Live Updates

صاف ، شفاف انتخابات اسی وقت ہونگے جب قانون کے یکساں اطلاق سے سب کولیول پلینگ فیلڈ ملے گی ‘ مسلم لیگ (ن)

بدھ 1 فروری 2023 18:12

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2023ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کہاہے کہ صاف اور شفاف انتخابات اسی وقت ہوں گے جب سب کیلئے لیول پلینگ فیلڈ ہو گی اوریہ تب ہو گی جب قانون کا اطلاق سب پر ایک جیسا ہوگا، 62ور63ہینڈ سم ، مقبول ہونے اور لاڈلہ ہونے کی وجہ سے نہ لگے ایسا نہیں ہو سکتا ،عمران خان نے 2004میں عدالت میں بیان حلفی جمع کرایا ہواہے کہ چونکہ ٹیریان کی والدہ فوت ہو گئی ہے تو میں اس کی گارڈئین اس کی خالہ کے سپرد کرتا ہوں،عمران خان سن لیں نا اہلی ان کا مقدرہے ، اب پاکستان بدل چکا ہے اب امپائر پاکستان کے لوگ ہیں اور پاکستان کا فیصلہ بیلٹ کے ذریعے ہوگا، اسی لئے عمران خان کو بدلا ہوا پاکستان قابل قبول نہیں ہے اور وہ سب کو گالی دیتا ہے ، ان کو آرمی چیف پسند ،چیف جسٹس پسند ہے اور نہ چیف الیکشن کمشنر پسند ہے ، شاہد خاقان عباسی نے استعفیٰ دیا ہے اور نہ استعفیٰ ابھی تک موصول ہوا ہے بلکہ ذرائع کے مطابق اس کی تردید بھی آ گئی ہے،عمران خان کی حکومت میںفیصلہ ہوا تھا کہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہوں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما عابد شیر علی نے عطااللہ تارڑ اور طلال چوہدری کے ہمراہ پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس میں کیا ۔ عابد شیر علی نے کہاکہ عمران خان نے اپنی ٹانگ پر خود چھرے مارے ہوئے ہیں، باہر سے کسی نے گولی نہیں چلائی ، اس کے اردگرد کے لوگ تو محفوظ رہتے ہیں اور صرف عمران خان کی ٹانگ زخمی ہوئی ہے ،پانچ مہینے سے ٹانگ زخمی ہوئے ، اس کی زبان تو نہیں زخمی ہوئی ۔

طلال چوہدری کو کیوں نااہل کیا گیا ان کا قصور تھا ،دانیال عزیز اورنہال ہاشمی کا کیا قصور تھا ۔عمران خان فرعونیت میں کہتا تھا کہ ہمیں سزائیں دلوائیں گے اور انہیں ہمیں سزائیں دلوائی گئیں۔ الیکشن کمیشن سے سے اپیل کروں گا اسے سات سال سے کیوں حکم امتناعی ملاہوا ہے ۔اس کی ناجائز اولاد ہے اور کیلیفورنیا کی عدالت نے اسے جھوٹا کہا لیکن یہاں اسے صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ دیدیا جاتا ہے ، ایک ڈبل شاہ ہے یہ ڈبل نکاح خان ہے، میں آج علمائے کرام سے بھی سوال کرتا ہوں کہ وہ بھی اس پر بتائیں دانستہ طور پر سابقہ خاتون اول نے عدت کا وقت پورا ہونے کو چھپایا اور ان کا عمران خان نکاح ہوا ۔

جس طرح کے اس کے اپنے معاملات ہیں اس نے ملک کی معیشت کے ساتھ بھی وہی کیا ۔عابد شیر علی نے کہا کہ انصاف کا ترازونواز شریف کے وقت ایک طرف کیوں جاتا ہے ، اس میں توازن ہونا چاہیے، عمران نیازی کو اب اللہ کے سوا کوئی طاقت نہیں بچا سکتی ، یہ آسمان سے اتری ہوئی کوئی سوغات جو جیل جانے سے کتراتا ہے ، انصاف سب کے لئے ایک ہے ، قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا اور یہ سب جیلوںمیں جائیں گے۔

انہوںنے کہا کہ ہم انتخابات سے ہرگزراہ فرار اختیار نہیں کررہے، ڈیجیٹل مردم شماری ہونی ہے اور اس کا فیصلہ عمران خان کے دور حکومت میں ہوا ۔ ہمارے بھی بہت سے تحفظات ہیں ،ووٹوں کے اندراج کا مسئلہ ہے ، یہاں کیا ماضی میں رات کے اندھیرے میں الیکشن چوری نہیں کیا گیا، آرٹی ایس نہیں بٹھایا گیا ،اصلاحات کے لئے بڑی سرجری کرنے کی ضرورت ہے ، متحدہ قومی موومنٹ نے کہا ہے کہ جب تک نئی مردم شماری نہیں ہوتی ہم انتخابات میںنہیں جائیں گے،تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت ہونی چاہیے اور انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے ،تحفظات کو حل کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

