ایف بی آر سابقہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے امیدوار کی تقرری کے معاملے پر نظر ثانی کرے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت

جمعہ 3 فروری 2023 20:48

ایف بی آر سابقہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے امیدوار کی تقرری کے معاملے پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 فروری2023ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کو ہدایت کی ہے کہ وہ سابقہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے امیدوار کی تقرری کے معاملے پر نظر ثانی کرے جسے تحریری امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے باوجود اس بنیاد پر ملازمت سے محروم کردیا گیا ہے کہ کوویڈ-19 کی وجہ سے متعلقہ یونیورسٹی سے اس کی ڈگری تاخیر سے جاری ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے امیدوار کی ڈگری پر یونیورسٹی کے واضح بیان کو نظر انداز کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ جون/جولائی 2021 سے کسی بھی یونیورسٹی یا ملازمت میں داخلے کے لیے اہل ہے کیونکہ اس کی ڈگری کوویڈ-19 کی وجہ سے جون 2022 کے آخر میں جاری کی گئی تھی جو کہ انسانی کنٹرول سے باہر تھا اور اس میں طالب علم کی غلطی نہیں۔

(جاری ہے)

صدر نے یہ فیصلہ ایک ایسے معاملے میں دیا جہاں حمزہ وزیر (شکایت کنندہ) نے اکتوبر 2021 میں ایف بی آر میں اسسٹنٹ (BS-15) کے عہدے کے لیے درخواست دی تھی، تحریری امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی اور اس کے بعد انہیں انٹرویو کے لئے بھی طلب کیا گیا تھا۔

ایف بی آر نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے اسے ملازمت دینے سے انکار کردیا کہ انہیں ڈگری 19-09-2021 کو شائع ہونے والے اشتہار کی تاریخ کے 8 ماہ سے زیادہ کے وقفے کے بعد 02-06-2022 کو جاری کی گئی لہذا امیدوار پوسٹ کے متعلقہ معیار پر پورا نہیں اترتا ۔ شکایت کنندہ نے اس معاملے پر وفاقی محتسب سے رجوع کیا جنہوں نے حکم دیا کہ کسی مشتہر عہدے پر انتخاب اور تقرری ایجنسی کا اختیار ہے اور اس پر دوبارہ غور کرنے کے لیے کیس چیئرمین ایف بی آر کو بھیج دیا گیا۔

اس کے بعد شکایت کنندہ نے وفاقی محتسب کے پاس نظرثانی کی درخواست دائر کی جسے اس بنیاد پر مسترد کر دیا گیا کہ مقررہ تاریخ پر، شکایت کنندہ کے پاس بیچلر ڈگری ہولڈر ہونے کا کوئی ثبوت نہیں تھا، اس لیے وہ مذکورہ عہدے کے لیے اہل نہیں تھا، اور یہ کہ ایف بی آر کی جانب سے کوئی بد نظمی نہیں کی گئی۔ اس کے بعد حمزہ وزیر نے صدر کو ایک درخواست دائر کی۔

صدر مملکت نے ان کی نمائندگی کو منظور کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر نے شکایت کنندہ کے معاملے پر معروضی طور پر غور نہیں کیا اور اسے معاملے کی وضاحت کا موقع فراہم نہ کیا اور اسے اس کے حق سے محروم کر دیا حالانکہ کوویڈ-19 کی وباء کی وجہ سے بڑے پیمانے پر خصوصی رعایتیں اور سہولیات دی گئی تھیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کل ہر عہدے کے لیے سخت مقابلہ ہے اور امیدواروں کی بڑی تعداد سامنے آرہی ہے اور انتظامی حکام کی جانب سے منصفانہ کام کرنے کی ذمہ داری وضع کی گئی ہے تاکہ قانون کے مطابق عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔

صدر نے قرار دیا کہ اس سے قبل 24-05-2021 کو شکایت کنندہ نے وفاقی محتسب کے سامنے اس درخواست کے ساتھ ایک شکایت دائر کی تھی کہ اس نے 2019 میں قائداعظم یونیورسٹی سے الحاق شدہ اسلام آباد پوسٹ گریجویٹ کالج میں ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام میں داخلہ لیا اور اس نے دو سال گزر جانے کے باوجود پہلے اور دوسرے سمسٹر کے نتائج کا اعلان نہیں کیا جس سے اس کی ڈگری کی تکمیل میں تاخیر ہوگی اور اس کے کیریئر کے امکانات بھی متاثر ہوں گے۔

صدر سیکرٹریٹ کے سامنے یونیورسٹی کے نمائندے کی اس یقین دہانی پر کیس نمٹا دیا گیا تھا کہ طالب علم کی بیچلر ڈگری پر جون/جولائی 2021 سے غور کیا جا سکتا ہے۔صدر مملکت امیدوار کے حق میں پہلے فیصلہ کر چکے ہیں اور ایف بی آر نے عمل نہ کر کے بدانتظامی کی۔ صدر مملکت نے محتسب کے احکامات مسترد کرتے ہوئے سابقہ فاٹا کے کوٹے پر اسسٹنٹ کے عہدے کے لیے شکایت کنندہ کی تقرری پر نظر ثانی کی ہدایت کی ۔