کے پی میں امن و امان کی خراب صورتحال کی ذمہ دار نگران حکومت ہے، پرویز الہی

نگران حکومت کا فوکس امن و امان اور عوامی ایشوز نہیں بلکہ انتقامی کارروائیاں ہیں اور یہ صرف سیاسی مخالفیں کو کچلنے میں مصروف ہے، سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 30 جنوری 2023 22:42

کے پی میں امن و امان کی خراب صورتحال کی ذمہ دار نگران حکومت ہے، پرویز ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جنوری 2022ء) سابق وزیراعلی پنجاب پرویز الہی نے کہا ہے کہ کے پی میں امن و امان کی خراب صورتحال کی ذمہ دار نگران حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا فوکس امن و امان اور عوامی ایشوز نہیں بلکہ انتقامی کارروائیاں ہیں اور یہ صرف سیاسی مخالفیں کو کچلنے میں مصروف ہے۔ اسپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان سے ملاقات میں انہوں نے پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی اور کہا کہپشاور دھماکے میں ملوث عناصر انسانیت کے دشمن ہیں، نگران حکومت کے آنے کے بعد امن اومان کی صورتحال خراب ہورہی ہے۔

پرویزالہٰی نے پنجاب اورخیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاحال تاریخ نہ دینے پر اظہار تشویش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنرز اورنگران سیٹ اپ اپنی آئینی ذمہ داریاں بھول کرکسی اورایجنڈے پر گامزن ہیں۔

(جاری ہے)

نگران سیٹ اپ ہر وہ کام کررہاہے جو اس کامینڈنٹ ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران انتخابات ملتوی کرنے سےبازرہیں نہیں تو آئین شکنی کاحساب دینا پڑے گا۔

واضح رہے کہ پشاور پولیس لائن کی مسجد میں خودکش حملے کے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 47 تک جاپہنچی ہے جن میں مسجد کے امام بھی شامل ہیں جبکہ ریسکیو حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملبے کے نیچے سے مزید لاشیں اور زخمی برآمد ہونے کا امکان ہے ادھر گورنر کے پی کے حاجی غلام علی اور ڈپٹی کمشنر پشاور سمیت دیگر حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کی تصدیق کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملبے کے نیچے سے مزید لاشیں برآمد ہونے کا خدشہ ہے اس کے علاوہ پشاور کے مختلف ہسپتالوں میں داخل150زخمیوں میں سے درجنوں کی حالت بہت نازک بتائی جارہی ہے . لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان کے مطابق ہسپتال میں 47 افراد ہلاک جبکہ 147 زخمی لائے جانے کی تصدیق کی ہے جن میں سے بیشتر پولیس اہلکار ہیں‘پولیس اورریسکیو حکام کے مطابق مسجد کے منہدم شدہ حصے میں دبے افراد کو نکالنے کا عمل جاری ہے. ڈپٹی کمشنرپشاور نے ریاض محسود نے کہا کہ اس بات کی تحقیقات کی جائیں گی کہ حملہ آور کیسے ایک ہائی سکیورٹی علاقے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور مسجد میں دھماکے میں ملوث دہشت گرد نماز کی پہلی صف میں موجود تھا‘خواجہ آصف نے کہاکہ پولیس کو نہ صرف ٹارگٹ کیا جا رہا ہے بلکہ جو وارننگ دی جا رہی ہیں اس میں پولیس کو سر فہرست رکھا گیا ہے سی ٹی ڈی میں بھی ان کا نشانہ پولیس ہی تھی.