کویت کا ویزا مشکلات کے حل کیلئے فون ایپ کے اجراء کا اعلان

’کویت ویزا‘ ایپلی کیشن سے ملک میں داخلے کے ویزوں میں ہیرا پھیری اور جعلسازی کو کم کرنے میں مدد ملے گی

Sajid Ali ساجد علی منگل 7 فروری 2023 13:50

کویت کا ویزا مشکلات کے حل کیلئے فون ایپ کے اجراء کا اعلان
کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 07 فروری 2023ء ) خلیجی ملک کویت نے ویزا مشکلات کے حل کے لیے سمارٹ فون ایپ کے اجراء کا اعلان کردیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق کویت کے نائب وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور قائم مقام وزیر دفاع شیخ طلال الخالد الصباح کی سربراہی میں ڈیموگرافکس اینڈ لیبر مارکیٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی کے فیصلے کے تحت گورنمنٹ کمیونیکیشن سینٹر نے عنقریب ’کویت ویزا‘ ایپلی کیشن کے آغاز کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد ملک میں داخلے کے ویزوں میں ہیرا پھیری اور جعلسازی کو کم کرنے اور کویتی فیملیز کا تحفظ کرنا ہے۔

اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’کویت ویزا‘ ایپلی کیشن شروع کرنے کا مقصد کویت میں کارکنوں کے داخلے کو محفوظ اور منظم کرنا ہے جبکہ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے ویزوں میں جعلسازی اور ہیرا پھیری کے عمل کو کم کرنے کے ساتھ جہاز میں سوار ہونے سے پہلے تیز رفتار اور درست الیکٹرانک تصدیق کو یقینی بنانا اور مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والوں، اشتہاریوں یا متعدی امراض میں مبتلا افراد کے داخلے کو محدود کرنا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ وزارت داخلہ کسی بھی قومیت کے غیرملکی سرمایہ کاروں یا سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کو ان کے رہائشی اجازت ناموں، کارکنوں اور خاندان کے افراد کو کویت میں مراعات دینے کا ارادہ رکھتی ہے، سرمایہ کار کو 6 ماہ کی مدت کے لیے ایک سے زیادہ داخلے کا ویزا دیا جائے گا تاکہ وہ اپنی سرمایہ کاری کے ادارے کے لئے لائسنس حاصل کرنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دے سکے۔

بتایا گیا ہے کہ سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری کے اداروں کے ملازمین کو 5 سال کی مدت کے لیے باقاعدہ اقامہ بھی دیا جائے گا جو سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کے مینیجرز کے لیے 06 ماہ سے زائد عرصے تک کویت سے باہر رہنے کے باوجود ان کی غیر موجودگی میں لائسنس کے اجراء کی تاریخ سے قابل تجدید ہوگا، اس فیصلے میں خصوصی تکنیکی کارکنوں کے لیے کمرشل وزٹ ویزے کے ساتھ ملک میں داخلے کی بھی اجازت دینا شامل ہے جو سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کے ذریعے استعمال کیے جاتے ہیں جب کہ انہیں یونیورسٹی کی ڈگری حاصل کرنے کی شرط سے بھی خارج کیا جائے گا اور انہیں امیری فرمان 17/1959 کے آرٹیکل 11 کے تحت عارضی رہائشی اجازت نامے یا وزٹ ویزے کو فیملی رہائشی اجازت نامے میں تبدیل کرنا ہوگا۔

معلوم ہوا ہے کہ سرمایہ کاروں اور سرمایہ کار اداروں میں کارکنان جن کے پاس باقاعدہ رہائشی اقامہ ہو گا انہیں اپنی فیملی کے لیے انٹری ویزا حاصل کرنے کی اجازت ہوگی، ساتھ ہی سرمایہ کاری کرنے والے اداروں کو متعدد دوروں کے لیے انٹری ویزا کے لیے درخواست دینے کی اجازت ہوگی جو ایک سال سے زیادہ نہیں ہوں گے جبکہ داخلے کی تاریخ سے ملک کے اندر قیام کی مدت تک محدود کیے بغیر اسی ویزا کے ذریعے بار بار ملک میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