انہوںنے کہا کہ نواز شریف کے کیس میں جے آئی ٹی ، مانیٹرنگ جج لگایا گیا ، دس والیم سے کچھ نہیں نکلتا تو اقامہ لگا کر تاحیات نا اہل کر دیا جاتا ہے ، عمران خان کوآٹھ سال سے حکم امتناعی ملتا ہے ، اس کے جرائم ثابت شد ہ ہے ، ایسے یہ پاکستان کیسے چلے گا ، نواز شریف کے دور میں لوگ خوشحال تھے لیکن ان کو اقامے پر بٹھا دیا گیا ہے ۔ عمران خان نے جو کرتب دکھائے ہیںاس کا خمیازہ عوام بھگت رہی ہے،عمران خان کو ہر معاملے میں ریلیف مل جاتا ہے لیکن اب انصاف کا تراز و سب کے لئے برابر ہونا چاہیے ۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے استعفیٰ دیا ہے نہ موصول ہوا ہے ، ذرائع سے اس کی تردید بھی آ گئی ہے ، جمہوری پارٹیوں میں ہر کسی کو رائے دینے کا حق حاصل ہے ،کوئی اپنی رائے کا اظہار کرے اس پر کوئی قدغن نہیںہے ،مریم نواز نے جمہوریت کے لئے قربانیاں دی ہیں سختیاں جھیلیں ہیں ، وہ پارٹی کنونشنز میں پارٹی کے بیانیے پر بات کریں گی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران نیازی نے بیٹی کو چھپانے کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنا جو تحریری جواب جمع کرایا ہے وہ تحریری جواب کم اور راہ فرار اختیار کرنے کا طریقہ زیادہ ہے، انہوںنے کسی بات کا جواب نہیں دیا ۔ آپ کا 2004میں ڈویژن بنچ ایک حلف نامہ جمع ہے جس میں آپ کہتے ہیں کہ چونکہ ٹیریان کی ماں فوت ہو گئی ہے اس لئے میں اس کی رڈین اس کی خالہ کے سپردک رکتا ہوں ، لاس اینجلس کی معزز عدالت نے کہا کہ بچی عمران خان کی ہے ،آپ نے اس کو چیلنج نہیں کیا اس کا جواب نہیں دیا اس کی بجائے تکنیکی نکات کے پیچھے چھپر رہے ہیں۔

آپ کہتے ہیں میں رکن قومی اسمبلی نہیں ہوں۔آپ کی جیتی ہوئی نشستوں نے الیکشن کمیشن نے ابھی نوٹیفکیشن کیا ہے اور آپ نئے انتخابات لڑنے جارہے ہیں، 62اور63یے طے کرتا ہے کہ کیا ایسا شخص ممبر بننے کا اہل ہے کہ نہیں ۔ آپ یہ نکتہ اٹھاتے ہیں کہ یہ کیس پہلے سنا جا چکا ہے اب نہیں سنا جا سکتا، لیکن جب کسی کیس میں نئی ثبوت آ جائیں تو کیس ری او پن ہو سکتا ہے، آپ نے کہا کہ جسٹس اطہر من اللہ نے کیس سننے سے انکار کیاتھا اس لئے اسلام آباد ہائیکورت اسے نہیں سن سکتی ، اطہر من اللہ نے اس لئے معذرت کی تھی کیونکہ وہ آپ کے وکیل رہے تھے اس لئے انہوںنے اس کیس کو سننا مناسب نہیں سمجھا ،آپ کیس کے میرٹ پرنہیں آرہے ہاں یا ناںمیں جواب نہیں دے رہے بلکہ بھاگنے کی کوشش میں ہیں ۔

آپ بتائیں ٹیرن جے وائٹ بیٹی ہے یا نہیں ، اگر ہے تو آپ آرٹیکل 62،63کے تحت نا اہل ہیں ، اگر نہیں ہے تو آپ نے عدالت میں جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا آپ کو اس کی سزا ملتی ہے ۔آپ کے وکیل نے کہا کہ میرا دانت ٹوٹ گیا ہے میںبات نہیں کر سکتا، آپ اس طرح کتنی دیر چھپیں گے۔ ایک وزیر اعظم کو تو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا جا سکتا ہے دوسرا وزیر اعظم بیٹی چھپانے پرنہیں نکالا جا سکتا، آپ نے بھونڈا جواب جمع کرایا ہے ، ٹیرن جمائما گولڈ اسمتھ کی نگرانی میں کس ناطے سے ہے ،آپ نے عدالت میں جو جواب جمع کرایا ہے وہ شکست کااعتراف ہے ۔

