جدید زرعی ٹیکنالوجی اور نئے رجحانات سے استفادہ کر کے سورج مکھی کی پیداوار کو 40من فی ایکڑ تک لایاجا سکتاہے، زرعی ماہرین

بدھ 1 فروری 2023 12:38

جدید زرعی ٹیکنالوجی اور نئے رجحانات سے استفادہ  کر کے سورج مکھی کی  ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2023ء) پنجاب میں 1گزشتہ سال ایک لاکھ 14ہزار 260 ایکڑ رقبہ پر کاشت کی گئی سورج مکھی سے 95ہزار570ملین ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوئی نیز فیصل آباد ڈویژن سمیت سورج مکھی کی کاشت کے اکثر علاقوں میں فی ایکڑ اوسط پیداوار بھی 22من کے قریب رہی تاہم اگر کاشتکار جدید زرعی ٹیکنالوجی اور نئے رجحانات سے استفادہ سمیت ماہرین زراعت کے مشوروں پر عمل کریں تو اس پیداوار کو کم از کم 35 سے 40من تک لایاجا سکتاہے۔

آئل سیڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر محمد آفتاب نے اے پی پی کو بتایاکہ جن کاشتکاروں نے کھیتوں میں دھان اور کپاس کے بعد گندم کاشت نہیں کی وہاں کاشتکارسورج مکھی کی کاشت سے اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ مظفر گڑھ،ڈیرہ غازی خان، بھکر، لیہ، لودھراں، راجن پور میں 10 فروری تک،میانوالی، سرگودھا، ساہیوال، اوکاڑہ، جھنگ، خوشاب اور فیصل آباد کے اضلاع میں موزوں وقت کاشت 15 فروری تک ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لاہور،قصور، اٹک، راولپنڈی، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے اضلاع میں کاشتکا ر یکم فروری سے28 فروری تک سورج مکھی کاشت کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایاکہ سورج مکھی کی ہائبرڈ اقسام کی پلانٹر کے ذریعے کاشت کیلئے شرح بیج 2تا اڑھائی کلوگرام فی ایکڑ تک رکھنی چاہیے اور بوائی کے وقت ایک بوری ڈی اے پی اور ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ جبکہ پہلے اور دوسرے پانی کے ساتھ آدھی بوری یوریا ا ور ڈوڈیاں بنتے وقت ایک بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کرنے سے 30 من فی ایکڑ سے زیادہ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خوردنی تیل انسانی خوراک کا اہم ترین جزو ہے لیکن زرعی ملک ہونے کے باوجود ہم صرف ملکی ضروریات کا 30فیصد خوردنی تیل پیداکررہے ہیں اور باقی 70 فیصد خوردنی تیل دیگر ممالک سے درآمد کرناپڑتاہے جس پر کثیر زر مبادلہ ضائع ہوتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کی جانب بھر پور توجہ دیں تو آبادی کے تناسب سے سورج مکھی کی پیداوار حاصل کرکے خوردنی تیل کی درآمد پر انحصار ختم کرکے زرمبادلہ کی بچت کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سورج مکھی کے بیج سے اعلیٰ قسم کا تقریباً40 فیصد تیل حاصل ہوتاہے جس کے اجزا میں پائے جانیوالے ضروری حیاتین اے، بی اور کے انسانی صحت کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سورج مکھی کی فصل کادورانیہ 90سے 110روز تک ہوتاہے اسلئے کم مدت کی فصل ہونے کے باعث اسے 2بڑی فصلات کے درمیانی عرصہ میں آسانی سے کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوں نے بتایاکہ بھاری میرا زمین سورج مکھی کی کاشت کیلئے انتہائی موزوں ہے۔