دھان کے پیداواری منصوبہ برائے 2023-24کیلئے منظوری دیدی گئی

پیر 30 جنوری 2023 17:52

دھان کے پیداواری منصوبہ برائے   2023-24کیلئے منظوری دیدی گئی
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جنوری2023ء) دھان کے پیداواری منصوبہ برائے 2023۔24 کی منظوری دیدی گئی۔ پیر کو اس سلسلہ میں ایک اہم اجلاس ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل زراعت (فارم اینڈ ٹریننگ)پنجاب ڈاکٹر اشتیاق حسین کی زیر صدارت ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں منعقد ہوا جس میں تمام متعلقہ حکام نے شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ دھان پاکستان کی اہم ترین فصل اور ملکی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے علاوہ زرمبادلہ کے حصول کا اہم ذریعہ بھی ہے جبکہ پاکستان کو دنیا میں چاول برآمد کرنیوالے ممالک میں اہم مقام حاصل ہے اور یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ گزشتہ سال دھان کے زیر کاشت رقبہ میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال پنجاب میں 65 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبہ پر دھان کی فصل کاشت کی گئی جس سے 60 ہزار ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوئی اور دھان کی برآمد سے اربوں ڈالر زر کا قیمتی زرمبادلہ کا حصول ممکن ہوا۔

(جاری ہے)

سینئر سائنٹسٹ رائس ریسرچ انسٹیٹیوت کالا شاہ کاکو نیلم شہزادی نے اجلاس کو بتایا کہ حکومت نے پنجاب میں کاشت کیلئے دھان کی نئی منظور شدہ باسمتی اقسام 2021ایرومیٹک،نبجی باسمتی2020، سپر باسمتی،سپر گولڈ، شاہین باسمتی، کسان باسمتی، چناب باسمتی، پنجاب باسمتی، نیاب باسمتی2016,اور باسمتی ہائبرڈ کے ایس کے111ایچ اور غیر باسمتی فائن قسم پی کے386کے علاوہ موتی اقسام اری6، کے ایس282، کے ایس کے133، نیاب اری9، کے ایس کے434،نبجی جی ایس آر6اور موٹی نسل کی منظور شدہ مختلف ہائبرڈ اقسام متعارف کروائی ہیں جن کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے متعلق کاشتکاروں کی فنی رہنمائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ڈاکٹر اشفاق انجم چیف سائنٹسٹ زرعی تحقیقی ادارہ شورزدہ اراضیات پنڈی بھٹیاں نے اجلاس میں بتایاکہ گندم کی فصل کی برداشت کے بعد کاشتکار سبز کھادکے طور پر استعمال ہونےوالی فصل جنتر اگائیں اور مناسب وقت پر کتر کراسکوزمین میں ملا دیں تاکہ نامیاتی مادہ میں اضافہ ہونیزاس عمل سے کیمیائی کھادوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث نہ صرف کیمیائی کھادوں کے استعمال میں کمی لائی جا سکتی ہے بلکہ دھان کی پیداوارمیں خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دھان کی فصل میں کھادوں کے متناسب استعمال کو یقینی بنایا جائے اور زنک کے علاوہ بوران کی کمی کی صورت میں 33فیصد والا زنک سلفیٹ بحساب 5کلو گرام اور 03کلو گرام بورک ایسڈ یا4.5 کلو گرام بوریکس (10.5فیصد)فی ایکڑ استعمال کیاجائے۔پروفیسرڈاکٹر عبدالخالق نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ کاشتکار حکومت کی کسان دوست پالیسیوں اور سہولتوں سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ یقینی بنائیں۔

انہوں نے بتایا کہ دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ اور معیار کو بہتر بنا کر بین الاقوامی منڈی میں پاکستانی چاول کی مانگ میں اضافہ ممکن ہو اہے۔انہوں نے کہا کہ چاول کی برآمدات میں اضافہ سے کاشتکار خوشحال ہوں گے اور ملکی معیشت کو بھی استحکام حاصل ہوگا۔ڈاکٹر عامر رسول ڈپٹی ڈائریکٹر شعبہ پیسٹ وارننگ فیصل آباد ریجن نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے اسکی بروقت کاشت کے علاوہ جڑی بوٹیوں کی تلفی اورضررساں کیڑوں کے انسدادکیلئے کاشتکاروں کی رہنمائی کی جائے۔اجلاس میں دھان کی پیداواری ٹیکنالوجی میں چند ضروری ترامیم کے بعدپیداواری منصوبہ برائے دھان2023-24کی منظوری دیدی گئی۔