پشاور حملے کے بعداحتجاج کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ

ڈسپلن خلاف ورزی کے باوجود اہلکاروں کی جذباتی کیفیت کو دیکھ کر مطمئن کیا جائے گا،ناقابل اصلاح پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی،آئی جی پی خیبرپختونخوا کی جانب سے تمام ڈی آئی جیز کو احکامات جاری

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 2 فروری 2023 12:18

پشاور حملے کے بعداحتجاج کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی ..
پشاور(اُردو پوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 02 فروری 2023ء) پشاور پولیس لائنز میں ہونے والے دھماکے کے خلاف پولیس اہلکاروں کی جانب پشاور پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا۔احتجاجی مظاہرے میں پولیس اہلکاروں سمیت سول و سماجی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔مظاہرین نے کہا کہ پولیس پر مزید حملے برداشت نہیں کر سکتے۔ہر بار پولیس کو ہی کیوں قربانی دینی پڑتی ہے۔

مظاہرین نے پولیس لائنز دھماکے کی شفاف انکوائری کا بھی مطالبہ کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز احتجاج کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔آئی جی پی خیبرپختونخوا کی جانب سے تمام ڈی آئی جیز کو احکامات جاری کر دئیے گئے۔مراسلے میں کہا گیا کہ ڈسپلن خلاف ورزی کے باوجود اہلکاروں کی جذباتی کیفیت کو دیکھ کر مطمئن کیا جائے گا،ناقابل اصلاح پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی۔

(جاری ہے)

مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ خیبرپختونخوا پولیس نے جانوں کا نذرانہ پیش کرکے بہادری کی داستانیں رقم کی ہیں۔جبکہ آئی جی معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ میرے 100 جوان شہید ہوئے ، اب بھی شہید ہورہے ہیں۔اپنے جوانوں سے پوچھا لڑو گے کہا کہ لڑیں گے اور جیتیں گے۔میں نے پوچھا کہ کون ہے جو محفوظ جگہ جانا چاہتا ہے،کسی نے ہاتھ نہیں اٹھایا۔میں نے جوانوں سے کہا کہ غلط لوگوں کے بیانیے میں استعمال نہ ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے خیبرپختونخوا کے عوام کے جان و مال کے تحفظ کی قسم کھائی ہے۔میں اورمیرے بچوں نے حلف لیا کہ خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے،کسی کو بھی صوبے کے امن کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ہم اپنے کسی شہید کا بدلہ نہیں چھوڑیں گے۔میں جذباتی اور غمزدہ بھی ہوں ، شہادت کی تمنا اور جذبہ ہے۔