شازیہ مری سے یو ایس ایڈ کے وفد کی ملاقات ،وفاقی وزیر کی حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والی تباہی اور نقصانات کے حوالے سے بریفنگ

منگل 7 فروری 2023 22:57

شازیہ مری سے یو ایس ایڈ کے وفد کی ملاقات ،وفاقی وزیر کی حالیہ تباہ کن ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2023ء) وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری سے یوایس ایڈ کے وفدنے سفارتخانہ پاکستان واشنگٹن ڈی سی میں ملاقات کی جس میں پاکستان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت معاشرے کے کمزور طبقوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفد کی سربراہی یو ایس ایڈ ایشیا بیوروکیاسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر مائیکل شفر کر رہے تھے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران پاکستان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت معاشرے کے کمزور طبقوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیاوفاقی وزیر نے یو ایس ایڈ کے وفد کو پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والی تباہی اور نقصانات کے حوالے سے بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

شازیہ مری نے وفد کو بتایا کہ 2022 میں آنے والے سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا اور 4 ملین بچوں اور لاکھوں حاملہ خواتین سمیت 33 ملین افراد متاثر ہوئے۔وفاقی وزیر نے بحالی و تعمیر نو کی کوششوں کی تازہ ترین صورتحال اور بی آئی ایس پی کی جانب سے کیے جانے اقدامات سے بھی آگا کیا۔وفاقی وزیر شازیہ مری نے اجلاس کے دوران بتایا کہ بی آئی ایس پی گذ شتہ 14 سالوں میں ایک کامیاب ماڈل کے طور پر ابھرا ہے اورغریب طبقے کی بلا تفریق خدمت کر رہا ہے۔

شازیہ مری نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نیشنل سوشل اکنامک رجسٹری نے حکومت پاکستان کو سائنسی ڈیٹا بیس کے ذریعے پاکستان میں معاشرے کے سب سے زیادہ مستحق اور پسماندہ طبقے تک رسائی میں سہولت کاری کی ہے۔وفاقی وزیر نے وفد کو بتایا کہ بی آئی ایس پی کے تحت تقریباً 8.9 ملین خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے جوجون 2023 تک بڑھ کر 9 ملین اور 2024 تک 10 ملین تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو خاندانی سربراہ کے طور پر براہ راست مالی امداد کی فراہمی خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے بی آئی ایس پی پروگرام کی ترجیحات کی عکاس ہے جبکہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں مشروط منتقلی کا مقصد صحت کے تحفظ سمیت غریب خاندانوں کی سماجی و اقتصادی ترقی ہے۔انہوں نے وفد کو بتایا کہ خواتین اور بچوں کی غذائیت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پاکستان بھر میں 364 بے نظیر نشوونما سہولت مراکز کام کر رہے ہیںپاکستان میں حالیہ سیلاب کے بعدفراہم کی جانے والی امدادکے حوالے سے وفاقی وزیر نے بتایا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے 25 لاکھ متاثرہ خاندانوں میں 70 ارب روپے تقسیم کیے گئے۔

وفاقی وزیر نے سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے لیے عالمی بینک، اے ڈی بی اور جی آئی زیڈ کی مسلسل حمایت اور تعاون کو بھی سراہا انہوں نے عالمی بینک کے پاکستان کرائسز ریزیلینٹ سوشل پروٹیکشن (سی آر آئی ایس پی) پروگرام کے بارے میں بھی وفد کو بتایا۔ وزیر نے بتایا کہ نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام (این پی جی پی) کے ذریعے بی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھانے والوں کو اثاثے اور تربیت فراہم کی جا رہی ہے تاکہ انہیں غربت سے نکالا جا سکیوفاقی وزیر نے یو ایس ایڈ کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس پروگرام کو مزیدوسعت دینے کے لیے ایجنسی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو بڑھانے کا منتظر ہے۔

مائیکل شفرنے سماجی تحفظ کے شعبے میں خاص طور پر آفت سے متاثرہ آبادی کو فوری ریلیف فراہم کرنے میں بی آئی ایس پی کے کردار کو سراہاانہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ اور امریکی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی اور شراکت داری کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔مائیکل شفر نے کہا کہ یو ایس ایڈ سماجی تحفظ، غربت کے خاتمے، غذائیت اور تعلیم جیسے مختلف شعبوں میں امداد کے حوالے سے توازن کا خواہاں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موسم بہار کے آخر میں وہ پاکستان کا دورہ بھی کریں گے تاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے مزید آگاہی اور تجربہ حاصل کیا جا سکے۔