پاکستان کی زرعی برآمدات میں ایک سال کے دوران 37.19 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ ہوا، وزیرتجارت جام کمال خان کا فوڈ اے جی پاکستان نمائش کے افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعہ 9 اگست 2024 15:06

پاکستان کی زرعی برآمدات میں ایک سال کے دوران  37.19 فیصد کا خاطر خواہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اگست2024ء) وزیر تجارت جام کمال خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ جمعہ کو ایکسپو سینٹر کراچی میں ’’فوڈ اے جی پاکستان 2024 ‘‘نمائش کاباضابطہ طور پر افتتاح کیا ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام منعقد ہونے والا یہ پروگرام ملک کے زرعی شعبے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، جس میں 70 ممالک سے 1000 سے زائد مندوبین شرکت کر رہے ہیں ۔

اپنی افتتاحی تقریر میں انہوں نے وزیر اعظم کی موجودگی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی زرعی برادری کے لیے حکومت کی غیر متزلزل حمایت جاری ہے اورہم چاہتے ہیں کہ جلد سے جلد اقتصادی حالات بہتری کی طرف گامزن ہوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ان بین الاقوامی مہمانوں کا بھی پرتپاک استقبال کیا جنہوں نے کاروباری مواقع تلاش کرنے اور پاکستان کی زرعی صلاحیتوں کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سےپاکستان کا سفر کیا ۔

وفاقی وزیر نے پاکستان کے زرعی شعبے کی ریکارڈ ساز کامیابیوں کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ چاول، آم، لیموں، پیاز، آلو، مکئی اور تل سمیت اہم فصلوں میں بے مثال پیداوار حاصل ہوئی ہے ۔ چاول کی پیداوار 10 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے ، جب کہ آم اور لیموں کی پیداوار بالترتیب 1.8 ملین اور 2.3 ملین ٹن ریکارڈ کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنگ میل پاکستانی کسانوں کی لگن اور محنت کے ساتھ ساتھ حکومت کی موثر زرعی پالیسیوں کی عکاس ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی زرعی برآمدات میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے ، 23 ۔ 2022 میں یہ 5.8 ارب امریکی ڈالر سے 24 ۔ 2023 میں 8 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں جو 37.19 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ ہے ۔ اسی طرح چاول، تل اور مکئی کی برآمدات میں بالترتیب 78.26فیصد ، 174.12فیصد ، اور 121.16فیصداضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اضافہ پاکستان کی بین الاقوامی منڈیوں میں مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور خوراک کی پیداوار میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

وفاقی وزیر نے پاکستانی برآمدات کو فروغ دینے اور فوڈ اے جی نمائش کے انعقاد میں ٹی ڈی اے پی کے اہم کردار کی تعریف کی ، انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی اے پی دنیا بھر سے اہم اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب بزنس ٹو بزنس میٹنگز، سیمینارز، اور حکومتی ریگولیٹری اداروں اور صنعت کے رہنماؤں کے درمیان براہ راست بات چیت کے لیے ایک انمول پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔

یہ نمائش نہ صرف پاکستان کے جدید اور قابل اعتماد فوڈ پراڈکٹس کی سپلائی چین کی نمائش کرے گی بلکہ زرعی برآمدات کو مزید بڑھانے کے لیے نئی شراکت داریوں اور اختراعی حل کے دروازے بھی کھولے گی۔انہوں نے کہا کہ فوڈ اے جی پاکستان 2024 نمائش نئے مواقع کی راہ ہموار کرے گی اور عالمی زرعی منڈی میں پاکستان کی پوزیشن کو مضبوط کرے گی ۔ انہوں نے بین الاقوامی کاروباری افراد کو یقین دلایا کہ پاکستان میں سورسنگ کے مواقع تلاش کرنے کا ان کا فیصلہ ملک کے پختہ اور مسابقتی سپلائی بیس کے پیش نظر ایک اچھا کاروباری انتخاب ہے۔

فوڈ اے جی پاکستان 2024 نمائش اگلے تین دنوں تک جاری رہے گی ، جس میں شرکاء کو پاکستان کی زرعی صلاحیتوں اور مستقبل میں ترقی اور تعاون کے امکانات کا ایک جامع نظریہ پیش کیا جائے گا۔