کھجور سے عالمی معیار کا پھل اور بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے زرپاشی کا عمل بنیادی حیثیت رکھتا ہے،محکمہ زراعت پنجاب

ہفتہ 4 فروری 2023 16:09

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 فروری2023ء) کھجور سے عالمی معیار کا پھل اور بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے زرپاشی کا عمل بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق پا کستان میں کھجور کا زیر کاشت رقبہ 99404ہیکٹرز اور پیداوار564220 ٹن ہے جبکہ پنجاب میں اس کا زیر کاشت رقبہ 4636ہیکٹرز اور پیدا وار 37685ٹن ہے۔پاکستان کھجور عموماً چھوہارہ کی شکل میں آسٹریلیا، بنگلہ دیش، کینیڈا، یونان، ڈنمارک، بھارت، جرمنی، نیپال، سپین،سری لنکا، امریکہ اور برطانیہ وغیرہ کو برآمد کرتا ہے جس سے ملکی زرمبادلہ میں اضافہ ہوتا ہے۔

پاکستان میں تین سو سے زائد کھجور کی اقسام ہیں۔ پنجاب میں ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازیخاں ڈویژن،ضلع جھنگ اور فیصل آباد کھجور کی کاشت میں نمایاں ہیں۔

(جاری ہے)

کھجور میں پھل کی نشوونما سے پہلے نر اور مادہ زردانوں کا ملاپ یا عمل زیرگی (Fertilization) بہت ضروری ہوتا ہے جو کہ زر پاشی (Pollination)کے ذریعے حاصل ہوتا ہے۔کھجور سے عالمی معیار کا پھل اور بہتر پیداوار حاصل کرنے کے لئے زرپاشی کا عمل بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔

عام طورپر کھجور کے پودوں میں عمل زیرگی قدرتی طورپر حشرات (شہد کی مکھی)، پرندوں اور ہوا کے ذریعے ہوتا ہے۔ کھجورمیں نر اور مادہ پودے الگ الگ ہوتے ہیں اور باغبان نئے باغات لگاتے وقت نر اور مادہ پودوں کا 1اور10کاتناسب رکھیں۔کھجور کے زیر کاشت رقبہ میں مسلسل اضافہ کے باعث زر پاشی کے لیے نر زردانوں کا حصول مشکل ہوتاجارہا ہے اس لیے باغبانوں کو کھجور میں زر پاشی کے مصنوعی طریقوں کو اختیار کرناہوگا۔

کھجور کے پھول سیپی نما خول میں پیدا ہوتے ہیں اور یہ سپییاں مارچ کے آخر تک کھلتی ہیں۔نر سپیاں مادہ سپیوں سے دس دن پہلے نکلتی ہیں لہٰذا اس لیے مصنوعی زر پاشی کے لیے نر پودے کی تیار سپیوں کوکاٹ کر سایے میں ہوا دار جگہ پر محفوظ کریں۔ ان نر سپیوں سے پھولوں کی لڑیاں نکال کر انہیں نمی سے پاک سایہ دار جگہ پر خشک کرکے نر زردانوں کوپوڈر کی شکل میں شیشے کے ہوا بند جار یا کاغذ کے تھیلوں میں محفوظ کرلیں۔

مادہ پھول نکلنے پر آلہ زر پاشی کے ذریعے کھجور کے مادہ پودوں پر ان زردانوں کا چھڑکاؤ کریں۔اس آلہ کے استعمال سے مزدوری اوروقت دونوں کی خاطر خواہ بچت ہوتی ہے۔کھجور کی کامیاب فصل لینے کے لیے ضروری ہے کہ مصنوعی زر پاشی کا عمل دو سے تین دفعہ کیا جائے اور سپیاں نکلنے کے دوران باغات کی آبپاشی بند رکھی جائے۔مادہ پھولوں میں زردانہ قبول کرنے کا وقت صر ف 72گھنٹے تک ہوتا ہے لہذا اس وقت کے اندر مصنوعی زرپاشی کا عمل مکمل کریں تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکیں۔\378