اعلانات کے باوجود دوست ممالک سے پاکستان کو قرض نہ مل سکا

دوست ممالک کے عندیے صرف اعلانات تک محدود، پاکستان کیلئے اعلان کردہ اربوں ڈالرز کے قرضے کی فراہمی کا عمل شروع ہی نہ ہو سکا

muhammad ali محمد علی پیر 29 مئی 2023 23:24

اعلانات کے باوجود دوست ممالک سے پاکستان کو قرض نہ مل سکا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 29 مئی 2023ء) اعلانات کے باوجود دوست ممالک سے پاکستان کو قرض نہ مل سکا، دوست ممالک کے عندیے صرف اعلانات تک محدود، پاکستان کیلئے اعلان کردہ اربوں ڈالرز کے قرضے کی فراہمی کا عمل شروع ہی نہ ہو سکا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت بلند و بانگ دعووں کے باوجود دوست ممالک سے اربوں ڈالرز کے اعلان کردہ قرضوں میں سے تاحال ایک روپیہ بھی حاصل نہ کر پائی۔

اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق دوست ممالک کی جانب سے پاکستان کے ساتھ مالیاتی تعاون کے عندیے دیے گئے لیکن تاحال دوست ممالک سے اس ضمن میں کوئی عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت جن دوست ممالک نے قرض دینے کی حامی بھری، ان ممالک سےتاحال کوئی رقوم نہیں آئی ہیں، یوں فی الوقت دوست ممالک کے یہ اعلانات صرف اعلانات تک محدود ہیں، دوست ممالک کے اعلانات پر عملی اقدامات کا نہ ہونا روپے کی مسلسل تنزلی کا باعث بن رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو نہ صرف جون کے مہینے میں بھاری مالیت کی ادائیگیاں کرنی ہیں بلکہ اشیائے خورونوش سمیت دیگر لازمی اشیاء کی درآمدات کے لیے 3.5 ارب ڈالر بھی درکار ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں سپلائی نہ ہونے اور فروخت کنندگان کی آمد رکنے کے باوجود ڈالر کے طلب گاروں کی ڈیمانڈ بدستور برقرار ہے جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

جون میں 3.7ارب ڈالر کی ادائیگیوں کے دباؤ، اشیائے ضروریہ کی درآمدات کے لیے 35ارب ڈالر کی ضرورت اور امریکا میں شرح سود مزید بڑھنے سے عالمی سطح پر دیگر اہم کرنسیوں کی نسبت ڈالر کی قدر میں ہونےوالے اضافے کے پاکستانی روپے پر مرتب ہونے والے اثرات کے باعث پیر کو اوپن مارکیٹ کی طرح انٹربینک مارکیٹ میں بھی ڈالر مزید مہنگا ہو گیا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 311 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی، جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 26پیسے کے اضافے سے 285.41 روپے کی سطح پر بند ہوا۔

اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ حکومت کو دوست ممالک سے بات کرنا ہو گی، ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے آئی ایم ایف کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے۔