Live Updates

الیکشن کی تاریخ دینا سپریم کورٹ کا کام نہیں ، عمران خان کی گرفتاری جلد متوقع ہے،سردار ایاز صادق

جن اداروں نے انتخابات کروانے ہیں انہیں ہی کروانے چاہئیں،قومی و چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہئیں ججز کی تعیناتی کا طریق کار تبدیل ہونا چاہیے ، امید کرتے ہیں سپریم کورٹ کے دونوں متنازعہ ججز خود ہی بنچ سے الگ ہو جائیں،وفاقی وزیرکاخطاب، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 25 فروری 2023 19:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2023ء) وفاقی وزیر اقتصادی و سیاسی امور سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دینا سپریم کورٹ کا کام نہیں ،جن اداروں نے انتخابات کروانے ہیں انہیں ہی کروانے چاہئیں، عمران خان کی گرفتاری جلد متوقع ہے ،میری ذاتی رائے ہے کہ ججز کی تعیناتی کا طریق کار تبدیل ہونا چاہیے ، قومی و چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہئیں، امید کرتے ہیں سپریم کورٹ کے دونوں متنازعہ ججز خود ہی بنچ سے الگ ہو جائیں۔

لاہور کے علاقہ تاجپورہ میں سوئی گیس پائپ لائنوں کی تبدیلی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ جن دو معزز ججوں پر الزامات لگ چکے یا جن کی آڈیوز آ چکی ہیں یا جن کے خلاف ریفرنس دائر ہو چکے انہیں عدالتی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے از خود بنچ سے الگ کر لینا چاہیے ،چیف جسٹس پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ فل کورٹ بنائیں ،عمران خان کے توشہ خانہ ،فارن فنڈنگ ٹیریان سمیت تمام کیسز روزانہ کی بنیاد پر سن کر فیصلہ کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ملک کے معاشی و امن و امان کے حالات ایسے نہیں کہ فوری انتخابات کروائے جا سکیں ،حالات بہتر ہوں گے تو الیکشن کروانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔انہوںنے کہا کہ آج بھی 2019کا آئی ایم ایف سے معاہدہ پاکستان کے لوگوں کے گلے میں پھندا بن کر پڑا ہے، پی ٹی آئی حکومت کے معاہدے کے تحت اربوں روپے کا ٹیکس لگنا تھا لیکن ہم نے مذاکرات کروا کر انہیں کم کروایا ہے ،عمران خان نے آئی ایم ایف سے معاہدے پر دستخط کئے اور عوام کو مہنگائی کے طوفان میں جکڑ کررکھ دیا، ایک سڑک، ایک ڈیم ایک ائیرپورٹ کے سوائے فیتے کاٹنے کے کچھ نہیں کیا۔

انہوںنے کہاکہ جو کہتے پاکستان کی سارے جیل بھریں گے وہ پولیس وینز میں سیلفیاں لے کر بھاگ گئے، جو پی ٹی آئی کے لوگ پکڑے گئے کسی کو بواسیر اورکسی کو اور دوائی کی ضرورت پڑ گئی ہے ۔نوازشریف، مریم نواز اور سعد رفیق سمیت ہمارے کئی لیڈروں کو دو ، دو سال پابند سلاسل رکھا گیا ان میں سے تو کسی نے دوائی تک نہیں مانگی، عمران خان کی نیب دیکھیں نوے روز کیلئے پکڑتے تھے پھر بات کرتے تھے،کیا (ن)لیگ نے اقتدار میں آکر نیب میں کسی سیاسی مخالف کو پکڑا ہے انہوںنے کہا کہ شیخ رشید پر حیران ہوں جو کہتے ہیںسسرال جیل ہے لیکن پولیس وین دیکھ کر بھاگ گئے، شیخ رشید پولیس والے کے کندھے پر سر رکھ کر روتے رہے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ملک کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے اور ساری قوم اس سے اچھی طرح آگاہ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اعلی عدلیہ سے توقع ہے کہ جب انگلیاں اٹھیں تو جج خود کو بنچ سے الگ کر لیتے ہیں، انصاف ملتے ہوئے نظر آنا چاہیے ، جنہوں نے آر ٹی ایس کو بند کیا پی ٹی آئی میں شمولیت کروائی وہ سوچتے ہوں گے ملک کوکس مشکل میں ڈال دیا، جنہوں نے ملک کا نقصان کیا وہ اللہ سے معافی مانگیں ، ہم چاہتے ہیں جو کچھ ہو آئین کے مطابق ہو، یہ نہیں چاہتے کوئی اسمبلیوں کے قانون کو پامال کرے،اگر کسی پر انگلی اٹھائیں گے تو انگلی آپ کے اوپر بھی اٹھے گی، پاکستان کے ہر ادارے سے استدعا ہے اپنا کام انصاف اور ملک کیلئے کریں۔

انہوںنے کہا کہ جب پشاور میں دہشتگردی کا واقعہ ہوا تو وزیر اعظم کی اجازت سے پی ٹی آئی دوستوں کو فون کیا کہ قوم کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی لوگوں کو پشاور میں بلایا تو انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی اہم موقع ہے لیکن جب انہوں نے اپنے لیڈر سے بات کی تو اس نے کہا نہیں بیٹھوں گا، عمران خان نے اپنی انا ء کی خاطر پشاور سانحہ میں حکومت کے ساتھ بیٹھنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے کہاکہجس نے عدلیہ کی عزت کے بجائے کھلواڑ کیا پھر بھی اس لاڈلے کو ڈھیل دی گئی، عمران خان نے خانہ کعبہ والی گھڑی کا احترام نہ کیا اور اس گھڑی کو فروخت کردیا، عمران خان کا توشہ خانہ کیس، ٹیریان فارن فنڈنگ کا کیس تو سامنے آیا لیکن اس میں تاخیر کی جا رہی ہے، نوازشریف کے معاملے پر کیسز میں جلدی کروائی گئی ،وقت دور نہیں جب دائرہ تنگ ہونے والا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ اگر ہم الیکشن سے بھاگ رہے ہوتے تو پھر مہم کیوں چلا رہے ہوتے ۔انہوںنے کہا کہ جس نے عمران خان پر احسان کیا خواہ وہ جنرل باجوہ ہوں، علیم خان یا ترین خان ہوںان کے ساتھ احسان فراموشی کی گئی ،احسان بڑے لوگ کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ الیکشن آج ہوں کل ہوں مہینے یا چھ ماہ بعد ہوں عوام میں جانا مہم کا ہی حصہ ہے۔پی ٹی آئی والوں سے درخواست ہے نوجوان نسل کو گالم گلوچ نہ سکھائیں ۔

انہوںنے کہاکہ نوازشریف جلد واپس آئیں گے۔انہوںنے کہا کہ اگر صوبے میں الیکشن جیت جائیں تو کیا موجودہ وزیراعظم کو معطل کرکے نیچے الیکشن کروائے جائیں گے اسے کیا عمران خان تسلیم کریں گے۔انہوںنے کہاکہ اگر مجھے اجازت ملے تو سب سے پہلے ججز کی تعیناتی کا طریقہ تبدیل کردوں ، ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار تبدیل ہونا چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر عدالت کا مینڈیٹ ہے تو وہ دیدے ،الیکشن کروانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات