں کو اپنی اراضی و دیگر املاک سے بے دخل کیے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

جموں شہر میں بھی مشن سٹیٹ ہڈ جموں کشمیر کے صدر سنیل ڈمپل کی قیادت میں اسی طرح کا مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے سڑک بلاک کر دی اور پراپرٹی ٹیکس ، زمینوں کی بے دخلی کے نوٹس واپس لینے اور کشمیریوں کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا۔پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے کارکنوں نے بھی اپنے مطالبات کے حق میں جموں میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے کے باعث سڑک پر تقریباً تین گھنٹے تک ٹریفک کی آمد ورفت معطل رہی ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں کشمیر نے اسلام آباد میں ایک بیان میں سری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر کوسیل کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی’’ کینگرو عدالتیں ‘‘کشمیری عوام پر ہندوتوا نواز فیصلے مسلط کر رہی ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہ عدالتیں مودی کی فسطائی حکومت کی مکمل طورپر تابع مہمل بن کر رہ گئی ہیں ۔