آپ کے جواب میں قانونی طور پر کوئی وزن نہیں آپ کے جواب کو میرٹ پر اٹھا کر باہر پھینکنا چاہیے ، نا اہلی عمران خان کا مقدر ہے ۔ہمارا مطابہ ہے کہ عدل و انصاف ہوتا ہوا نظر آئے ، کسی کو کسی پر برتری نہ دی جائے ، ٹانگ کا بہانہ چھوڑ کر عدالتوںمیں آئیں ۔آپ پر توشہ خانہ کیس میں 7فروری کو فرد جرم عائد ہونی ہے آپ کہتے ہیں ویڈیو لنک پر لے لو ،میرے سے آکر تفتیش کر لیں ، آپ کو کوئی گولی لگی نہیں،آپ کیا اوپر سے اترے ہوئے ہیں۔

عمران خان پاکستان کی تاریخ کا بزدل ترین آدمی ہے ۔ہروز اپنی رہائشگاہ کے باہر کنسرٹ کرتے ہو۔ انہوںنے کہا کہ ہم انتخابات میں جانے کے لئے تیار ہیں، عمران خان نے چار سال ملک کو توڑا ہے ہم وہ ملبہ اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیٹی کا جو الزام عمران خان پر اگر وہ مسلم لیگ (ن) کے کسی رہنما پر ہوتا تو ہمیں چوکوں میں لٹکا دیا جانا تھا ۔طلال چوہدری نے کہا کہ صاف اور شفاف الیکشن اسی وقت ہوں گے جب لیول پلینگ فیلڈ ہو گی اور یہ تب ہو گی جب قانون کا اطلاق سب پر ایک جیسا ہوگا۔

62ور63ہینڈ سم ، مقبول ہونے اورلاڈلہ ہونے کی وجہ سے نہ لگے ایسا نہیں ہو سکتا ، عمران خان 62اور63پر پورا اترتے ہی نہیںآپ تا حیات نا اہل ہو جائیںگے۔ انہوںنے کہا کہ یہ معاملات نظام انصاف اور الیکشن کمیشن نے طے کرنے ہیں، عمران خان نے بڑے بڑے الزامات ہونے کے باوجود انتخابات لڑے ،آپ نے بچی چھپائی ہوئی ہے وہ تو آپ بتائیں ، آپ نے 2013اور2018 کا لڑ لیا ،آپنے یہودی اوربھارتیوں سے فنڈنگ لی اس کے باوجود آپ 2013اور2018 کا انتخاب لڑ کر وزیر اعظم بن جائیںاور 2023کا بھی لڑنا چاہتے ہیں۔

توشہ خانہ کا جواب پوچھاجائے تو کہتے ہیں میرا تحفہ میری مرضی ،میری اولاد میری مرضی ،میرے ڈالر میرے مرضی ، تمہاری نہیں آئین کی مرضی چلے گی، یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے اگر اس ملک میںناجائز اولاد قابل قبول ہے تو پھر اسلامی اتار دیں اس کا نام کچھ اور رکھ دیں، 62اور62کو کوڑے دان میں پھینک دیں ۔اگرآپ ٹیریان کو بیٹی نہیں مانتے تو تمہارا ڈی این اے امریکہ بھی ہوا تھا یہاں بھی کرا لیتے ہیں تمہیں بھاگنے نہیں دینگے،توشہ خانہ ہو،فارن فنڈنگ ،ٹیریان کا معاملہ ہو تم سب معاملات میںایک خاص ماحول میں بچ نکلتے رہے ہو، اگر تم صاف ہو تو تلاشی دے کیوں نہیں دیتے ، تمہاری جیب سے چھوٹی موتی چیز نہیں نکلے گی بلکہ کروڑوںڈالر تمہاری بیگم کے پردے کے اندر سے ہیرے جواہرات نکلے ہیں، ریکارڈ میںاولاد نکلی ہیں جسے تم نے ظاہر نہیںکیا ، اب تمہاری نہیں آئین کی مرضی سے چلے گی ۔

جو ہماری قیادت سے زیادتیاں کی گئی ہیں ان کا ازالہ ہو، تمہیں جو خاص ماحول میں سہولتیں دی گئی ہیں ان کا جواب دیا جائے ، فیصلے ہونے کے بعد پرصاف اور شفاف انتخابات ہو سکتے ہیں،نوے دن تو دور تمہارے کیسز کا نو گھنٹے میں فیصلہ ہو سکتا ہے، ٹانگ کا بہانہ چھوڑیں جوہیرے کھائے ہیںجوڈالر ڈکارے ہیں اس کا جواب دو ،بیٹی تمہاری ہے یا نہیں اس کا جواب دو،آپ بچی کو ظاہر نہ کریں اور آدھی دنیا اس کے نام لگائیں،عمران خان صاحب ہمیں اخلاق نہ سمجھائیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اب بدل چکا ہے اب امپائر پاکستان کے لوگ ہیں پاکستان کا فیصلہ بیلٹ کے ذریعے ہوگا، اسی لئے بدلا ہوا پاکستان آپ کیلئے قابل قبول نہیں ہے ،اس لئے آپ ہر کسی کو کو گالی دیتے ہیں۔ آپ کو آرمی چیف ، چیف جسٹس پاکستان اور نہ ہی چیف الیکشن کمشنر پسند ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات