سورج مکھی کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو مختلف ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں،محکمہ زراعت

ہفتہ 25 مارچ 2023 20:13

سورج مکھی کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو مختلف ضرر رساں ..
اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مارچ2023ء) ترجمان زراعت نے ہدایت کی ہے کہ سورج مکھی کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو مختلف ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں،ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق سورج مکھی کے کاشتکار فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو مختلف ضرر رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سفید مکھی سورج مکھی کے پتوں سے رس چوس لیتی ہے، یہ سورج مکھی کے پتوں پر ایک میٹھی رطوبت خارج کرتی ہے جس سے پتے کالے رنگ کے ہو جاتے ہیں اور خوراک بنانے کا عمل متاثر ہو جاتا ہے، چست تیلا کے بالغ اور بچے دونوں پتوں کی پچھلی جانب سے رس چوستے ہیں جس سے پتے پیلے ہو جاتے ہیں اور سرخ ہو کر زمین پرگر جاتے ہیں،جب سورج مکھی کا ہیڈ پیازکی شکل والی حالت میں آ جائے تو روزانہ فصل کا معائنہ کریں کیونکہ اِس مرحلہ پر امریکن سنڈی کا حملہ زیادہ ہوتا ہے،یہ فصل کا بہت اہم مرحلہ ہوتا ہے، کاشتکار اِس مرحلہ پر فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں، چورکیڑا بھی سورج مکھی پر حملہ کر تا ہے، یہ صر ف سنڈی کی حالت میں نقصان پہنچاتا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید بتایا کہ ٹوکا کھیتوں میں چھوٹی چھوٹی اُڑان کرتااور پھدکتا نظر آتا ہے، بچے اور بالغ سورج مکھی کے اُگتے ہوئے پودوں کو کھا کر تباہ کر دیتے ہیں، بالدار سنڈیاں بھی سور ج مکھی کی فصل پر حملہ آور ہو تی ہیں، پورے قد کی سنڈی تقریباً 25 سے 45 ملی میٹر لمبی ہو تی ہے اور اس کاپورا جسم لمبے اور میٹالے رنگ کے بالوں سے ڈھکا ہو ا ہو تا ہے، سنڈیاں پتوں، تنوں اور شاخوں کے نرم حصوں کو کھاتی ہیں، ان سنڈیوں کا حملہ اگرچہ کبھی کبھار دیکھنے میں آتا ہے لیکن جب حملہ ہو جائے توکافی نقصان ہوتا ہے جس سے پودے کافی متاثر ہوجاتے ہیں۔\378

متعلقہ عنوان :